ورلڈ بینک کے منصوبوں پر بلوچستان کے تحفظات دور کریں گے، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی یقین دہانی
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
وفاقی وزیر ترقیات و منصوبہ بندی احسن اقبال نے انٹیگریٹڈ فلڈ ریزیلینس اور اڈاپٹیشن پروجیکٹ کی اسٹیرنگ کمیٹی کے 8 ویں اجلاس میں ورلڈ بینک کے مدد سے بحالی کے منصوبوں پر حکومت بلوچستان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
وفاقی وزیر ترقیات و منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیرصدارت بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی منصوبوں کی پیش رفت سے متعلق جائزہ اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: وفاق کی جانب سے بلوچستان کے لیے مختص ترقیاتی فنڈز کے اجرا میں تاخیر، وزیر اعلیٰ کا وزیر اعظم کو خط لکھنے کا فیصلہ
پروجیکٹ ڈائریکٹر بلوچستان اسفندیار نے اجلاس میں منصوبے کی موجودہ صورتحال، درپیش مشکلات اور حائل رکاوٹوں پر بریفنگ دی، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی منصوبوں کی پیش رفت تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کا موقف تھا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی کے اقدامات کو فوری اور مؤثر انداز میں مکمل کیا جائے، سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے عوام مشکلات کا شکار ہیں منصوبے جلد مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: بلوچستان کابینہ نے کاربن مارکیٹس میں ٹریڈنگ کی پالیسی گائیڈ لائنز کی منظوری دیدی
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے بتایا کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری عوامی مشکلات کے پیش نظر بحالی منصوبے کی پیش رفت کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں اور بحالی منصوبے کی جلد از جلد تکمیل کے خواہاں ہیں۔
وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے تجویز دی کہ منصوبہ بلوچستان حکومت کے حوالے کیا جائے تو تیز رفتار پیش رفت ممکن بنائیں گے، بحالی منصوبے کی ’ری اسٹرکچرنگ‘ کی تجویز سے متفق نہیں،
مزید پڑھیں: سیلاب سے تباہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے 3 بلین ڈالر کے منصوبے منظور
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے موقف اختیار کیا کہ تمام وسائل گھروں کی تعمیر پر لگائے گئے تو سیلاب سے تباہ شدہ تعلیمی اداروں، اسپتالوں اور سڑکوں کی تعمیر نو نہیں ہوسکے گی، ایسی صورتحال سے عوام میں اچھا عمومی تاثر نہیں جائے گا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے تجویز دی کہ ورلڈ بینک بحالی منصوبے کے تحت بلوچستان کے نوجوانوں کے انٹرن شپ پروگرام کو چیف منسٹر یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام سے مربوط کیا جائے تو خاطر خواہ نتائج برآمد ہو سکتےہیں۔
مزید پڑھیں: وفاق نے سیلاب متاثرین کے 400 ملین ڈالر اپنی جیب میں رکھ لیے، بلاول بھٹو
وفاقی وزیر ترقیات و منصوبہ بندی احسن اقبال کا وزیر اعلیٰ بلوچستان کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ تجویز کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لے کر قابل عمل بنانے کے لیے علیحدہ سے اجلاس طلب کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احسن اقبال اسٹیرنگ کمیٹی سرفراز بگٹی ورلڈ بینک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: احسن اقبال اسٹیرنگ کمیٹی سرفراز بگٹی ورلڈ بینک منصوبہ بندی احسن اقبال متاثرہ علاقوں بحالی منصوبے سرفراز بگٹی بلوچستان کے منصوبے کی ورلڈ بینک وزیر اعلی کیا جائے سیلاب سے پیش رفت کے لیے
پڑھیں:
خلیفۃ الارض کی ذمہ داریاں ادا کرنے کےلئے ہمیں خود کو قرآن وسنت سے جوڑنا ہوگا،معرفت کا راستہ علم کےذریعے طے کیا جاسکتا ہے،وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2025ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ، ترقی ، اصلاحات و خصوصی اقدامات پروفیسراحسن اقبال نے کہا ہے کہ خلیفۃ الارض کی ذمہ داریاں ادا کرنے کےلئے ہمیں خود کو قرآن وسنت سے جوڑنا ہوگا،قرآن وسنت اسلامی تہذیب کے بنیادی ستون ہیں ،معرفت کا راستہ علم کےذریعے طے کیا جاسکتا ہے،اسلامی تعلیمات میں کائنات کا کھوج اور تحقیق اللہ تعالیٰ کی تسبیح کی طرح لازم ہے۔بدھ کو یہاں انسٹی ٹیوٹ آف آرٹس اینڈ ڈیزائن میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کی امت میں پیدا ہونے پرہمیں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہئے ، یہ اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا انعام ہے، دنیا کو اللہ تعالیٰ کا پیغام پہنچانے کی ذمہ داری نبی کریمﷺ کی امت پر ہے تاکہ کوئی گمراہی کے راستے پر بھٹک کر ہدایت سے محروم نہ رہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ اس وقت مسلمانوں کی آبادی دو ارب سے بڑھ چکی ہےمگر ایک کروڑ آبادی والے ملک نے دو ارب لوگوں کو آگے لگایا ہوا ہے اور وہ جب اورجیسے چاہتا ہے مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلتا ہے۔ا ن کا کہنا تھا کہ غزہ میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم وستم کا بازار گرم ہے، اسلامی ممالک کے سربراہان کا اجلاس بھی ہوا مگر آج بھی غزہ پر بمباری ہوئی ہے ، ہم اکثریت میں ہونے کے باوجود اقلیت کے ہاتھوں نقصان اٹھا رہےہیں ۔ انہوں نے حدیث نبویﷺ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اصل زندگی اور اس کے مقاصد کو بھول کر دنیا کی محبت میں گرفتار ہوچکے ہیں ، اپنے اصل فرض سے غافل ہوکر ہم پستی کی وادیوں میں گرتے جارہے ہیں ، صحابہ کرام نے مٹھی بھر ہونےکے باوجود اسلام کو مراکش سے انڈونیشیا تک پہنچایا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ قرآن وسنت اسلامی تہذیب کے بنیادی ستون ہیں ،قرآن موجود ہے اور رہے گا اسی طرح سیرت بھی ہمارے پاس موجود ہے اور قیامت تک رہے گی مگراس کے باوجود مغلوب ہوتے جارہے ہیں کیونکہ ہماری زندگی قرآن و سنت کی تعلیمات کے مطابق نہیں ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ سپین میں مسلم تہذیب کے عروج کے وقت تمام علوم کے ماہرین کا تعلق اسی امت سے تھا ،اہم شعبوں میں مسلمان سکالرز موجود تھےکیونکہ ان لوگوں نے قرآن کریم اور سیرت سے رہنمائی حاصل کی تھی۔انہوں نے کہا کہ قرآن مجید کی تعلیمات کے مطابق اللہ تعالیٰ علم کا منبہ ہیں اور مسلمانوں کوسمجھنا چاہئے کہ معرفت کا راستہ علم کےذریعے طے کیا جاسکتا ہے،اسلامی تعلیمات میں کائنات کا کھوج اور تحقیق اللہ تعالیٰ کی تسبیح کی طرح لازم ہے، ہم نے قرآن و سنت کو سرچشمہ ہدایت سمجھنے کی بجائے قرآن کریم کومحض ایک مقدس کتاب اور سیرت کو ایک متبرک کہانی سمجھ لیا ہے ،اگر ہم عشق رسول کا دعوی کرتے ہیں تو ہمیں رشوت، ملاوٹ کے خاتمے ، محلوں اور بازاروں میں گندگئی پھیلانے ،اپنے غصے پر قابو پانے، ہمسایوں کے حقوق کا خیال کرنے اور ناپ تول ٹھیک کرنے پر عمل کرنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سیرت نبوی سے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے ان کی تعلیمات کے مطابق اپنی زندگی کو گزارنا ہے ،اگر ایسا نہ کیا تو ہم پستیوں میں گرتے چلے جائیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت دنیا کو موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہے ، پاکستا ن موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے بڑے ممالک میں شامل ہے، انسان اور فطرت کے درمیان تعلقات عدم توازن کا شکار ہونے سے دنیا اس مسائل کا سامنا کررہی ہے حالانکہ نبی کریم ﷺ نے 1500 سال قبل ہمیں پانی کے تحفظ ، شجرکاری اور ماحولیات کے متعلق اہم تعلیمات دی تھیں۔انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے درخت لگانے کو صدقہ جاریہ قرار دیا تھا، آپ ﷺ نے جنگوں میں درختوں کی حرمت کا فرمان جاری کیا ، ماحولیات کے لئے مخصوص علاقوں کا تصور بھی ہمیں نبی کریمﷺ سے ملا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی زندگی میں توازن قائم کرنا ہوگا کیونکہ کائنات توازن پر قائم ہے، سادگی اپنانے سے وسائل کو محفوظ بناسکتے ہیں ، ہمیں پانی کی ایک ایک بوند کی حفاظت کرنا ہوگی، بحیثیت مسلمان ہر شخص کو ایک درخت لگانا چاہئے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ خلیفۃ الارض کی ذمہ داریاں ادا کرنے کےلئے ہمیں خود کو قرآن وسنت سے جوڑنا ہوگا۔\932