آئی سی سی چیمپئنزٹرافی: پنجاب پولیس نے سیکورٹی انتظامات مکمل
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئنزٹرافی کے پیش نظر پنجاب پولیس نے سیکورٹی انتظامات مکمل کر لئے ۔لاہور، راولپنڈی میں میچز کے دوران مجموعی طور پر 12 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکار سیکورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق18 سینئر افسران، 54 ڈی ایس پیز، 135 انسپکٹرز، 1200 اپر سبارڈینیٹس ڈیوٹی پر مامور ہونگے، 10556 کانسٹیبلز، 200 سے زائد خواتین پولیس اہلکار بھی سیکورٹی و چیکنگ پر مامور ہونگی۔لاہور میں میچز کے دوران 08 ہزار افسران و اہلکار سیکورٹی ڈیوٹی سر انجام دیں گے۔12 سینئر افسران، 39 ڈی ایس پیز، 86 انسپکٹرز، 700 اپر سبارڈینیٹس ڈیوٹی پر مامور ہونگے۔ 6673 کانسٹیبلز، 129 لیڈی کانسٹیبلز بھی سکیورٹی و چیکنگ ڈیوٹیز سر انجام دیں گی۔ راولپنڈی میں میچز کے دوران 05 ہزار سے زائد افسران و اہلکار سیکورٹی فرائض انجام دیں گے۔ 06 سینئر افسران، 15 ڈی ایس پیز، 50 انسپکٹرز، 500 اپر سبارڈینیٹس سیکورٹی ڈیوٹی پر مامور ہونگے۔04 ہزار کانسٹیبلز، 100 سے زائد خواتین اہلکار بھی سیکورٹی و چیکنگ ڈیوٹی سرانجام دیں گی۔صوبائی دارالحکومت میں تین میچز 22، 26 فروری اور 05 مارچ کو کھیلے جائیں گے۔راولپنڈی میں تین میچز 24، 25، 27 فروری کو کھیلے جائیں گے۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ ملکی و غیر ملکی کھلاڑیوں، آفیشلز، شائقین کرکٹ کو بھرپور سیکورٹی فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔پرامن اور محفوظ ماحول میں میچز کا انعقاد یقینی بنائیں گے۔پاکستان کرکٹ بورڈ، ضلعی انتظامیہ، سیکورٹی ایجنسیز سمیت تمام اداروں سے کوارڈینیشن مکمل ہے۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ کھلاڑیوں کی رہائش گاہ، روٹس، سٹیڈیمز کے اطراف سرچ، سویپ، کومبنگ اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز جاری ہیں۔ میچز کے دوران سیکورٹی ہائی الرٹ، ٹریفک کی روانی برقرار رکھی جائے، سیف سٹیز اتھارٹی کیمروں کی مدد سے سٹیڈیمز، ہوٹلز اور ٹیموں کے روٹ کی مانیٹرنگ یقینی بنائی جائے۔ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ ٹریفک کا بلاتعطل بہائو، مناسب پارکنگ یقینی بنانے کیلئے اضافی ٹریفک وارڈنز تعینات کیے جائیں۔ڈولفن سکواڈ، پولیس ریسپانس یونٹ، ایلیٹ فورس ٹیمیں میچز کے دوران موثر پٹرولنگ یقینی بنائیں گی، سٹیڈیمز سمیت اردگرد کی بلند عمارات پر پولیس سنائیپرز تعینات کیے جائیں۔ ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ سٹیڈیمز کے داخلی خارجی راستوں، انٹری گیٹس پر تعینات عملہ شہریوں کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آئے،شہریوں کی آگاہی، ٹریفک روانی برقرار رکھنے کیلئے متعلقہ اضلاع قبل از میچز ٹریفک ایڈوائزری جاری کریں۔ ڈاکٹر عثمان انور نے مزید کہ کہ شائقین کرکٹ محفوظ ماحول میں میچز سے لطف اندوز ہونے کے لئے پنجاب پولیس کی ہدایات پر عمل کریں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: میں میچز کے دوران ڈاکٹر عثمان انور پنجاب پولیس
پڑھیں:
کراچی میں پولیس اہلکار رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں مومن آباد تھانے کے پولیس اہلکاروں کی شہریوں سے رشوت وصولی کے ثبوت سامنے آگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اورنگی ٹاؤن کے تھانہ مومن آباد کے پولیس اہلکاروں نے ناکہ لگا کر شہریوں سے رشوت وصول کی جس کی خفیہ طریقے سے بنی ہوئی ویڈیو سامنے آگئی۔
ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ نے ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے دونوں اہلکاروں کو معطل کر کے تحقیقات کا حکم جاری کر دیا،
اس حوالے سے ترجمان ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس کے مطابق مومن آباد تھانے میں تعینات 2 پولیس اہلکاروں کی سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس کا ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ طارق الہی مستوئی نے فوری نوٹس لیتے ہوئے دونوں اہلکاروں کو معطل کر کے پولیس ہیڈ کوارٹر ویسٹ زون تبادلہ کر دیا۔
ایس ایس پی نے ڈی ایس پی اورنگی کو واقعے کی غیر جانبدار انکوائری کی ہدایت جاری کر دی۔
ترجمان کے مطابق اختیارات کے ناجائز استعمال کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، محکمہ پولیس میں بدعنوانی یا غیر قانونی رویے کی کوئی گنجائش نہیں ہے، غفلت یا غیر قانونی عمل میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔
پولیس اہلکاروں کی شہریوں کو چیکنگ کی آڑ میں روک کر اسلحہ ہاتھ میں لیکر رشوت وصولی کی وائرل ہونے والی ڈیڈیو کے حوالے سے ایس ایچ او مومن آباد معراج انور نے بتایا کہ محکمہ پولیس کی بدنامی کا باعث بننے والے دونوں پولیس کانسٹیبلز کی شناخت قربان اور مختیار کے نام سے کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ ویڈیو کچھ عرصہ پرانی ہے تاہم منظر عام پر آنے کے بعد افسران کی جانب سے فوری ایکشن لیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک پولیس اہلکار جو کہ سر پر پولیس کیپ اور چہرے پر ماسک لگائے چیکنگ کے آڑ میں انتہائی خطرناک اندازہ میں اسلحہ پستول لیکر شہریوں کے پرس اور ان کی جیبوں میں ہاتھ ڈالتے ہوئے دکھائی دیا جبکہ ایک ویڈیو میں وہ کاندھے پر سرکاری ایس ایم جی بھی لٹکائے ہوئے دکھائی دیا۔
واضح رہے کہ پولیس کے اعلیٰ افسران کی جانب سے ایک موٹر سائیکل پر سوار 2 پولیس اہلکاروں کو سڑک کنارے کھڑے ہو کر شہریوں کی چیکنگ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہے اور اس حوالے مرتب کی گئی ایس او پی کے تحت ہی پولیس کو اسنیپ چیکنگ کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے ۔