فوجی آپریشن سے امن نہیں ہو گا، دہشت گردی کی وجوہات تلاش کر کے حل کی ضرورت ہے، حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
لاہور:
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ فوجی آپریشن سے امن قائم نہیں ہو گا بلکہ دہشت گردی کی وجوہات تلاش کر کے حل کرنے کی ضرورت ہے۔
مرکزی شعبہ نشرواشاعت جماعت اسلامی پاکستان کے جاری علامیے کے مطابق حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں آئی ڈی پیز کے مزید تجربات کر کے آگ سے نہ کھیلا جائے، پاکستان اور افغانستان کو لڑانا امریکی ایجنڈا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ افغانستان سے بامعنی مذاکرات کیے جائیں، افغان سرزمین پاکستان میں بدامنی کے لیے کسی صورت استعمال نہیں ہونی چاہیے۔
حافظ نعیم کا کہنا ہے کہ علاقائی سلامتی اور امن کے لیے چین، ایران اور روس سے بھی بات کی جائے ، امریکی مفادات کے لیے پراکسی کا کردار قوم کو قبول نہیں ہے، قیام امن کے لیے تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
انسداد دہشت گردی کےلیے ترکیہ کے تعاون کے مشکور ہیں، شہباز شریف
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ غزہ میں ہونے والی بربریت کی پاکستان نے بھرپور مذمت کی ہے جبکہ ترکیہ کے صدر کا کہنا ہے کہ دونوں ملک آزاد خود مختار فلسطینی ریاست کی حمایت کرتے ہیں۔
انقرہ میں ترک صدر رجب طیب اردوان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ شاندار استقبال پر ترک صدر کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ترک صدر سے ملاقات پر خوشی ہوئی۔ رجب طیب اردوان کی قیادت میں ترکیہ نے مثالی ترقی کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی کےلیے ترکیہ کے تعاون کے مشکور ہیں۔
دونوں ملکوں نے معدنیات، آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ غزہ میں ہونے والی بربریت کی پاکستان نے بھرپور مذمت کی ہے۔
اس موقع پر ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو ترکیہ آمد پرخوش آمدید کہتے ہیں۔ باہمی رابطے مضبوط دوستی کی علامت ہیں۔
رجب طیب اردوان نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کےلیے پُرعزم ہے، دہشت گردی کے خاتمے کےلیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں، عالمی امور پر دونوں ملکوں کے خیالات میں ہم آہنگی ہے۔
ترکیہ کے صدر کا کہنا تھا کہ دونوں ملک آزاد خود مختار فلسطینی ریاست کی حمایت کرتے ہیں۔