ملائیشیا میں ایک بھارتی نژاد خاتون، ریچل کور، نے اپنی منفرد روزمرہ کی مصروفیات سے دنیا کی توجہ حاصل کی ہے۔ وہ ایئرایشیا میں فنانس آپریشنز کی اسسٹنٹ مینیجر کے طور پر کام کرتی ہیں اور دو بچوں کی ماں ہیں۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ریچل روزانہ پینانگ سے کوالالمپور تک ہوائی سفر کرتی ہیں تاکہ اپنے پیشہ ورانہ اور ذاتی زندگی میں توازن برقرار رکھ سکیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریچل کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کی عمر 12 سال اور بیٹی کی عمر 11 سال ہے اور اس عمر میں بچوں کے لیے ماں کی موجودگی بہت اہم ہوتی ہے۔ 2024 سے قبل، وہ کوالالمپور میں دفتر کے قریب ایک گھر کرائے پر لے کر رہتی تھیں اور صرف ہفتے میں ایک بار پینانگ میں اپنے گھر آتی تھیں۔ تاہم اس سے انہیں اپنے بچوں کے ساتھ کم وقت گزارنے کا موقع ملتا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اب، ریچل صبح 4 بجے اٹھتی ہیں، 5 بجے گھر سے نکلتی ہیں اور 6:30 بجے کی پرواز سے کوالالمپور پہنچتی ہیں۔ دفتر میں کام مکمل کرنے کے بعد وہ رات 8 بجے تک واپس پینانگ پہنچ جاتی ہیں۔ ریچل کور پینانگ میں اپنے گھر سے سپانگ میں اپنے دفتر تک پہنچنے کے لیے تقریباً 400 کلومیٹر کا فضائی سفر کرتی ہیں۔

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس ہوائی سفر سے ان کے ماہانہ اخراجات میں بھی کمی آئی ہے۔ پہلے، وہ کرائے اور دیگر اخراجات پر ماہانہ کم از کم 474 ڈالر خرچ کرتی تھیں جبکہ اب ان کے سفری اخراجات کم ہو کر 316 ڈالر ہوگئے ہیں۔

ریچل کا کہنا ہے کہ ہوائی سفر کے دوران وہ موسیقی سنتی ہیں اور قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہوتی ہیں جو ان کے لیے ذہنی سکون کا باعث بنتا ہے۔ اگرچہ روزانہ صبح جلدی اٹھنا اور پھر تیار ہونا ایک مشقت والا کام ہے لیکن جب وہ رات کو اپنے بچوں کے ساتھ وقت گزارتی ہیں تو ساری تھکن دور ہو جاتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی‘ درجنوں مریض روزانہ رپورٹ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی، مریضوں میں اضافہ‘ ہوا میں نمی، ناقص صفائی ستھرائی اور ایڈینو وائرس اس وبا کے تیزی سے پھیلنے کی وجوہ ہیں۔ کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیلنا شروع ہوگئی ہے۔ سرکاری و نجی اسپتالوں میں روزانہ درجنوں مریض آنکھوں کی سرخی، درد اور سوجن جیسی علامات کے ساتھ رپورٹ ہو رہے ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوا میں نمی، ناقص صفائی ستھرائی اور ایڈینو وائرس اس وبا کے تیزی سے پھیلنے کی وجوہ ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں ریڈ آئی (پنک آئی) انفیکشن کے کیسز میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے۔ نجی و سرکاری اسپتالوں میں روزانہ درجنوں مریض آنکھوں کی سرخی، درد، سوجن، روشنی سے چبھن اور آنکھ کے پانی جیسی علامات کے ساتھ رپورٹ ہورہے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق برساتی موسم، ہوا میں زیادہ نمی اور ناقص صفائی ستھرائی کے باعث ایڈینو وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ہلکے انفیکشن والے مریض برف کی سکائی سے تقریباً ایک ہفتے میں صحت یاب ہوجاتے ہیں جبکہ درمیانے اور شدید انفیکشن میں یہ دورانیہ 15 سے 20 دن تک بڑھ سکتا ہے۔ کچھ شدید کیسز میں دو ماہ تک روشنی سے چبھن اور دھندلا نظر آنے کی شکایت برقرار رہ سکتی ہے، اس لیے متاثرہ افراد کو فوری طور پر ماہر امراضِ چشم سے رجوع کرنا چاہیے۔ اس حوالے سے جناح اسپتال کراچی کے سربراہ امراضِ چشم پروفیسر اسرار احمد بھٹو نے بتایا کہ بارشوں اور ہوا میں نمی زیادہ ہونے کی وجہ سے پنک آئی یا ریڈ آئی انفیکشن کے کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا کی پہلی خاتون ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے چارج سنبھال لیا
  • گھوٹکی میں سیلاب، 60 سالہ خاتون ہنر کی بدولت اپنے بچوں کا سہارا بن گئیں
  • ملک بھر کے صارفین کیلیے بجلی مہنگی ہونے کا امکان
  • ایک ماہ تک روزانہ صبح لیموں پانی پینے کے 5 حیرت انگیز فوائد
  • عوام پر مزید بوجھ؛ کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلیے بجلی  مہنگی ہونے کا امکان
  • کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی‘ درجنوں مریض روزانہ رپورٹ
  • مودی سرکار نے مذموم سیاسی ایجنڈے کیلیے اپنی فوج کو پروپیگنڈے کا ہتھیار بنا دیا
  • اسرائیلی خاتون وزیر کی مشیر کے گھر سے منشیات بنانے کی لیبارٹری برآمد
  • حب چوکی پر بس سے اسمگل شدہ سامان نکل آیا، ضبط کرنے پر ٹرانسپورٹرز کا احتجاج، کسٹم کی ہوائی فائرنگ
  • پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف جنگ اپنے لیے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کیلیے ہے، عطا تارڑ