جناح اسپتال سندھ حکومت کے حوالے کرنے پر جواب طلب
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)جناح ہسپتال کو سندھ حکومت کے حوالے کرنے کا معاملہ ‘عدالت نے درخواست کی سماعت چار ہفتوں کیلئے ملتوی کردی ۔سندھ ہائیکورٹ میں جناح ہسپتال کو سندھ حکومت کے حوالے کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی جہاں عدالت نے جناح ہسپتال جناح سندھ یونیورسٹی کو جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے درخواست کی سماعت چار ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی درخواست گزار کاکہنا تھا کہ وفاق نے 25 سال کیلئے پورا جناح ہسپتال ادارہ سندھ حکومت کے حوالے کر دیا، ہم نے وفاق اور سندھ حکومت کے معاہدے کو چیلنج کیا ہے، پورا ادارہ جس میں ہسپتال، یونیورسٹی ملکیت سمیت 25 سال کیلئے سندھ حکومت کو دے دیا گیا، جناح ہسپتال نے ابھی تک جواب جمع نہیں کرایا گیا، قانون کے مطابق وفاق صوبوں کو کسی ادارے کا مخصوص فنکشن دے سکتی ہے پورا ادارہ نہیں دے سکتا،سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ یہ ادارا وفاق کا ہے، ریگولر ملازمین کے حقوق متاثر ہورہے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سندھ حکومت کے حوالے جناح ہسپتال
پڑھیں:
سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، بلکہ صوبے میں غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور صوبے کے زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، بلکہ صوبے میں غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ محکمہ زراعت سندھ نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کیلئے کسانوں کو تربیت دینے کیلئے کلائمٹ اسمارٹ ایگریکلچر منصوبہ کے تحت سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن (SWAT) پروگرام شروع کیا ہے، اس پروگرام کے تحت کسانوں کو جدید زرعی طریقے سکھائے جا رہے ہیں، جن میں فصل کی پیداوار میں اضافہ، پودے کی اونچائی، شاخوں کی تعداد، کیڑوں کے خاتمے اور کم پانی میں کاشت جیسے عملی طریقے شامل ہیں۔
سردار محمد بخش مہر نے بتایا کہ یہ منصوبہ 5 سالہ ہے، جو 2028ء تک جاری رہے گا، اس دوران 180 فیلڈ اسکول قائم کیے جائیں گے اور 4500 کسانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی، پہلے مرحلے میں رواں سال 750 کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں کی تربیت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کی جانب سے ابتدائی طور پر سکھر، میرپور خاص اور بدین میں 30 ڈیمو پلاٹس اور فیلڈ اسکولز قائم کیے گئے ہیں، ان ڈیمو پلاٹس پر لیزر لینڈ لیولنگ، گندم کی قطاروں میں کاشت اور متوازن کھاد کے استعمال جیسے طریقوں کا عملی مظاہرہ کیا گیا۔
صوبائی وزیر زراعت کے مطابق بدین کے کھورواہ مائنر میں زیرو ٹلج تکنیک کے تحت دھان کے بعد زمین میں بچی ہوئی نمی پر گندم اگائی گئی، جس سے اخراجات، پانی اور محنت میں نمایاں بچت کے ساتھ ماحولیات کو بھی فائدہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تربیت مکمل ہونے کے بعد تمام کسانوں کو سبسڈی فراہم کی جائے گی، تاکہ وہ اپنی زمینوں پر یہ جدید طریقے اپنائیں اور دوسروں کیلئے مثال قائم کریں۔ سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے زرعی شعبے کیلئے بڑا خطرہ بن چکی ہے، جس کے باعث فصلیں متاثر ہو رہی ہیں اور کسان نقصان اٹھا رہے ہیں، اسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے سندھ حکومت نے کسانوں کی تربیت کے ذریعے عملی اقدامات شروع کیے ہیں۔