ایلون مسک کی ٹیسلا گاڑیوں کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
ایلون مسک کی ٹیسلا گاڑیوں کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 13 February, 2025 سب نیوز
واشنگٹن (شاہ خالد) امریکی میڈیا کی جانب سے ایلون مسک کی ٹیسلا گاڑیوں کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشاف کیا گیا ہے، ٹیسلا کمپنی کی بلٹ پروف گاڑیاں خریدنے کا معاہدہ زیر غور ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ ایلون مسک کی ٹیسلا کمپنی کو 400ملین ڈالرز کا کنٹریکٹ دینے والا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ ٹیسلا کمپنی کی بلٹ پروف گاڑیاں خریدے گا، امریکی خبر رساں ادارے ڈراپ سائٹ نے سرکاری دستاویزات شائع کردیں۔
’’آرمرڈ ٹیسلا‘‘نے ٹرمپ کے انتخاب کے بعد 400 ملین کا معاہدہ جیتنے کی پیشگوئی کی ٹیسلا امریکی محکمہ خارجہ کا سب سے بڑا معاہدہ متوقع طور پرحاصل کرلے گا۔
رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے اس حوالے سے فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کا فی الحال کوئی جواب نہیں دیا ہے، سرکاری دستاویزات کے مطابق ’’ابھی حتمی فیصلہ ہونا باقی ہے‘‘
ایلون مسک نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ حکومتی فنڈز کے استعمال میں مکمل غیر جانبداری برقرار رکھیں گے اور مفادات کے ٹکراؤ کا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ سابق جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ایلون مسک جیسے ارب پتیوں کے اثر و رسوخ کو ایک ”بڑی تشویش‘‘ قرار دیا تھا۔
اپنی یادداشتوں پر مبنی کتاب کے اجراء سے قبل ایک انٹرویو میں میرکل نے کہا کہ سیاست کا ایک اہم اور حتمی فریضہ عام اور طاقتور شہریوں کے مفادات میں توازن پیدا کرنا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: حوالے سے
پڑھیں:
ٹرمپ اپنے دور میں مسئلہ کشمیر حل کر سکیں گے‘ امریکی محکمہ خارجہ پرامید
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2025ء)چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد کے دورہ امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ کے اہلکاروں سے ملاقاتوں پر امریکی محکمہ خارجہ کا ردعمل سامنے آگیا۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے امید ظاہر کی ہے کہ صدر ٹرمپ اپنے دور میں مسئلہ کشمیر کو حل کرسکیں گے۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ سے جب سوال کیا گیا کہ محکمہ خارجہ میں انڈر سیکریٹری برائے سیاسی امور ایلیسن ہُوکر سے بلاول بھٹو کی کیا بات چیت ہوئی اور آیا امریکا نے پاکستانی وفد کو کوئی یقین دہانی کرائی ہے کہ حل طلب تنازعات پر بات چیت اور جنگ بندی جاری رکھنے کیلئے امریکی حکومت بھارت کو مذاکرات کی میز پرلانے کی کوشش کریگی امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ پاکستانی وفد کی محکمہ خارجہ کے اہلکاروں بشمول انڈرسیکرٹری برائے سیاسی امور ایلیسن ہُوکر سے پچھلے ہفتے ملاقات ہوئی جس میں ایلیسن ہوکر نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری جنگ بندی سے متعلق امریکی حمایت کا اعادہ کیا۔(جاری ہے)
ٹیمی بروس نے اس بات پر خدا کا شکر ادا کیا کہ بھارت اور پاکستان جیسے ممالک کے درمیان جنگ بندی جاری ہے اور بتایا کہ ایلیسن ہُوکر سے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات سے متعلق امور پر بھی بات چیت ہوئی جن میں انسداد دہشتگردی تعاون شامل تھا۔پریس بریفنگ کے دوران ایک صحافی کی جانب سے پوچھے گئے اس سوال پر کہ آیا پاکستان نے امریکا کو کسی قسم کی یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرے گا، ٹیمی بروس نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ وہ پاکستانی وفد اور محکمہ خارجہ کے اہلکاروں کے درمیان ہوئی بات چیت کی تفصیلات پر تبصرہ نہیں کریں گی۔ایک اور نمائندے کی جانب سے اس سوال پر کہ صدر ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی تھی،اس پر پیشرفت کس نوعیت کی متوقع ہے، آیا امریکا دونوں ملکوں کی قیادت کو مدعو کرے گا یا کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی امریکا حمایت کریگا ٹیمی بروس نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے ذہن میں کیا ہے، وہ کیا منصوبے رکھتے ہیں، وہ اس پر بات نہیں کرسکتیں۔ یہ ضرور جانتی ہیں کہ صدر ٹرمپ کا ہر قدم نسلوں کے درمیان جنگ اور نسلوں کے درمیان جاری اختلافات کو ختم کرنے سے متعلق ہے۔ اس لیے یہ باعث حیرت نہیں ہونا چاہیے کہ صدر ٹرمپ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسائل کو مینج کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ٹیمی بروس نے کہا کہ صدر ٹرمپ وہ واحد شخصیت ہیں جنہوں نے ایسے لوگوں کو میز پر لا بٹھایا اور بات چیت ممکن بنائی جن کے بارے میں لوگ تصور بھی نہیں کرسکتے تھے کہ ایسا ممکن ہوگا۔اس لیے وہ صدر ٹرمپ کے منصوبوں پر بات نہیں کرسکتیں۔دنیا ان کی فطرت سے خود آگاہ ہے۔ٹیمی بروس نے کہا کہ یہ دلچسپ لمحہ ہے کہ ہم اس تنازعہ سے متعلق کسی نکتہ پر پہنچ سکیں۔اس ضمن میں صدر ٹرمپ، نائب صدر جے ڈی وینس اور وزیر خارجہ مارکو روبیو کا شکرگزار ہونا چاہیے۔ یہ بہت ہی ولولہ انگیز لمحہ ہے۔ ہر روز ہم کوئی نئی پیشرفت کرتے ہیں اور مجھے امید ہے کہ صدر ٹرمپ اپنے دور میں اس مسئلہ کو حل کرسکیں گے۔