آرمی چیف کل ’’گرین پاکستان انیشیٹو‘‘ کے مختلف پراجیکٹس کا دورہ کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور اہم حکومتی شخصیات کل ’’گرین پاکستان انیشیٹو‘‘ کے مختلف پراجیکٹس کا دورہ کریں گے۔
اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے گرین پاکستان انیشیٹو( جی پی آئی) کے تحت 14 فروری کو آرمی چیف اور وفاقی و صوبائی حکام اس دورے کے دوران جی پی آئی کے تحت جاری زرعی منصوبوں اور مختلف سہولیات کا جائزہ لیں گے۔
دورے میں جی پی آئی کے ’’اسمارٹ ایگری فارم‘‘ ، ’’گرین ایگری مال‘‘ اور ’’تحقیقی سہولت مراکز‘‘ کا افتتاح بھی شامل ہے۔ اس دوران شرکا کو جی پی آئی کی زرعی ترقی سے متعلق اہم کامیابیوں کے بارے میں آگاہ کیا جا ئے گا ۔
جی پی آئی کی جانب سےکارپوریٹ فارمنگ میں استعمال ہونے والی زرعی مشینری اور جدید ٹیکنالوجی کی نمائش ہوگی۔ زرعی شعبے کی ترقی و جدت سے آگاہی کے لیے حکومتی شخصیات کا ماڈل فارمز کے دورے کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔
پیرووال اور مظفرگڑھ میں تیار کیے گئے ماڈل فارمز کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں سے روشناس کرائیں گے ۔ آرمی چیف اور وفاقی و صوبائی حکام کے دورے سے جی پی آئی کے زرعی ترقیاتی منصوبوں کو مزید فروغ ملے گا۔
ملکی معیشت کے استحکام میں زرعی ترقی کا کردار اہم ہے اور اس کے لیے ایس آئی ایف سی اور جی پی آئی کی کاوشیں جاری ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جی پی آئی
پڑھیں:
اسحاق ڈار واشنگٹن پہنچ گئے
دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار دورہ امریکا کے دوران امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کریں گے جو آج محکمہ خارجہ میں ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے، جہاں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ اور سفارتخانے کے سینئر حکام نے ان کا استقبال کیا۔ دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار دورہ امریکا کے دوران امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کریں گے جو آج محکمہ خارجہ میں ہو گی۔ ملاقات میں پاک امریکہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کی جائے گی، خصوصاً تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی۔ اس موقع پر دونوں رہنما باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ اسحاق ڈار اپنے دورہ واشنگٹن کے دوران معروف امریکی تھنک ٹینک دی اٹلانٹک کونسل میں بھی خطاب کریں گے، جہاں وہ پاکستان کا مؤقف، خطے کی صورتحال اور پاک امریکہ تعلقات کے مستقبل پر روشنی ڈالیں گے۔