اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13فروری 2025ء)الیکشن کمیشن نے پاکستان پیپلزپارٹی انٹراپارٹی انتخابات کیس میں پیپلزپارٹی کوجواب جمع کرانے کیلئے 12 مارچ تک کا وقت دیدیا، ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی،سماعت کے دوران وکیل پیپلز پارٹی ساجد تنولی نے مؤقف اختیار کیا کہ پارٹی چیئرمین امریکہ میں ہیں اور سینیٹر فاروق ایچ نائیک اپنی سینیٹ کی مصروفیات کی وجہ سے دستیاب نہیں اس لئے جواب جمع کرانے کیلئے مہلت دی جائے۔

ممبر سندھ الیکشن کمیشن نے کہا کہ 6 جنوری 2021 کو انٹرا پارٹی انتخابات کرائے گئے، پیپلزپارٹی کے انتخابات چار سال کیلئے ہوتے ہیں۔وکیل ساجد تنولی نے کہا کہ پارٹی چیئرمین کو 6 فروری کو نوٹس دیا گیا۔ ڈی ڈی لا کی جانب سے 6 فروری کو نوٹس ہوا جس کے بعد حاضر ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

ممبر سندھ نثار درانی نے نشاندہی کی کہ پیپلزپارٹی نے 6 جنوری 2021 کو انٹرا پارٹی انتخابات کرائے تھے۔

ان کے انتخابات چار سال کیلئے ہوتے ہیں۔ چار سال میں الیکشن نہ کرانے پر شوکاز نوٹس جاری ہوا ہے۔ممبر پنجاب نے استفسارکیا کہ جواب جمع کرانے کیلئے کتنا وقت درکار ہے جس پر وکیل پیپلز پارٹی نے مزید ایک ماہ کی مہلت کی درخواست کی۔بعدازاں الیکشن کمیشن نے 12 مارچ تک جواب جمع کرانے کا وقت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔واضح رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات کیس جواب جمع کروانے کیلئے ایک بار پھر مہلت طلب کی تھی۔

سماعت کے دوران پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی تھی کہ درخواست گزار پہلے دلائل دیدیں بعد میں ہم بھی تفصیل سے دلائل دیں گے۔ تب تک ہمیں دستاویزات بھی مل جائیں گی۔اس لئے الیکشن کمیشن ہمیں کچھ مہلت دیدے۔ بعدازاں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بیرسٹر گوہر کی استدعا منظور کرتے ہوئے پی ٹی آئی انٹر پارٹی انتخابات کیس کی سماعت 4 مارچ تک ملتوی کر دی تھی۔

کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے کی تھی۔ پی ٹی آئی کی جانب سے بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے جبکہ اکبر ایس بابر بھی الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے تھے۔گزشتہ سماعت پرالیکشن کمیشن آف پاکستا ن نے پاکستان تحریک انصاف کا انٹر پارٹی کیس سماعت کیلئے مقرر کیاتھا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے بتایاگیا تھا کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی کیس پر 11 فروری کو سماعت کی جائیگی۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر اور روف حسن کو نوٹس جاری کر دئیے گئے تھے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جواب جمع کرانے کیلئے پارٹی انتخابات کیس الیکشن کمیشن انٹرا پارٹی بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی مارچ تک

پڑھیں:

جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251102-01-21
کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت کی نا اہلی ، ریڈ لائن بی آر ٹی کی مسلسل تاخیر کے باعث لاکھوں شہریوں ، طلبہ و طالبات ، دکانداروں و تاجروں کی مشکلات و پریشانیوں کے خلاف جماعت اسلامی پبلک ایڈ کمیٹی کی ریڈ لائن عوامی ایکشن کمیٹی کے تحت ہفتہ کو امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی زیر قیادت مین یونیورسٹی روڈ پر بیت المکرم مسجد سے حسن اسکوائر تک احتجاجی مارچ کیا گیا اور سندھ حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ریڈ لائن منصوبہ فی الفور مکمل اور حتمی تاریخ کا اعلان کیا جائے ۔ روزانہ سفر کرنے والے لاکھوں افراد کے لیے متبادل راستے بنائے جائیں ، تاجروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے اور منصوبے کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیر کے دوران جاں بحق و زخمیوں سمیت تمام متاثرین کو ہر جانہ ادا کیا جائے ، مارچ سے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ، نائب امیر کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ ، امیر ضلع شرقی نعیم اختر ، ایکشن کمیٹی کے کنونیئر نجیب ایوبی و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔مارچ کے شرکا نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جس پر کراچی دشمنی بند کرو، ریڈ لائن فوری مکمل کرو،اہل کراچی کو ان کا حق دو ، سمیت دیگر نعرے درج تھے ۔ منعم ظفر خان نے حسن اسکوائر پر مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی بد ترین نااہلی اور کرپشن کا امتزاج ہے۔پیپلز پارٹی کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ تاجروں کا روزگار تباہ ہو یا عام شہری اور طلبہ و طالبات شدید مشکلات و اذیت کا سامنا کریں ۔ کراچی وہ واحد شہر ہے جہاں منصوبے کی تکمیل کی کوئی حتمی تاریخ نہیں دی جاتی۔ منصوبے سے متاثرہ افراد کے لیے بھی کوئی انتظام نہیں کیا جاتا ۔ یونیورسٹی روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور شہریوں کے لیے کوئی متبادل راستہ نہیں ، جن لوگوں کا کاروبار تباہ ہورہا ہے انہیں معاوضہ نہیں دیا جارہا بلکہ ٹھیکے والوں کے نام پر جعلی لسٹ بنائی جارہی ہے۔ ریڈ لائن منصوبے کی مسلسل تاخیر سے لاکھوں شہری متاثر ہورہے ہیں۔ گلشن اقبال کاروباری مرکز ہے، یہاں تعلیمی ادارے اور جامعات ہیں، ایشین ڈیولپمنٹ بینک نے اربوں روپے کے فنڈز دیے اور 2019 میں منصوبے پر کام شروع کیا گیا لیکن منصوبہ مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا اور ہر بار نئی تاریخ دی جاتی ہے۔ جماعت اسلامی نے ریڈ لائن بی آر ٹی مکمل کرو مہم کا آغاز کردیا ہے جو تعمیر مکمل ہونے تک جاری رہے گی ، آج کا احتجاج علامتی ہے اگر مسائل حل نہ ہوئے تو اس سے بڑا احتجاج کریں گے۔ جدوجہد اور مزاحمت کو آگے بڑھائیں گے اور شہر کراچی کا مقدمہ لڑتے رہیں گے۔ کراچی کو قابض پیپلز پارٹی کی فسطائیت سے نجات دلانے کے لیے عوام جماعت اسلامی کا دست و بازو بنیں۔ سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی 17 سالہ حکومت کراچی کے عوام کے لیے مسلسل مصیبت اور اذیت بنی ہوئی ہے ، پورے کراچی کو کھنڈر بنادیا ہے اور پوری یونیورسٹی روڈ کھدی پڑی ہے ، سندھ حکومت اربوں کھربوں روپے کا فنڈز لینے کے باوجود کام کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کو صرف اور صرف کمیشن کی فکر ہے۔ ریڈ لائن منصوبے سے متاثرہ کسی بھی فرد کو معاوضہ ادا نہیں کیا گیا۔ٹھیکے والوں کی جعلی لسٹیں بنائی جا رہی ہیں لیکن اصل حق دار کو معاوضہ نہیں دیا جارہا۔نعیم اختر نے کہا کہ بی آر ٹی منصوبہ کرپشن اور نااہلی کا شاہکار ہے۔ منصوبہ صرف 6 فیصد لوگوں کی ضروریات پوری کرے گا۔ پنجاب کے منصوبے مقررہ وقت پر مکمل کردیے جاتے ہیں لیکن بی آر ٹی منصوبہ 3 سال سے مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت بے حس ہوچکی ہے اسے عوام کی پریشانی سے کوئی سروکار نہیں ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی زیر قیادت مین یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن بی آرٹی کی مسلسل تاخیر کے خلاف احتجاجی مارچ کیا جارہا ہے

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان: صوبائی حکومت کی درخواست مسترد، بلدیاتی انتخاب 28 دسمبر کو ہی ہونگے
  • الیکشن کمیشن نے کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کے لیے شیڈول جاری کر دیا
  • کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری
  • الیکشن کمیشن کا فیصلہ، پنجاب کے 3 حلقوں میں ضمنی پولنگ کے لیے نیا شیڈول جاری
  • پنجاب کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات کی نئی تاریخ مقرر
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ
  • بلوچستان حکومت کی الیکشن کمیشن سے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنیکی درخواست
  • بلوچستان حکومت نے کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات روکنے کی درخواست کردی: الیکشن کمیشن ذرائع
  • پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے کی ذمہ داری پوری کرے: چیف الیکشن کمشنر
  • پنجاب بلدیاتی انتخابات: الیکشن کمیشن نے حد بندیوں کیلئے اڑھائی ماہ کی مہلت دے دی