ریاض میں منعقدہ عالمی ٹیکنالوجی کانفرنس لیپ 2025 کتنی کامیاب رہی؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
ریاض میں ہونے والی عالمی ٹیکنالوجی کانفرنس لیپ 2025 ایک تاریخی ایونٹ ثابت ہوئی ہے، جس میں سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، اور کاروباری ترقی کے کئی نئے سنگ میل عبور کیے گئے۔
کانفرنس میں 1800 سے زائد سرمایہ کاروں نے شرکت کی جبکہ 2000 سے زیادہ سرمایہ کاری اجلاس اور ایپلیکیشن کے ذریعے معاہدے طے پائے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں آئی ٹی کی بین الاقوامی نمائش لیپ کا آغاز
کانفرنس میں 171 فیصد سرمایہ کاری ملاقاتوں میں اضافہ دیکھا گیا، جبکہ 400 فیصد سے زائد فنڈنگ کے مواقع بڑھے۔ اس کے علاوہ، 16 فیصد مزید اعلیٰ سطحی خریدار اور 31 فیصد زیادہ ٹیکنالوجی مراکز کے نمائندے کانفرنس میں شریک ہوئے، جس سے لیپ 2025 کی غیر معمولی کامیابی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
کانفرنس کا اقتصادی اثر 2022 سے 2024 کے درمیان 37.
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں جدید ٹیکنالوجی کا سب سے بڑا ایونٹ ’لیپ 2025‘
اس سال کئی اہم معاہدے بھی طے پائے، جن میں DataLexing نے اپنی پہلی پروڈکٹ لانچ کی، Quant نے ایک دن میں 2 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی، Ejari نے رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں 1.5 ملین ڈالر کی شراکت داری کا اعلان کیا اور Trans نے عالمی سطح پر اپنی خدمات کا دائرہ بڑھانے کا عندیہ دیا۔
اس کے علاوہ، لیپ 2026 کے لیے سعودی عرب سے باہر پہلی بار بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان بھی کیا گیا، جو اس ایونٹ کی عالمی اہمیت کو مزید بڑھاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ریاض، میں آئی ٹی کی بین الاقوامی نمائش ’لیپ‘ کا دوسرا دن کیسا رہا؟
یہ کانفرنس نہ صرف سعودی عرب بلکہ عالمی ٹیکنالوجی انڈسٹری میں بھی ایک انقلاب ثابت ہوئی، جس نے نئی سرمایہ کاری، جدید اختراعات اور کاروباری مواقع کے دروازے کھول دیے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
DataLexing Ejari Quant we news ٹیکنالوجی کانفرنس ریاض سرمایہ کاری سعودی عرب معاہدےذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹیکنالوجی کانفرنس ریاض سرمایہ کاری معاہدے عالمی ٹیکنالوجی ٹیکنالوجی کا سرمایہ کاری لیپ 2025
پڑھیں:
انسانی بال سے بھی باریک برطانیہ میں دنیا کی سب سے چھوٹا وائلن تیار
لَفبرو یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے دنیا کی سب سے چھوٹی وائلن تیار کی ہے، جو انسانی بال سے بھی باریک ہے۔ یہ مائیکرو وائلن ایک جدید نینو ٹیکنالوجی کے ذریعے تیار کی گئی ہے اور اس کا سائز صرف چند مائیکرومیٹرز ہے۔ اس وائلن کا مقصد نہ صرف نینو ٹیکنالوجی میں مہارت کا مظاہرہ کرنا ہے بلکہ یہ مستقبل میں مائیکرو روبوٹس اور دیگر نینو آلات کی تیاری میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ وائلن موسیقی بجانے کے قابل نہیں ہے، لیکن اس کی تیاری میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی مستقبل میں مختلف شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں لا سکتی ہے۔ یہ کامیابی نینو انجینئرنگ کے میدان میں ایک اہم سنگِ میل ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سائنسدان کس حد تک باریک سطح پر کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اس وائلن کی تیاری میں استعمال ہونے والی تکنیکیں مستقبل میں میڈیکل ڈیوائسز، مائیکرو سینسرز اور دیگر نینو سکیل آلات کی تیاری میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ یہ پیش رفت نینو ٹیکنالوجی کے میدان میں برطانیہ کی قیادت کو مزید مستحکم کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برطانیہ میڈیکل ڈیوائسز وائلن