کراچی:نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کی درخواست منظور کرتے ہوئے کراچی کے صارفین کے لیے بجلی فی یونٹ 1.23 روپے سستی کرنے کی اجازت دے دی۔

یہ ریلیف ماہانہ فیول چارج ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی مد میں دیا گیا ہے، جس کا اطلاق فروری 2025 کے بلوں میں ہوگا۔

کے الیکٹرک کے ترجمان کے مطابق نومبر 2024 کے ایف سی اے کی بنیاد پر کراچی کے صارفین کو مجموعی طور پر 1.

77 ارب روپے کا ریلیف ملے گا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ بجلی کے نرخوں میں یہ کمی عالمی منڈی میں ایندھن کی قیمتوں میں کمی اور جنریشن مکس میں تبدیلی کی وجہ سے ممکن ہوئی۔

انہوں نے مزید وضاحت کی کہ ایف سی اے کا تعین بجلی کی پیداوار میں استعمال ہونے والے ایندھن کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور اس کی مقدار پر منحصر ہوتا ہے۔ نیپرا اس عمل کی مکمل جانچ پڑتال کے بعد صارفین کے بلوں میں اس کا اطلاق کرتی ہے تاکہ صارفین کو ایندھن کی قیمت میں ہونے والی کمی کا فائدہ مل سکے۔

یہ کمی صرف ایک ماہ کے لیے ہوگی اور صارفین کو فروری کے بلوں میں اس کا اثر نظر آئے گا۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے بلوں میں

پڑھیں:

حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال

نارووال (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نےکہا ہے کہ جس جذبے سے ہماری افواج دہشت گردی کےخلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دے رہی ہیں، ملکی معاشی بہتری کے لیے کردار ادا نہ کیا تویہ فورسز کی قربانیوں کے صلے میں ان سے زیادتی ہوگی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، ہمیں بھرپور جذبے سے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہے، حکومت کی کوشش ہےکہ ملک میں بجلی، گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پائیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تھی تو اُس وقت معیشت سمیت تمام شعبہ جات تباہ حال تھے، رفتہ رفتہ ان سب میں بہتری آرہی ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ معشیت بہتر ہوتے ہی بجلی کے شعبے میں نرخوں میں کمی کو ممکن بنائیں گے، گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ساتھ ہی وزیراعظم اور حکومت کی خواہش ہے کہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی لائیں، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس چوری کے خلاف ہم سب کو مل کر جہاد کرنا ہوگا۔

جو لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں اُن کی زمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر ٹیکس چوروں کی نشاندہی کریں، اگر ٹیکس چوری نہیں رکے گی تو تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ بڑھے گا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ ٹیکس کے بغیر حکومت ترقیاتی کام نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس پیسے چھاپنے کی کوئی مشین نہیں ہوتی، ٹیکس سے ہی ترقیاتی اور دیگر کام کرنے ہوتے ہیں، پاکستان میں اس وقت ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10.5 ہے، ہمارے جیسے دیگر ممالک میں یہ شرح 16 سے 18 فیصد تک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پشاور: تھانہ سی ٹی ڈی میں دھماکے کی رپورٹ تیار
  • معیشت بہتر ہوتے ہی ٹیکس شرح‘ بجلی گیس کی قیمت کم کریں گے: احسن اقبال
  • حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
  • کے الیکٹرک میں اعلی سطح پر اکھاڑ پچھاڑ، مونس علوی کو عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان
  • لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
  • پنجاب میں 8ویں جماعت کے بورڈ امتحانات کا سلسلہ دوبارہ شروع، حکومتی فیصلہ
  • اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا
  • القاعدہ مالی کے دارالحکومت بماکو پر قبضے کے قریب
  • القاعدہ افریقی دارالحکومت کو کنٹرول کرنے کے قریب پہنچ گئی
  • ایل پی جی سستی، اوگرا نے قیمت میں بڑی کمی کا اعلان کر دیا