کراچی کے صارفین کے لیے بجلی سستی، فروری کے بلوں میں ریلیف ملے گا
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کراچی:نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کی درخواست منظور کرتے ہوئے کراچی کے صارفین کے لیے بجلی فی یونٹ 1.23 روپے سستی کرنے کی اجازت دے دی۔
یہ ریلیف ماہانہ فیول چارج ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی مد میں دیا گیا ہے، جس کا اطلاق فروری 2025 کے بلوں میں ہوگا۔
کے الیکٹرک کے ترجمان کے مطابق نومبر 2024 کے ایف سی اے کی بنیاد پر کراچی کے صارفین کو مجموعی طور پر 1.
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ ایف سی اے کا تعین بجلی کی پیداوار میں استعمال ہونے والے ایندھن کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور اس کی مقدار پر منحصر ہوتا ہے۔ نیپرا اس عمل کی مکمل جانچ پڑتال کے بعد صارفین کے بلوں میں اس کا اطلاق کرتی ہے تاکہ صارفین کو ایندھن کی قیمت میں ہونے والی کمی کا فائدہ مل سکے۔
یہ کمی صرف ایک ماہ کے لیے ہوگی اور صارفین کو فروری کے بلوں میں اس کا اثر نظر آئے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے بلوں میں
پڑھیں:
ریلوے میں اربوں کی بچت، اصلاحات جاری رہیں گی ، حنیف عباسی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور : وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ ریلوے میں رواں سال کے دوران اربوں کی بچت ہوئی ، محکمے میں پہلے سے بہتر شفافیت اور اصلاحات جاری رہیں گی۔
وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیرِ صدارت اہم اجلاس ہوا ، اجلاس میں انہوں نے ریلوے کے مختلف امور پر بریفنگ لی، حکام نے بتایا کہ 8 ماہ کے دوران بجلی کی مد میں اربوں کی بچت کی گئی۔
حکام کا کہنا تھا کہ پچھلے 8 ماہ کے دوران میٹرائزیشن اور سولرائزیشن سے ریلوے میں بڑی بچت ہوئی، بجلی چوری کی مؤثر روک تھام سے پاکستان ریلوے کو شاندار کامیابی۔
انہوں نے کہا کہ لاہور ریلوے ڈویژن میں 416.6 ملین کی ریکارڈ بچت کی گئی ہے،لاہور ورکشاپ مغلپورہ میں 243 ملین کی بچت ممکن ہوئی،کوئٹہ ریلوے ڈویژن میں 38 ملین جب کہ راولپنڈی ریلوے ڈویژن میں 75 ملین کی بچت ہوئی۔
کراچی ریلوے ڈویژن میں 26 ملین اور سکھر ریلوے ڈویژن میں 60 ملین کی بچت ہوئی، ملتان میں 9.6 ملین، پشاور میں 6.46 ملین کی بچت کی گئی۔
اجلاس میں حنیف عباسی نے اعلان کیا کہ بجلی چوری پر زیرو ٹالرنس ہوگی جو چوری کرے گا سیدھا جیل جائے گا، جدید اقدامات سے ریلوے کے اخراجات میں نمایاں کمی دیکھی گئی، محکمے میں پہلے سے بہتر شفافیت اور اصلاحات جاری رہیں گی۔