اسد الدین اویسی نے کہا کہ جن لوگوں کا بل سے کوئی تعلق نہیں تھا انہیں اس بل پر بحث کیلئے بلایا گیا تھا، مودی حکومت مسلمانوں سے مسجد، قبرستان اور درگاہ چھیننے کیلئے یہ بل لائی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وقف بل پر جے پی سی کی رپورٹ پارلیمنٹ میں زبردست ہنگامہ کے درمیان پیش کی گئی۔ کانگریس نے اسے غیر آئینی بتایا اور سماجوادی پارٹی نے اس کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔ اسد الدین اویسی نے اس معاملے پر اسپیکر اوم برلا سے ملاقات کی ہے۔ جگدمبیکا پال کی سربراہی میں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی رپورٹ آج پارلیمنٹ میں پیش کی گئی۔ اس پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ وقف بل مسلمانوں کو تباہ کرنے کے لئے لایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ غیر آئینی ہے، حکومت مسلمانوں کو ان کی عبادت سے دور کرنے کے لئے یہ بل لا رہی ہے۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ حکومت مسلمانوں کو ان کی عبادت سے دور کرنے کے لئے یہ بل لا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کا بل سے کوئی تعلق نہیں تھا انہیں اس بل پر بحث کے لئے بلایا گیا تھا، حکومت مسلمانوں سے مسجد، قبرستان اور درگاہ چھیننے کے لئے یہ بل لائی ہے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے جے پی سی کی اس رپورٹ پر مودی حکومت کو سخت نشانہ بنایا۔ عمران مسعود نے رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا "اگر آپ پسماندہ مسلمانوں کی بات کریں تو 99 فیصد مسلمان پسماندہ ہیں، مسلمان ہی تو غریب ہیں"۔ کانگریس ممبر پارلیمنٹ نے کہا "حکومت وقف املاک پر قبضہ کرنے کے لئے قانون بنا رہی ہے نہ کہ اسے بچانے کے لئے، 2013ء میں یو پی اے کے دور حکومت میں بنائے گئے قوانین وقف کے تحفظ کے لئے تھے، مودی حکومت نے اس پر کچھ نہیں کیا، اب وہ پورے قانون کو بدل رہے ہیں، حکومت تمام وقف املاک کو تباہ کرنا چاہتی ہے"۔ وقف بل پر محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی صرف ووٹ چاہتی ہے، پہلے انہوں نے یہ دفعہ 370 کے نام پر کیا، پھر مندر مسجد تنازعہ اور اب وہ وقف بل لے کر آئے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسد الدین اویسی نے حکومت مسلمانوں مسلمانوں کو کرنے کے لئے مودی حکومت نے کہا کہ لئے یہ بل

پڑھیں:

بہار میں ووٹر لسٹ سے بڑے پیمانے پر نام حذف کیا جانا جمہوریت کا قتل ہے، پرینکا گاندھی

کانگریس کمیٹی کی جنرل سکریٹری نے کہا کہ پہلے مہاراشٹر میں ووٹر لسٹ میں ووٹرز بڑھا کر انتخابی چوری کی گئی، اب بہار میں ووٹرز کے نام کاٹ کر یہی کوشش کی جارہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست بہار میں ووٹر لسٹ کی نظرثانی کے عمل کو لے کر کانگریس سمیت "انڈیا اتحاد" کی جماعتوں نے آج پارلیمنٹ کے باہر زبردست احتجاج کیا۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ اسپیشل انٹینسیو ریویژن یعنی ایس آئی آر کے نام پر ریاست میں ووٹر لسٹ سے بڑے پیمانے پر نام حذف کئے جا رہے ہیں تاکہ انتخابی نتائج پر اثر ڈالا جا سکے۔ انہوں نے اس عمل کو جمہوریت کا قتل اور "ووٹ بندی" قرار دیا۔ راہل گاندھی نے احتجاج میں شامل ہونے کے بعد اپنے فیس بک صفحہ پر لکھا کہ ایس آئی آر کی آڑ میں بہار میں ہو رہی ووٹ چوری کے خلاف آج پارلیمنٹ کے احاطے میں "انڈیا اتحاد" کے ساتھیوں کے ساتھ احتجاج میں شامل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ دینا ہر شہری کا آئینی حق ہے، ہم اسے کسی بھی قیمت پر چھیننے نہیں دیں گے۔ ہم آئین مخالف طاقتوں کے خلاف متحد ہو کر لڑیں گے۔

وہیں پرینکا گاندھی نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ پہلے مہاراشٹر میں ووٹر لسٹ میں ووٹرز بڑھا کر انتخابی چوری کی گئی۔ اب بہار میں ووٹرز کے نام کاٹ کر یہی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایس آئی آر کے نام پر نافذ کی جا رہی "ووٹ بندی" دراصل آئین میں دیے گئے ووٹ کے حق کو چھیننے کی ایک سازش ہے۔ ہم آئین کو روندنے کی ہر کوشش کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ کانگریس کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں پرینکا گاندھی کہتی ہیں کہ ایس آئی آر کی کارروائی جمہوریت کا قتل ہے، اس لئے ہم بار بار کہہ رہے ہیں کہ یہ بالکل غلط ہے۔ احتجاج کے دوران دیگر انڈیا اتحاد کے رہنما بھی موجود تھے، جنہوں نے بہار میں ووٹر لسٹ کے حوالے سے ہو رہی کارروائی کو غیر آئینی اور جمہوری اصولوں کے خلاف قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس عمل کا مقصد خاص طبقات اور علاقوں کے ووٹرز کو انتخابی عمل سے باہر رکھنا ہے تاکہ حکومت کے حق میں سازگار نتائج حاصل کیے جا سکیں۔

کانگریس لیڈران کا کہنا ہے کہ یہ کوئی الگ تھلگ واقعہ نہیں ہے، بلکہ مہاراشٹر میں پہلے سے اسی طرح کی مبینہ چالاکیاں کی جا چکی ہیں اور اب بہار میں اسے دہرایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹر لسٹ میں جان بوجھ کر ناموں کی چھانٹی کی جا رہی ہے، جس کے خلاف قانونی و عوامی سطح پر لڑائی جاری رہے گی۔ واضح رہے کہ انتخابی کمیشن کی طرف سے جاری ایس آئی آر مہم کا مقصد ووٹر لسٹ کو درست اور اپ ڈیٹ کرنا ہوتا ہے لیکن اپوزیشن اس پر سوال اٹھاتے ہوئے الزام لگا رہی ہے کہ اس کا استعمال سیاسی مقاصد کے لئے کیا جا رہا ہے۔ پارلیمنٹ کے احاطے میں ہوئے احتجاج سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ آئندہ دنوں میں یہ مسئلہ ملک گیر سیاسی بحث کا مرکز بن سکتا ہے۔ انڈیا اتحاد نے اعلان کیا ہے کہ وہ بہار سمیت دیگر ریاستوں میں ووٹ کے حق کے تحفظ کے لئے عوامی مہم بھی شروع کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا میں قیام امن کیلئے بلائی گئی اے پی سی، اپوزیشن جماعتوں کا بائیکاٹ
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی، اپوزیشن کا شرکت سے انکار
  • صیہونی پارلیمنٹ میں مغربی کنارے کو ضم کرنے کیلئے ووٹنگ کا عمل باطل ہے، انقرہ
  • مانسون اجلاس میں بہار ووٹر لسٹ پر اپوزیشن کا ہنگامہ، پارلیمنٹ کی کارروائی ملتوی
  • ’جو ترمیم پی ٹی آئی اسحاق ڈار کیلئے لائی تھی اب اس کا نشانہ مراد سعید بنیں گے : رانا ثناءاللہ 
  • بہار میں ووٹر لسٹ سے بڑے پیمانے پر نام حذف کیا جانا جمہوریت کا قتل ہے، پرینکا گاندھی
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کے حکم پر اپوزیشن کے 26معطل ارکان کو بحال کر دیا گیا
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا اپوزیشن کے 26معطل ارکان کو فوری بحال کرنے کا حکم
  • راہل گاندھی مسلمانوں کے "منظم استحصال" پر پارلیمنٹ میں بات کریں، محبوبہ مفتی
  • قائم مقام سپیکر پنجاب اسمبلی نے اپوزیشن کے 26معطل اراکین بحال کردیے