پی ٹی آئی سے نکالے جانیوالے شیرافضل نے بھی مجھے کیوں نکالا کا نعرہ لگا دیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
تحریک انصاف سے نکالے گئے شیر افضل مروت نے بھی مجھے کیوں نکالا کا نعرہ بلند کردیا۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس کے دوران شیر افضل مروت آج اپوزیشن گیٹ سےایوان میں آنے کےبجائے حکومتی گیٹ سے داخل ہوئے جبکہ ان کی اسمبلی آمد پر حکومتی اراکین نے ڈیسک بجائے جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ آپ لوگ انہیں مروا نہ دینا۔ قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران اسپیکر نے موبائل کمپنیوں کے ضم ہونے پر ضمنی سوال کرنے کا کہا تو شیر افضل مروت نے کہا کہ میرا سوال تو ابھی صرف اپنے لوگوں سے ہے کہ مجھے کیوں نکالا ہے۔ شیر افضل مروت کے مختصر نکتہ اعتراض پر حکومتی ارکان نے قہقہے لگائے لیکن پی ٹی آئی اراکین خاموش رہے۔اس موقع پر حکومتی اراکین نے بھی شیر افضل کا ساتھ دیتے ہوئے کہا مروت کو کیوں نکالا؟ انہوں نے ظالموں جواب دو، مروت کو حساب دو کےنعرے لگائے جبکہ حکومتی اراکین نے بیرسٹرگوہر کو دیکھ کر کہا کہ آپ بھی میرا ساتھ دیں۔ اسمبلی کی کارروائی کے دوران مسلم لیگ (ن)کے رکن حنیف عباسی نے ہلکے پھلکے انداز میں شیر افضل مروت سے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں، پی ٹی آئی میں واپس بھجوائیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
اسپیکر قومی اسمبلی نے وفاقی بجٹ 26-2025 کے لیے قومی اسمبلی کے شیڈول کی منظوری دے دی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 جون ۔2025 )اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں وفاقی بجٹ 26-2025 کے لیے قومی اسمبلی میںوفاقی بجٹ آج 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، 11 اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا جب کہ 13 جون کو اسمبلی میں وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا. ایاز صادق کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں موجود پارلیمانی جماعتوں کو قواعد و ضوابط کے مطابق بحث کے لیے وقت دیا جائے گا جب کہ وفاقی بجٹ پر بحث 21 جون تک جاری رہے گی ان کا کہنا تھا کہ وفاقی بجٹ 26-2025 پر بجٹ 21 جون کو سمیٹی جائے گی اور 22 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا جب کہ 23 جون کو اسمبلی میں26-2025 کے مختص کردہ ضروری اخراجات پر بحث ہوگی.(جاری ہے)
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ 24 اور 25 جون کو ڈیمانڈز، گرانٹس،کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی، 26 جون کو فنانس بل کی قومی اسمبلی سے منظوری ہوگی ان کا مزید کہنا تھا کہ 27 جون کو سپلیمنٹری گرانٹس سمیت دیگر امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی، قومی اسمبلی کے شیڈول سیشن میں کسی قسم کی تبدیلی سپیکر کے اجازت سے ممکن ہوگی. واضح رہے کہ رواں مالی سال 25-2024 کا قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا گیا تھا ، وفاقی حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی، زرعی اور خدمات شعبوں کے اہداف بھی حاصل نہ ہوسکے، رواں مالی سال صنعتی ترقی مقررہ حکومتی ہدف سے زیادہ رہی.