10 میں سے 9 وکلاء اڈیالہ جیل کان بھرنے جاتے ہیں: شیر افضل مروت
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
رکنِ قومی اسمبلی شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل جانے والے 10 میں سے9 وکلاء کان بھرنے کے لیے جاتے ہیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) سے نکالے گئے شیر افضل مروت نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کی۔
ان کا کہنا ہے کہ جو وکلاء اڈیالہ جاتے ہیں ان میں بانیٔ پی ٹی آئی کا وکیل بھلا کون ہے؟ 10 میں سے صرف 1 بانیٔ پی ٹی آئی کا وکیل ہوتا ہے جبکہ باقی 9 کان بھرنے کے لیے جاتے ہیں۔
رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ مجھے پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ بانئ پی ٹی آئی کا اپنا فیصلہ نہیں۔
شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ جو نامور وکلاء میڈیا پر نظر آتے ہیں، کسی عدالت میں اپ کو یہ وکیل کے طور پر نظر نہیں آئیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ ان وکلاء نے بنیادی طور پر پیغام رسانی کا کام شروع کیا ہوا ہے، وکلاء جا کر بانیٔ پی ٹی آئی کو شکایات لگاتے ہیں، ایک وکیل کہتا ہے کہ آپ کے خلاف بیان دے دیا گیا، دوسرا وکیل پہلے وکیل کی تائید کر دیتا ہے، تیسرا وکیل دعویٰ کر دیتا ہے کہ میں نے بھی ذرائع سے کنفرم کیا ہے بات درست ہے۔
کیا بانیٔ پی ٹی آئی اتنی جلدی بات پر یقین کر لیتے ہیں؟ صحافی کے اس سوال پر رکنِ قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا کہ یہ لوگ بانیٔ پی ٹی آئی کے مزاج کو اچھے طریقے سے جانتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی جاتے ہیں
پڑھیں:
ملک کا نظام لاقانونیت کا شکار ہے، عمران سے ملاقات نہ ہونے پر سلمان اکرم راجہ برہم
راولپنڈی اڈیالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ آج وکلاء اور خاندان کے افراد کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا دن تھا، بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنیں وہاں موجود تھیں، آج بھی وکلاء اور خاندان کے افراد کی ملاقات نہیں ہونے دی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ سیکرٹری جنرل تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ نے عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر برہم ہوتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں نظام مکمل طور پر لاقانونیت کا شکار ہے۔ راولپنڈی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ آج وکلاء اور خاندان کے افراد کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا دن تھا، عمران خان کی تینوں بہنیں وہاں موجود تھیں، آج بھی وکلاء اور خاندان کے افراد کی ملاقات نہیں ہونے دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ جو 6 نام ہم نے دیے تھے اس میں سے صرف ایک شخص کو اجازت دی گئی، انتظامیہ نے پانچ اپنی مرضی کے لوگوں کو بھیجا۔ سیکرٹری جنرل تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کی بقا کا معاملہ ہے، ہائیکورٹ کی حکم عدولی کی جارہی ہے اور عدالتی فیصلے کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ سلمان اکرم راجہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ نظام مکمل طور پر لاقانونیت کا شکار ہے، جیل انتظامیہ بے بس ہے،یہ صورتحال ملک کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔