اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان کی نیو ڈویلپمنٹ بینک میں شمولیت کی منظوری دے
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان کی نیو ڈویلپمنٹ بینک میں شمولیت کی منظوری دے WhatsAppFacebookTwitter 0 14 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان کی نیو ڈویلپمنٹ بینک میں شمولیت کی منظوری دے دی، پاکستان 582 ملین ڈالر کے 5,882 شیئرز خریدے گا، 116 ملین ڈالر فوری ادا کرے گا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزارت تجارت کی درآمدی پالیسی آرڈر میں نئی اشیا شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔
فیصلے کے تحت پی ایس کیو سی اے کی نئے معیاری اشیا کو لازمی ریگولیٹری فریم ورک میں شامل کر دیا گیا، پاکستان کی نیو ڈویلپمنٹ بینک میں شمولیت کی منظوری دے دی گئی۔ پاکستان 582 ملین ڈالر کے 5,882 شیئرز خریدے گا، 116 ملین ڈالر فوری ادا کیے جائیں گے۔اسی طرح ڈسکوز کے شیئرز صدر پاکستان کے نام منتقل کرنے کی منظوری دی گئی، کمیٹی نے ہدایت دی کہ ٹرانسفر سے مالی اثرات نہ ہونے کی تصدیق ضروری ہے۔
اجلاس میں پی ایس او اور سوکار کی مشترکہ ٹریڈنگ کمپنی کے قیام کی منظوری دی گئی، کمپنی کے قیام کے لیے سرمایہ کاری اور آپریشنل امور کی جانچ پڑتال کی ہدایت دی گئی۔اجلاس میں 133 ترقیاتی منصوبوں کے لیے 19.
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اقتصادی رابطہ کمیٹی کی منظوری دی گئی ملین ڈالر کمیٹی نے کے لیے
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کا فریم ورک تیار،منظوری کے لئے جلدپارلیمنٹ میں پیش کرنے کافیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: 27ویں آئینی ترمیم کی پارلیمنٹ سے منظوری کے لیے فریم ورک تیار کرلیا گیا،پہلے سینیٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
میڈیا ذرائع نے بتایا کہ 27ویں آئینی ترمیم جمعہ کے روز سینیٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، سینیٹ سے منظوری کے بعد آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔ وزارت قانون اور وزارت پارلیمانی امور نے سینیٹ سیکریٹریٹ کو آگاہ کر دیا ہے اور آئینی ترمیم آئندہ ہفتے دونوں ایوانوں سے منظور کروائے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جس میں سینیٹ اور قومی اسمبلی سے اراکین شامل ہوں گے، تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین اور مرکزی قیادت کی نمائندگی ہوگی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کا مجوزہ ڈرافٹ پارلیمانی کمیٹی میں پیش کیا جائے گا، پارلیمانی کمیٹی سے منظوری کے بعد آئینی ترمیم کو پارلیمنٹ سے منظور کروایا جائے گا۔