اربوں ڈالرز کا نیلم جہلم ڈیم 3 سال بعد بھِی ٹھیک نہ ہو سکا
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 فروری2025ء) اربوں ڈالرز کا نیلم جہلم ڈیم 3 سال بعد بھِی ٹھیک نہ ہو سکا، ڈیم کی بندش سے 3 سالوں میں ایک یونٹ بھی بجلی پیدا نہ ہوئی، قومی خزانے کو یومیہ 27 کروڑ روپے کا نقصان ہونے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق اربوں ڈالرز سے بننے والا نیلم جہلم پن بجلی ڈیم تاحال غیر فعال ہے۔ 3 سال بعد بھی ڈیم کا فالٹ دور نہ ہو سکا، وزارت آبی امور معلومات چھپانے لگی، 969 میگاواٹ کا منصوبہ تین سال میں ایک یونٹ بھی پیدا نہ کر سکا، ڈیم بندش سے قومی خزانہ کو یومیہ 27 کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
سال 2022 میں ڈیم کی ٹنل میں فالٹ پیدا ہوا، پی ڈی ایم حکومت کے نوٹس پر فالٹ ہنگامی بنیادوں پر دور کیا گیا، ڈیم کو آزمائشی بنیاد پر چلایا گیا مگر پھر بجلی پیداوار روک دی گئی۔(جاری ہے)
نیلم جہلم پن بجلی ڈیم کے نام پر صارفین سے بلوں میں سر چارچ بھی وصول کیا جاتا رہا ہے، ڈیم کی غیر فعالیت، نقصان، تعمیراتی شرائط، ناقص پلاننگ پر احتسابی عمل کے سوالات پر وزارت خاموش ہے۔ وزارت آبی وسائل حکام نے جواب دینے سے انکار کر دیا، حکام کا کہنا ہے کہ معاملہ پر صرف وفاقی وزیر ہی کچھ بتا سکتے ہیں، وہ ملک سے باہر ہیں جب آئیں گے تو بات ہو جائے گی۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
امریکا:بھارت منشیات کی پیدا وار والےممالک میں شامل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی منشیات کی پیداوار میں ملوث 23 ممالک کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔ اس فہرست میں بھارت کے علاوہ پاکستان، افغانستان، چین، کولمبیا، بولیویا اور وینزویلا جیسے ممالک شامل ہیں۔ کانگریس (امریکی پارلیمنٹ) میں پیش کیے گئے صدارتی فیصلہ میں ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے 23 ممالک کی نشاندہی کی ہے جو منشیات کی غیر قانونی پیداوار اور اسمگلنگ میں ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان ممالک میں افغانستان، بہاماس، گوئٹے مالا، ہیٹی، بیلیز، بھارت، جمیکا، لاو ¿س، بولیویا، میانمار، چین، کولمبیا، کوسٹاریکا، ڈومینیکن ریپبلک، ایکواڈور، ایل سلواڈور، ہونڈوراس، میکسیکو، نکاراگوا، پاکستان، پاناما، پیرو اور وینزویلا شامل ہیں۔وائٹ ہاو ¿س نے کہا کہ ٹرمپ نے کانگریس کو ان بڑے ممالک کی فہرست پیش کی جو امریکا میں غیر قانونی منشیات کی سپلائی اور اسمگلنگ کرتے ہیں۔یہ بات افغانستان سمیت پانچ ممالک کے بارے میں کہی گئی۔صدارتی فیصلہ میں جن 23 ممالک کا تذکرہ کیا گیا ہے، ان میں سے پانچ (افغانستان، بولیویا، میانمار، کولمبیا اور وینزویلا) اپنی کوششوں کو مکمل طور پر نافذ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
ان سے یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے انسداد منشیات آپریشنز کو بہتر بنائیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق یہ ممالک غیر قانونی ادویات اور ان کی تیاری میں استعمال ہونے والے کیمیکلز کی تیاری اور اسمگلنگ کے ذریعے امریکا اور اس کے عوام کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے واضح کیا کہ فہرست میں کسی ملک کی موجودگی لازمی طور پر اس ملک کی حکومت کی انسداد منشیات کی کوششوں یا امریکہ کے ساتھ اس کے تعاون کی سطح کی عکاسی نہیں کرتی۔