ماہرینِ فلکیات نے ایک انتہائی تیز رفتار ستارے کے گرد گھومتے ہوئے ایک سیارے(ایگزو پلینٹ) کو دریافت کیا ہے۔ یہ ستارہ اور سیارہ کا جوڑا تقریباً 12 لاکھ میل فی گھنٹہ کی رفتار سے حرکت کر رہا ہے، جو بجلی کی رفتار سے بھی 4گنا سے بھی زیادہ ہے۔

یہ دریافت نہ صرف فلکیات کے میدان میں ایک اہم پیش رفت ہے بلکہ یہ کائنات کی وسعتوں کے بارے میں ہمارے علم کو بھی بڑھاتی ہے۔

یہ تحقیق ناسا کے محقق شان ٹیری کی سربراہی میں کی گئی ہے اور اس کے نتائج آسٹرونومیکل جرنل میں شائع ہوئے ہیں۔ تحقیق کے مطابق یہ سیارہ ایک کم وزن ستارے کے گرد گھوم رہا ہے جو زمین اور زہرہ کے درمیانی فاصلے سے بھی کم فاصلے پر واقع ہے۔ یہ دریافت ہونے والا پہلا سیارہ ہے جو ایک ہائپر ویلاسٹی ستارے (Hypervelocity Star) کے گرد گردش کر رہا ہے۔

ہائپر ویلاسٹی ستارے انتہائی تیز رفتار ستارے ہوتے ہیں جو ملکی وے کہکشاں کے مرکز میں موجود سپر میسیو بلیک ہول کے قریب سے گزرنے کے بعد اپنی رفتار حاصل کرتے ہیں۔ یہ ستارے اتنی تیزی سے حرکت کرتے ہیں کہ وہ کہکشاں کی کشش ثقل کو توڑ کر خلا کی گہرائیوں میں نکل سکتے ہیں۔

ستارے اور سیارے کا یہ جوڑا 12 لاکھ میل فی گھنٹہ کی رفتار سے حرکت کر رہا ہے۔یہ سیارہ ستارے کے گرد زمین اور زہرہ کے درمیانی فاصلے سے بھی کم فاصلے پر زیرگردش ہے اور ستارے کی کمزوری کی وجہ سے اس کے گرد موجود سیارے پر زندگی کے آثار نہ ہونے کے برابر ہیں۔

تحقیق کے مطابق اتنی تیزی سے حرکت کرنے کی وجہ سے یہ ممکن ہے کہ ایک دن یہ ستارہ اور سیارہ ملکی وے کہکشاں سے باہر نکل کر خلا کی گہرائیوں میں پہنچ جائیں۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ دریافت ہمارے لیے یہ سوال اٹھاتی ہے کہ کیا دیگر کہکشاؤں میں بھی ایسے تیز رفتار ستارے اور سیارے موجود ہو سکتے ہیں؟

یہ دریافت نہ صرف ہائپر ویلاسٹی ستاروں کے بارے میں علم میں اضافہ کررہی ہے بلکہ یہ ہمیں کائنات کی وسعتوں اور اس میں موجود عجائبات کے بارے میں نئے سوالات پر غور کرنے پر مجبور کرتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ تحقیق ہمیں بتاتی ہے کہ کس طرح بلیک ہولز جیسی عظیم الشان چیزوں کے قریب سے گزرنے والے ستارے اپنی رفتار میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

ماہرینِ فلکیات اب اس ستارے اور سیارے کے جوڑے پر مزید تحقیق کر رہے ہیں تاکہ یہ جان سکیں کہ آیا یہ سیارہ کہکشاں سے باہر نکلنے کے قابل ہوگا یا نہیں۔ اس کے علاوہ یہ تحقیق ہمیں دیگر ہائپر ویلاسٹی ستاروں اور ان کے گرد موجود ممکنہ سیاروں کو تلاش کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔

یہ دریافت ہمیں کائنات کی لامحدود وسعتوں کے بارے میں مزید جاننے کا موقع فراہم کرتی ہے اور ہمارے ذہنوں میں نئے سوالات کو جنم دیتی ہے۔ مستقبل میں ہونے والی تحقیق سے ہم کائنات کے اسرار کو مزید کھول سکیں گے اور اس کی حیرت انگیز خوبصورتی کو سمجھ سکیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ستارے کے گرد کے بارے میں سے حرکت کر تیز رفتار یہ دریافت رہا ہے سے بھی

پڑھیں:

۔200 یونٹس کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا مصیبت ہے، سعد رفیق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک ) سابق وفاقی وزیر اورمسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز کے معاملے پر حکومت کو قیمتی مشورہ دیدیا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے بتایا کہ ایک ہی گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ کر پریشانی ہوئی، اس سلسلے میں میں نے اپنا فرض سمجھ کر کل شام سی ای او لیسکو رمضان بٹ اور وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری سے رابطہ کیا تو دونوں حضرات نے یقین دہانی کروائی کہ یہ فیک نیوز ہے، اب تو وزارت بجلی نے اس حوالے سے وضاحت بھی جاری کر دی ہے۔سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ میری اطلاع کے مطابق ایک گھر کے الگ الگ پورشنز یا بلڈنگ کے فلیٹس میں رہنے والی فیملیز اپنے لیے الگ الگ میٹرز لے سکتی ہیں، ایک گھر کے داخلی دروازے کا مطلب گھر کا نہیں بلکہ پورشن کا دروازہ ہوگا بشرطیکہ وہاں قیام پذیر فیملیز کے الیکٹرک سرکٹ الگ ہوں، وزارت بجلی کو یہ وضاحت بروقت کرنی چائیئے تھی، بہرحال دیر آید درست آید۔سعد رفیق کہتے ہیں کہ بجلی کے 200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا بھی ایک مصیبت بنا ہوا ہے، لوگ کتنی بھی احتیاط کریں چند یونٹ اوپر ہو ہی جاتے ہیں، اس کا جامع حل نکالنا ہوگا، میں ایکسپرٹ نہیں ہوں لیکن میری رائے میں 200 سے 300 کی سلیب میں آتے آتے کم ازکم تین یا چار مراحل ہونے چاہییں، معاشی حالت ذرا اور سدھر جائے تو بجلی کا کم از کم ریٹ 300 یونٹ پر بھی مقرر کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ معیاری سولر پینلز کی پاکستان میں مینو فیکچرنگ اور عام آدمی کو اس ضمن میں بلا سود قرضوں کی فراہمی بھی ایک اور راستہ ہے تاکہ لوگ مہنگی بجلی کے عتاب سے بچ سکیں، بجلی چوروں اور پاور سپلائی کمپنیوں میں ان کے سہولت کار سرکاری اہلکاروں پر بے رحمانہ کریک ڈاؤن ہونا چاہیئے، پاور سپلائی کمپنیوں کی نجکاری بھی کرپٹ مافیا سے جان چھڑانے کا موزوں راستہ ہے جس پر وفاقی حکومت نہایت سنجیدگی سے پیش قدمی کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ۔200 یونٹس کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا مصیبت ہے، سعد رفیق
  • کراچی میں سمندری ہواؤں کی رفتار بڑھنے سے موسم میں تبدیلی متوقع
  • وقت ایک نہیں بلکہ تین سمتوں کا حامل ہے، نئی تحقیق
  • رواں مالی سال میں معیشت کی رفتار سست، اہم اہداف حاصل نہ ہو سکے
  • سبزی خور بنیں، بیماریوں سے بچیں: ماہرین صحت کی تحقیق نے سبزیوں کی اہمیت اجاگر کر دی
  • لیہ، زائرین کی تیز رفتار بس کو حادثہ، 3 افراد جاں بحق، 38 زخمی
  • لیہ؛ تیز رفتار مسافر بس اُلٹ گئی، 3 افراد جاں بحق، 38 زخمی
  • لیہ: نواں کوٹ کے قریب تیز رفتار مسافر بس کو حادثہ، 3 افراد جاں بحق، 38 زخمی
  • گھوٹکی: موٹروے ایم 5 پر تیز رفتار ٹرک الٹ گیا، 3 افراد جاں بحق
  • نیشنز لیگ فائنل: دنیائے فٹبال کے دو عظیم ستارے کل آمنے سامنے ہونگے