پولیس کی کارروائیاں‘ ڈکیت اور کارلفٹر گینگ گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی پولیس نے دو مختلف کارروائیوں میں ڈکیت اور کارلفٹر گینگ گرفتار کر لیے، چوری شدہ موٹر سائیکلیں، پرزے اور چھینا گیا سامان بھی برآمد کر لیا۔شرافی گوٹھ پولیس نے اسٹریٹ کرائمز میں ملوث دو کارندوں، ممتاز اور محمد علی، کو ٹیکنیکل بنیاد پر گرفتار کیا۔ پولیس کے مطابق ملزمان متعدد علاقوں، بشمول مہران ہائی وے اور نیشنل ہائی وے، میں شہریوں سے اسلحے کے زور پر لوٹ مار کرتے تھے۔ گرفتار ملزمان کے قبضے سے دو 30 بور پستول اور ایک سرقہ شدہ موٹر سائیکل برآمد ہوئی۔ دوران تفتیش ملزمان نے کئی وارداتوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔ پولیس نے ان کی سی سی ٹی وی ویڈیوز بھی حاصل کر لی ہیں اور ضابطے کے تحت مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔دوسری جانب گارڈن پولیس نے موٹر سائیکل چوری کی درجنوں وارداتوں میں ملوث احمد رضا اور محمد ولید نامی دو کارلفٹرز کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان پیشے سے موٹر سائیکل مکینک ہیں اور پارکنگ میں کھڑی موٹر سائیکلیں چوری کر کے ان کے پرزے الگ کر کے فروخت کرتے تھے۔ ملزمان کے قبضے سے دو چوری شدہ موٹر سائیکلیں، ایک کھلی ہوئی چیسس اور موٹر سائیکلوں کے مختلف پرزے برآمد کیے گئے ہیں۔ گرفتار ملزمان نے درجنوں موٹر سائیکلیں چوری کرنے کا اعتراف کیا ہے اور ماضی میں بھی مختلف مقدمات میں جیل جا چکے ہیں۔ پولیس کی جانب سے مزید تفتیش جاری ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: موٹر سائیکلیں پولیس نے
پڑھیں:
کراچی؛ ماں اور سوتیلے باپ پر کمسن بچے کے قتل کا الزام، دونوں ملزمان گرفتار
کراچی:شریف آباد پولیس نے کم سن بچے کو مبینہ طور پر تشدد سے ہلاک کرنے کے الزام میں سوتیلے باپ اور بچے کی ماں کو گرفتار کرلی اور مقتول علی کے چچا کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ڈی ایس پی لیاقت آباد اقبال شیخ نے بتایا کہ ایف سی ایریا میں رہائش پذیر اسد کی رمشا نامی خاتون کی دوسری شادی ہوئی تھی جبکہ رمشا کا پہلے شوہر سے 3 سال کا بیٹا علی تھا۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اسد اپنے سوتیلے بیٹے کو تشدد کا نشانہ بناتا تھا جبکہ اس کی والدہ پر بھی یہ الزام ہے کہ وہ بھی اپنے بیٹے تشدد کرتی تھی اور اہل محلہ کی جانب سے بھی اس کی تصدیق کی گئی ہے۔
اقبال شیخ نے بتایا کہ بدھ کی شب بچے کی حالت خراب ہونے پر اسے پہلے نجی اسپتال بعدازاں عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا جہاں بتایا گیا کہ بچہ سیڑھیوں سے گر گیا تاہم کمسن بچے کے جاں بحق ہونے پر اس کی لیاقت آباد مقامی قبرستان میں تدفین بھی کر دی گئی۔
پولیس افسر نے بتایا کہ کمسن علی کے جاں بحق ہونے کی اطلاع پر پولیس نے دونوں میاں بیوی کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا جہاں وہ ایک دوسرے پر الزام عائد کرتے رہے اور ان کے بیانات میں تضاد پایا گیا۔
ایس ایچ او شریف آباد مہر یوسف نے بتایا کہ اسد اور رمشا کی 2 ماہ قبل شادی ہوئی تھی جبکہ مقتول علی کی ہلاکت کا مقدمہ اس کے چچا کی مدعیت میں دفعہ 302 کے تحت والدہ اور اس کے سوتیلے باپ کے خلاف درج کرلیا اور انہیں مزید تفتتیش کے لیے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ تفتیش کے دوران ضرورت پڑنے پر قبر کشائی بھی کرائی جائے گی تاہم انوسٹی گیشن پولیس گرفتار میاں اور بیوی سے مزید معلومات حاصل کر رہی ہے۔