ناٹو سربراہ کا رکن ممالک سے دفاعی اخراجات میں اضافے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) ناٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے نے زور دے کر کہا کہ ناٹو کے اتحادیوں کو بھی اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ کرنا چاہئے کیونکہ روس اپنے ہتھیاروں کی پیداوار میں اضافہ کر رہا ہے۔مارک روٹے نے بلجیم کے دارالحکومت برسلز میں ناٹو وزرائے دفاع کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بات کہی۔انہوں نے کہا کہ روس ہر 3ماہ میں اتنے ہی ہتھیار اور گولہ بارود تیار کرتا ہے جتنا یورپ کا دفاعی اتحاد ایک سال میں تیار کرتا ہے۔ انہوں نے ارکان کو دفاعی اخراجات بڑھانے کی ضرورت کے بارے میں متنبہ کیا۔ یوکرین رابطہ گروپ کے اجلاس میں امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ کی جانب سے دیے گئے پیغامات کا حوالہ دیتے ہوئے روٹے نے کہا کہ ہم سب جلد از جلد یوکرین میں امن چاہتے ہیں۔ ہم سب چاہتے ہیں کہ جب یہ امن مذاکرات شروع ہوں تو یوکرین بہترین ممکنہ پوزیشن میں ہو تاکہ مذاکرات کامیاب ہوسکیں ۔ ہمیں زیادہ خرچ کرنا پڑے گا صرف اس لیے نہیں کہ امریکا اس کی توقع رکھتا ہے ۔ یورپ اپنا کردار ادا کر رہا ہے اور منصفانہ بوجھ بانٹنے کی توقع کر رہا ہے۔ ہمیں زیادہ خرچ کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ ہم جانتے ہیں کہ روس اور دیگر حریفوں سے خطرہ بڑھ رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: رہا ہے
پڑھیں:
2 اور ممالک بھی پاکستان کے ساتھ اسی طرح کےمعاہدے کرنے والے ہیں، سعودی عرب اور پاکستان کے دفاعی معاہدے پر حامد میر کا تبصرہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ 2 اور ممالک بھی پاکستان کے ساتھ اسی طرح کےمعاہدے کرنے والے ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بہت ہی اہم معاہدہ ہے اور اس کی ٹائمنگ بھی بہت اہمیت کی حامل ہے، دوحہ میں ہونے والے اجلاس کے فوری بعد سعودی عرب اور پاکستان نے یہ معاہدہ کیاہے۔ جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور ایران کے تعلقات کونارمل چین نے کروا یا ہے اس میں پاکستان کابھی کردارادا ہے، اس وقت صدر مملکت چین اور وزیر اعظم سعودی عرب میں ہیں، آنے والے دنوں میں سعودی عرب پاکستان میں سرمایہ کاری کا اعلان کرے گا ۔ سعودی عرب کی طرف سے پاکستان کی معیشت کو بہتر کرنے کے لیے عملی اقدام دیکھیں گے۔
سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، کسی ایک ملک پرجارحیت دونوں ملکوں پر جارحیت تصور ہو گی
مزید :