اسلام آباد پولیس نے 12 کار چور گرفتار کرلیے، گاڑیاں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد محمد شعیب خان نے پولیس لائن ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کی۔
اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پولسی کے اینٹی وہیکل لفٹنگ یونٹ نے چار گینگز کے 12 کار چوروں کو گرفتار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کار لفٹرز سے اسلام آباد، راولپنڈی اور سندھ سے چوری کی گئیں گاڑیاں برآمد کی گئیں۔
یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد پولیس نے جنوری کے مہینے میں کتنے جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا؟ اعدادوشمار جاری
ایس ایس پی کے مطابق ملزمان ڈاون ماڈل کی کرولا، مہران، خیبر، بولان، کلٹس گاڑیوں چراتے تھے، ملزمان گاڑیوں کے شیشے توڑ کر اور ماسٹر چابیوں کے ذریعے چوری کی واردات کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ملزمان کو ٹھوس شوائد کے ساتھ چالان کرکے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
arrest car lifter اسلام آباد پولیس کار لفٹر گینگ واردات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد پولیس کار لفٹر گینگ واردات اسلام ا باد
پڑھیں:
سوات: مدرسے میں طالبعلم کا قتل، گرفتار ملزمان 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
—فائل فوٹوایڈیشنل سیشن کورٹ سوات نے مدرسے میں مبینہ تشدد سے طالب علم کے قتل کے کیس میں گرفتار 2 ملزمان کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم سمیت 2 افراد اب تک گرفتار نہیں کیے جاسکے ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب سوات کے مدرسے میں تشدد سے 14 سالہ بچے کی موت کے سلسلے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے۔
یہ بھی پڑھیے مدرسے کے استاد کے ہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت درندگی کی انتہا ہے: چیف خطیب خیبر پختونخوا سوات: استاد کے مبینہ تشدد سے 14 سال کا طالبعلم جاں بحقمقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، فرحان واپس مدرسے جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی۔
مقتول کے چچا نے بتایا کہ اسی دن نمازِ مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بھتیجا غسل خانے میں گر گیا ہے، اسپتال پہنچا تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔
ایف آئی آر میں نامزد 4 ملزمان میں سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے، مدرسے سے بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او محمد عمر کا کہنا ہے کہ مدرسہ غیر رجسٹرڈ تھا، اسے سیل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے پر سیاسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔