پراسیکیوشن نے موقف اختیار کیا کہ ملزم مدثر اور اسماعیل کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کے لیے چندہ اکھٹا کر رہے تھے۔ دونوں ملزمان کو جمیل چوک پشاور میں چندہ اکھٹا کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کیلئے چندہ اکھٹا کرنے کے مجرموں کو 5، 5 سال قید کی سزا سنا دی۔ کالعدم ٹی ٹی پی کے لئے چندہ اکھٹا کرنے کے کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج محمد اقبال خان نے کی۔ جرم ثابت ہونے پر دونوں ملزمان کو 5، 5 سال قید اور 60 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی گئی۔ پراسیکیوشن نے موقف اختیار کیا کہ ملزم مدثر اور اسماعیل کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کے لیے چندہ اکھٹا کر رہے تھے۔ دونوں ملزمان کو جمیل چوک پشاور میں چندہ اکھٹا کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔ ملزمان سے چندے کی رقم اور دیگر اشیا بھی برآمد ہوئی تھیں۔ ملزمان کے خلاف تمام شواہد موجود ہیں۔ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر دونوں مجرموں کو 5، 5 سال قید اور 60 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ٹی ٹی پی سال قید

پڑھیں:

ترکیہ: ہوٹل میں آگ لگنے سے 78 ہلاکتیں، ملزمان  کو عمر قید کی سزا سنادی گئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

انقرہ: ترکیہ میں رواں سال کے آغاز پر ایک 12 منزلہ ہوٹل میں لگنے والی  خوفناک آگ نے 78 قیمتی جانیں نگل لی تھیں، جن میں 34 معصوم بچے بھی شامل تھے۔

المناک واقعے میں 137 افراد زخمی ہوئے تھے، جن میں سے کئی آج بھی جسمانی اور ذہنی صدمات سے گزر رہے ہیں۔ عدالت کی جانب سے اب اس کیس کا فیصلہ جاری کردیا گیا ہے، جس میں  عدالت نے ہوٹل کے مالک سمیت 11 افراد کو عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔

ترک عدالت کے فیصلے کے مطابق ہوٹل انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت اور ناقص حفاظتی اقدامات اس حادثے کی بنیادی وجہ قرار پائے۔ تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ ہوٹل میں ایمرجنسی انخلا کے راستے نہ تھے، فائر الارم سسٹم ناکارہ تھا اور عملہ بھی ہنگامی حالات سے نمٹنے کی تربیت سے محروم تھا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ  یہ حادثہ انسانی غفلت، بے حسی اور منافع کے لالچ کا نتیجہ ہے۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ہوٹل کے اجازت نامے جاری کرنے والے سرکاری ادارے بھی اپنی ذمہ داریوں میں ناکام رہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ اگر سرکاری محکمے بروقت معائنہ کرتے اور حفاظتی معیارات پر عمل درآمد کو یقینی بناتے تو اتنی بڑی تباہی روکی جا سکتی تھی۔ عدالت نے انتظامی اہلکاروں کے کردار پر بھی سخت اظہارِ برہمی کیا اور حکومت کو مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے موثر قانون سازی کی سفارش کی۔

واضح رہے کہ صدر رجب طیب اِردوان نے بھی سانحے کے فوراً بعد ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی تھی تاکہ حقائق سامنے لائے جا سکیں۔  واقعے کی رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ ہوٹل کی عمارت حفاظتی اصولوں کے برعکس تعمیر کی گئی تھی اور اس میں فائر سیفٹی سسٹم محض کاغذی کارروائی تک محدود تھا۔

متعلقہ مضامین

  • زمان پارک کیس میں اہم پیش رفت، عدالت نے گواہوں کو طلب کر لیا
  • کالعدم علیحدگی پسند جماعت کیلیے کام کرنے کا الزام، اے ٹی سی نے ملزمان کومقدمے سے ڈسچارج کردیا
  • کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
  • پولیس وردی میں ڈکیتیاں کرنیوالے 4 ڈاکو ہلاک، 3 افغان شہری نکلے
  • امریکی عدالت نے ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق اہم حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا
  • پشاور: پولیس گیٹ اپ میں ڈکیتی کرنیوالے 4 ڈاکو ہلاک، تین کا تعلق افغانستان سے
  • پشاور: پولیس وردی میں ڈکیتیاں کرنیوالے 4 ڈاکو ہلاک، 3 افغان شہری نکلے
  • ترکیہ: ہوٹل میں آگ لگنے سے 78 ہلاکتیں، ملزمان  کو عمر قید کی سزا سنادی گئی
  • ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم قرار
  • انسداد دہشتگردی عدالت نے ٹی ایل پی کے 114 ملزمان کو رہا کر دیا