پراسیکیوشن نے موقف اختیار کیا کہ ملزم مدثر اور اسماعیل کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کے لیے چندہ اکھٹا کر رہے تھے۔ دونوں ملزمان کو جمیل چوک پشاور میں چندہ اکھٹا کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کیلئے چندہ اکھٹا کرنے کے مجرموں کو 5، 5 سال قید کی سزا سنا دی۔ کالعدم ٹی ٹی پی کے لئے چندہ اکھٹا کرنے کے کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج محمد اقبال خان نے کی۔ جرم ثابت ہونے پر دونوں ملزمان کو 5، 5 سال قید اور 60 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی گئی۔ پراسیکیوشن نے موقف اختیار کیا کہ ملزم مدثر اور اسماعیل کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کے لیے چندہ اکھٹا کر رہے تھے۔ دونوں ملزمان کو جمیل چوک پشاور میں چندہ اکھٹا کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔ ملزمان سے چندے کی رقم اور دیگر اشیا بھی برآمد ہوئی تھیں۔ ملزمان کے خلاف تمام شواہد موجود ہیں۔ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر دونوں مجرموں کو 5، 5 سال قید اور 60 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ٹی ٹی پی سال قید

پڑھیں:

پاکستان سے نفرت کا دکھاوا بھی کام نہ آیا! یوسف پٹھان کو عدالت نے زمین خالی کرنے کا حکم کیوں دیا؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

گجرات ہائی کورٹ نے ٹرائنا مول کانگریس کے رکنِ پارلیمنٹ اور سابق کرکٹر یوسف پٹھان کو ودوڈارا کے ٹنڈالجا علاقے میں سرکاری زمین پر غیر قانونی قبضے کا مرتکب قرار دیتے ہوئے فوری طور پر پلاٹ خالی کرنے کا حکم جاری کردیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کوئی بھی شخص، خواہ وہ مشہور شخصیت ہی کیوں نہ ہو، قانون سے بالاتر نہیں ہوسکتا، اور ایسی رعایت دینا غلط نظیر قائم کرے گا۔

یہ تنازعہ 2012 میں شروع ہوا جب ودوڈارا میونسپل کارپوریشن نے یوسف پٹھان کو نوٹس بھیجا کہ وہ سرکاری زمین خالی کریں جسے وہ غیرقانونی طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ پٹھان نے نوٹس کو چیلنج کیا اور معاملہ گجرات ہائی کورٹ تک پہنچ گیا، جہاں ان کی عرضی مسترد کرتے ہوئے انہیں غیرقانونی قابض قرار دیا گیا۔

یوسف پٹھان نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ وہ اور ان کے بھائی عرفان پٹھان معروف کھیل شخصیتیں ہیں اور سیکیورٹی خدشات کی بنا پر انہیں یہ پلاٹ خریدنے دیا جائے، مگر ریاستی حکومت نے 2014 میں یہ درخواست رد کر دی تھی۔

عدالت نے فیصلے میں مزید کہا کہ عوامی نمائندے اور مشہور شخصیات چونکہ اثر و رسوخ رکھتے ہیں، اس لیے ان پر قانون کی پابندی کی ذمہ داری عام شہریوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ اگر انہیں قانون سے استثنیٰ دیا گیا تو اس سے عدالتی نظام پر عوام کا اعتماد مجروح ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس: بانیٔ پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے بجائے عدالت میں پیش کرنے کی درخواست منظور
  • 26نومبر احتجاج کیس میں 11 گرفتار ملزمان پر فرد جرم عائد
  • 26 نومبر احتجاج کیس، 11 ملزمان پر فرد جرم عائد
  • اسلام آباد: 26 نومبر احتجاج کیس میں 11 گرفتار ملزمان پر فردِ جرم عائد
  • جرمنی: اسلام مخالف ریلی میں حملہ کرنےوالے افغانی کو عمر قید
  • اے پی پی میگا کرپشن کیس، 13 ملزمان کی ضمانت خارج، 7 ملزمان احاطہ عدالت سے گرفتار
  • پاکستان سے نفرت کا دکھاوا بھی کام نہ آیا! یوسف پٹھان کو عدالت نے زمین خالی کرنے کا حکم کیوں دیا؟
  • سامعہ حجاب نے ملزم زاہد کو معاف کرنے کیلئے کی جانے والی ڈیل پر خاموشی توڑ دی
  • سامعہ حجاب نے حسن زاہد کو معاف کرنے کی وجہ بتا دی
  • ای سی ایل کیس: ایمان مزاری غیر حاضر، کیس منتقل کرنے کی استدعا