یورپی یونین کی جانب سے چین کی الیکٹرک گاڑیوں پر سبسڈی کے خلاف کیس کا مناسب حل دونوں فریقوں کے مفادات میں ہے، چینی وزارت تجارت
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
یورپی یونین کی جانب سے چین کی الیکٹرک گاڑیوں پر سبسڈی کے خلاف کیس کا مناسب حل دونوں فریقوں کے مفادات میں ہے، چینی وزارت تجارت WhatsAppFacebookTwitter 0 15 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی وزیر تجارت وانگ وین تھاؤ نے یورپی آٹوموبائل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے صدر اور مرسیڈیز بینز گروپ کے چیئرمین اولا کیلینیئس سے ویڈیو لنک کے ذریعے ملاقات کی ۔ دونوں فریقوں نے یورپی یونین کی چینی الیکٹرک گاڑیوں پر سبسڈی مخالف کیس، نیز چین-یورپ آٹوموٹوو انڈسٹری تعاون کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ہفتہ کے روز وانگ وین تھاؤ نے کہا کہ چین اور یورپی یونین کے آٹوموٹوو انڈسٹری کے تعاون کی بنیاد مضبوط اور امکانات وسیع ہیں۔
چین مرسیڈیز بینز گروپ سمیت یورپی آٹوموبائل کمپنیوں کی چین میں سرمایہ کاری بڑھانے اور چینی مارکیٹ میں اپنی جڑیں گہری کرنے کا خیرمقدم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی جانب سے چین کی الیکٹرک گاڑیوں پر سبسڈی کے خلاف کیس کا مناسب حل چین اور یورپ دونوں کے مفادات اور اس صنعت کی عام توقعات کے مطابق ہے۔انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ یورپی آٹوموبائل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن اور مرسیڈیز بینز گروپ مثبت کردار ادا کرتے رہیں گے، تاکہ یورپی کمیشن جلد از جلد سیاسی فیصلہ کرے اور فریقین کے درمیان کاؤنسلنگ کے مثبت نتائج کی بنیاد پر چین کے ساتھ مل کر قابل قبول تعمیری حل تلاش کیا جا سکے۔
اولا کیلینیئس نے کہا کہ مرسیڈیز بینز گروپ سمیت یورپی آٹوموٹو صنعت یورپ اور چین کی الیکٹرک گاڑیوں کے معاملے پر بہت توجہ دے رہی ہے، اور دونوں فریقوں کے درمیان اختلافات کو جلد از جلد بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی حمایت اور توقع کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرسیڈیز بینز گروپ چینی مارکیٹ کے ساتھ اپنے طویل مدتی عہد پر قائم رہے گا اور اس تعاون کو مزید گہرا کرے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
معیشت کی بہتری، مہنگائی پرقابو پانے کے حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی
کراچی:جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے حکومتی اعداد وشمار کو مصنوعی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ معیشت کی بہتری اور مہنگائی پر قابوپانے کے حکومتی دعوے آہستہ آہستہ ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں۔
ادارہ نور حق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ معیشت کی بہتری اور مہنگائی پر قابو پانے کے تمام حکومتی دعوے آہستہ آہستہ ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، مصنوعی بنیادوں پر اعداد و شمار سے معیشت کبھی بہتر نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ جب عام آدمی اور تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بڑھے گا اور جاگیرداروں کو چھوٹ ملے گی، ایوان صدر، وزیر اعظم ہاؤس، گورنر ہاؤس اور وزرائے اعلیٰ ہاؤسز کے اخراجات کا بجٹ بڑھ رہا ہو اور حکمران عوام سے قربانی دینے کی باتیں کریں تو معیشت اور عوام کی حالت کیسے بہتر ہوسکتی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اس سال بھی تنخواہ دار طبقے نے 499 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرایا جبکہ جاگیردار طبقے نے چار، پانچ ارب سے زیادہ ٹیکس جمع نہیں کرایا، ہمارا مطالبہ ہے کہ ایک لاکھ 25ہزاز ماہانہ تنخواہ والے افراد کو ٹیکس سے استشنیٰ دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی مستقل بنیادوں پر کی جائے ، بجلی کی پیداواری لاگت کے حساب سے عوام سے بل وصول کیے جائیں اور بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کی جائے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) 17سال سے سندھ میں حکومت کر رہی ہے، پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے مل کر کراچی کو تباہ و برباد کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کے-الیکٹرک کا تحفہ دیا، تعلیم اور ٹرانسپورٹ تباہ کی، کراچی کی آبادی کم ظاہر کی، فارم 47کے ذریعے مستردشدہ لوگوں کو مسلط کروانے والے جب تک ہوش کے ناخن نہیں لیں گے کراچی کے حالات بہتر اور مسائل حل نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ کے-الیکٹرک اہل کراچی پر ایک مستقل عذاب بنی ہو ئی ہے، اس شدید گرمی اور حبس کے موسم میں 18،18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، چند بجلی چوروں کو پکڑنے کے بجائے پوری پوری آبادیوں کی بجلی بند کردی جاتی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جو لوگ بجلی کے بل اداکرتے ہیں ان کا کیا قصور ہے؟ وہ کیوں بجلی سے محروم ہیں۔
کے-الیکٹرک کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلوں کے مطابق اگر ایک آدمی بھی بجلی کا بل ادا کررہا ہے تو آپ وہاں کی بجلی نہیں کاٹ سکتے، جن کے ذمے 71کروڑ روپے کے بل ہیں ان کی بجلی نہیں کٹی ہوئی اور غریب لوگوں کی بجلی کاٹ دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے علاوہ کوئی بھی جماعت کے-الیکٹرک کے خلاف نہیں بولتی، کے-الیکٹرک سب کونوازتی ہے، ایم کیوایم، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سب نے اپنے پنے ادوار میں کے-الیکٹرک کو سپورٹ کیا اور آج یہ کراچی میں ایک مافیا بن چکی ہے۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے ذمہ دار ہیں، ٹرمپ نے امن کے بجائے جنگ کو اہمیت دی اور غزہ میں فلسطنیوں کی نسل کشی اور اسرائیل کی حمایت کے لیے اقوام متحدہ میں جنگ بندی کی قرار داد کو ویٹو کیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کو امن کا داعی قرار دینا ذہنی غلامی اور ذہنی بیماری ہے، بھارت کو شکست دینے کے بعد پاکستان کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل مسلم ممالک اور ہمارے ہم خیال ممالک کے حکمرانوں اور فوجی سربراہوں کا اجلاس بلائیں اور غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانے کے لیے واضح اور دو ٹوک پیغام دیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اس دفعہ پاکستان کے 67ہزار عازمین کے لیے ایک بڑی تکلیف کا پہلو رہا کہ وہ بد انتظامی اور نااہلی کی وجہ سے حج کی سعادت حاصل کرنے سے محروم رہے۔