UrduPoint:
2025-06-09@18:38:29 GMT

'یورپی مسلح افواج' کی تشکیل کا وقت آ گیا ہے، زیلنسکی

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

'یورپی مسلح افواج' کی تشکیل کا وقت آ گیا ہے، زیلنسکی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 فروری 2025ء) یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے مزید کہا ہے کہ یوکرین جنگ کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ یورپ اور کییف کو شامل کیے بغیر نہیں کیا جانا چاہیے۔

ان کا یہ بیان امریکی اور روسی صدور کے یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت شروع کرنے پر اتفاق کے بعد سامنے آیا ہے۔

ہفتے کے روز جرمنی میں میونخ سکیورٹی کانفرنس سے خطاب کے دوران زیلنسکی نے کہا، ''یوکرین کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ یوکرین کے بغیر نہیں ہونا چاہیے، یورپ سے متعلق کوئی بھی فیصلہ یورپ کے بغیر نہیں ہونا چاہیے۔

‘‘ انہوں نے اسرار کیا کہ یوکرین جنگ پر متوقع مذاکرات میں یورپ کی شمولیت بھی ہونی چاہیے۔

اس سے قبل وہ واشنگٹن پر روس کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک ''مشترکہ پلان‘‘ کی تشکیل کے لیے زور بھی ڈال چکے ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم جمعے کے روز نائب امریکی صدر جے ڈی وینس سے ملاقات کے بعد انہوں نے اشارہ دیا تھا کہ اب یوکرین جنگ کے معاملے پر کییف اور امریکہ کا کوئی مشترکہ موقف نہیں ہے۔

ملاقات کے بعد ان کا کہنا تھا، ''حقیقی معنوں میں سکیورٹی کی ضمانتوں، روس پر دباؤ اور روس کو کنٹرول میں رکھنے کے ایک نظام کے بغیر ہم سیز فائر پر آمادہ نہیں ہو سکتے۔‘‘

’ یورپ کی مسلح افواج ‘

میونخ میں بین الاقوامی سکیورٹی کانفرنس کے دوران زیلنسکی نے یورپی ممالک کی ایک مشترکہ فوج کی تشکیل پر بھی زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ روس سے پیدا ہونے والے خطرے اور برّ اعظم کی سکیورٹی کے حوالے سے کمزور پڑتے امریکی عزم کے تناظر میں یورپ کو اب اپنا مستقبل خود بنانا ہو گا۔

انہوں نے کہا، ''اب وقت آ گیا ہے کہ یورپی مسلح افواج کو تشکیل دیا جائے۔‘‘

زیلنسکی نے کہا کہ یہ فوج نیٹو کی جگہ تو نہیں لے گی لیکن دفاع کے شعبے میں یورپی کردار کو امریکہ کے کردار کے برابر لے آئے گی۔

انہوں نے گزشتہ روز میونخ سکیورٹی کانفرنس میں نائب امریکی صدر وینس کی تقریر کا حوالہ بھی دیا۔

وینس نے اپنے خطاب میں یورپی سیاستدانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ان کو زیادہ جمہوریت پسند ہونے اور انتہائی دائیں بازو کے سیاستدانوں کو قبول کرنے کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے غیر قانونی ہجرت پر اپنے تحفظات کا اظہار بھی کیا تھا۔

اس بارے میں زیلنسکی کا کہنا تھا، ''کل یہاں میونخ میں نائب امریکی صدر نے واضح کر دیا کہ امریکہ اور یورپ کے مابین صدیوں پرانے تعلقات ختم ہو رہے ہیں۔ اب چیزیں مختلف ہوں گی اور یورپ کو اس مناسبت سے اپنے آپ کو ایڈجسٹ کرنا ہو گا۔‘‘

زیلنسکی کا مزید کہنا تھا، ''یورپ کو ایک (متحد) آواز کی ضرورت ہے نہ کہ درجنوں مختلف آوازوں کی۔

‘‘

انہوں نے کہا، ''یورپ میں کچھ (ممالک) شاید برسلز سے تنگ ہوں۔ لیکن یہ واضح ہونا چاہیے کہ اگر برسلز نہیں ہو گا تو (اس کی جگہ) ماسکو ہو گا۔‘‘

جے ڈی وینس کے بیان پر شولس کی تنقید

جے ڈی وینس کا بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا جب جرمنی میں الیکشن ہونے کو ہیں اور ان سے قبل رائے شماری کے جائزوں میں مہاجرین کی مخالف انتہائی دائیں بازو کی جماعت آلٹرنیٹو فار جرمنی یا اے ایف ڈی دوسرے نمبر پر ہے۔

آج میونخ میں جرمن چانسلر اولاف شولس نے وینس کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جرمن انتخابات میں غیر ملکی مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اے ایف ڈی کے سیاستدان جرمنی کی نازی تاریخ اور اس دور میں ہونے والے بھیانک جرائم کو معمولی بنا کر پیش کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ شولس کے اہم حریف قدامت پسند سی ایس یو ⁄ سی ڈی یو بلاک کے فریڈرش میرس نے بھی وینس کے بیان کی تردید کی اور کہا، ''ہم اپنے جمہوری اصولوں کی پاسداری کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جرمنی آزادی اظہار کے تحفظ پر یقین رکھتا ہے لیکن ''جعلی خبروں اور نفرت انگیز تقاریر‘‘ پر قانونی پابندیاں عائد ہیں۔

م ا, ش ر (اے ایف پی، ڈی پی اے)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے زیلنسکی نے یوکرین جنگ انہوں نے میں یورپ کہنا تھا نہیں ہو تھا کہ نے کہا

پڑھیں:

بھارت کو مسلح جنگ کے بعد پانی کی جنگ میں بھی شکست ہوگی، خواجہ آصف

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جس طرح بھارت کو روایتی جنگ میں شکست ہوئی، اسی طرح اگر پانی کو لے کر جنگ چھڑی تو وہ اس میں بھی ناکام رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں:شملہ معاہدہ ختم ہونے کی بات کیوں کی؟ خواجہ آصف نے بتادیا

میڈیا رپورٹ کے مطابق خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس پانی کے معاملات پر بھارت سے نمٹنے کی مکمل حکمت عملی موجود ہے۔

خواجہ آصف نے زور دے کر کہا ہم نے ماضی میں ہر محاذ پر دشمن کو شکست دی ہے اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوگا۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان دریائے سندھ معاہدے سمیت تمام بین الاقوامی قوانین کا پابند ہے، جبکہ ہندوستان مسلسل ان معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

خواجہ آصف نے متنبہ کیا کہ اگر بھارت نے پانی کے بہاؤ میں غیر منصفانہ مداخلت جاری رکھی تو پاکستان کے پاس مناسب ردعمل دینے کے تمام اختیارات موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:’اسٹاپ اسرائیل، فری غزہ‘، اسپین کی ویڈیو شیئر کرنے پر خواجہ آصف پر تنقید کیوں؟

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان پانی کے تنازعے پر کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ پاکستان بارہا  بھارت پر دریاؤں کے بہاؤ میں غیر قانونی رکاوٹیں کھڑی کرنے کا الزام عائد کر چکا ہے۔

ماہرین کے مطابق پانی کا یہ تنازعہ جنوبی ایشیا میں ایک بڑے بحران کی شکل اختیار کر سکتا ہے، جس پر فوری مذاکرات کی ضرورت ہے۔

خواجہ آصف نے زور دیا کہ پاکستان اپنے آبی حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت پاکستان جنگ جنوبی ایشیا سندھ طاس

متعلقہ مضامین

  • یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
  • تربت: مسلح افراد کی فائرنگ سے 1 شخص جاں بحق، 3 زخمی
  • گلگت بلتستان، اساتذہ کی ڈگریوں کی تصدیق کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی
  • بھارت کو مسلح جنگ کے بعد پانی کی جنگ میں بھی شکست ہوگی، خواجہ آصف
  • چین اور یورپی یونین کے درمیان  تین ” اہم معاملات ” میں پیش رفت
  • جوہری معاہدے پر بڑھتی کشیدگی، ایران کی یورپ اور امریکہ کو وارننگ
  • بھارت نے پانی بند کیا تو جنگ ہوگی، وہ جنگ آخری ہوگی کیونکہ اسکے بعد بھارت جنگ کے قابل نہیں رہیگا: پیر پگارا
  • یورپی حکام بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی سے روکیں، علی رضا سید
  • پاکستان کی مسلح افواج کے سربراہوں کی عیدالاضحیٰ پر قوم کو مبارکباد
  • عید الاضحیٰ فکر، قربانی اور اتحاد کا مقدس وقت ہے،دعا ہے یہ مبارک موقع ہمارے معاشرے میں ہم آہنگی کو فروغ دے: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور پاک افواج کا پاکستانی عوام کے نام پیغام