بیرسٹر گوہر کی بونیر میں میڈیا سے گفتگو، پرامن احتجاج پر زور
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ان کی جماعت پرامن احتجاج پر یقین رکھتی ہے اور ہمیشہ قانون کے دائرے میں رہ کر اپنا مؤقف پیش کرتی رہی ہے۔
بونیز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے جب بھی احتجاج کیا ہم پرامن رہے اور ہماری پارٹی سیاسی اختلافات کو تسلیم کرتی ہے لیکن سیاسی دشمنی پر یقین نہیں رکھتی۔
انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت ہر اس بیان کی مذمت کرتی ہے جس میں گھروں کو جلانے یا تشدد کی بات کی جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایسی کوئی بات پی ٹی آئی کی پالیسی کا حصہ نہیں اور پارٹی کسی بھی قسم کے انتشار یا غیر قانونی اقدامات کی حمایت نہیں کرتی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایمن اور منال خان نے فٹنس روٹین اور پہلی کمائی سے متعلق اہم انکشافات کر دیے
شوبز انڈسٹری کی مشہور اداکارہ بہنیں ایمن اور منال خان نے حالیہ گفتگو میں اپنی فٹنس روٹین اور کیریئر کے ابتدائی دنوں کی یادیں تازہ کرتے ہوئے کئی دلچسپ باتیں شیئر کیں ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی مخصوص ڈائٹ پلان پر عمل نہیں کرتیں اور نہ ہی انہوں نے کوئی ذاتی ٹرینر رکھا ہوا ہے ایمن اور منال نے بتایا کہ وہ روزانہ کم از کم ایک گھنٹہ گھر پر ورزش کے لیے وقت نکالتی ہیں اور اکثر ویڈیو کال پر ایک دوسرے کے ساتھ ورزش کرتی ہیں تاکہ موٹیویشن برقرار رہے ان کا ماننا ہے کہ سادہ طرز زندگی اور مستقل جسمانی سرگرمی ہی ان کی فٹنس کا اصل راز ہے گفتگو کے دوران دونوں بہنوں نے اپنی پہلی کمائی کے حوالے سے بھی انکشاف کیا ایمن خان نے بتایا کہ جب وہ اور منال میڈیا انڈسٹری میں آئیں تو انہیں یہ بھی علم نہیں تھا کہ انہیں اس کام کی ادائیگی بھی کی جائے گی منال خان نے مزید کہا کہ ابتدائی دنوں میں ان کے کام کی نگرانی کرنے والے افراد ان کی کمائی خود رکھ لیتے تھے اور ان بہنوں کو اس سے کچھ حاصل نہیں ہوتا تھا منال نے کہا کہ جب ان کے والد نے اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھا تو حقیقت سامنے آئی اور پھر ان کی ادائیگیوں کا سلسلہ براہ راست شروع ہوا ایمن کے مطابق انہیں اور منال کو پہلی بار کوکنگ آئل کے ایک اشتہار کے لیے تیس ہزار روپے کا چیک ملا تھا جس پر ان کے والد نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس چیک کو خرچ نہیں کریں گے بلکہ اسے فریم کروا کر سنبھال کر رکھیں گے یہ گفتگو نہ صرف ان کے فٹنس سفر کی عکاسی کرتی ہے بلکہ اس سے ان کے کیریئر کے آغاز کی مشکلات اور کامیابی کے لیے ان کی جدوجہد کا بھی اندازہ ہوتا ہے