اداکارہ جیکولین کو ویلنٹائن ڈے پر قیمتی جہاز کس نے تحفے میں دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
بھارتی اداکارہ جیکولین فرنینڈس کو ویلنٹائن ڈے کے موقع پر 112 کروڑ روپے مالیت کا تحفہ ملا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 2015ء میں کروڑوں روپے کے فراڈ کیس میں گرفتار سوکیش چندر شیکھر نے اپنی دوست جیکولین فرنینڈس کو ایک پرائیویٹ جیٹ تحفے میں دیا ہے۔
سوکیش چندر شیکھر نے جیل سے بھیجے گئے ایک رومانوی خط میں اس تحفے کا انکشاف کیا۔ خط میں انہوں نے بتایا کہ یہ گلف اسٹریم جیٹ جیکولین کے لیے ہے جس کا رجسٹریشن نمبر اداکارہ کی تاریخ پیدائش اور مہینے پر مبنی ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ یہ تحفہ اس لیے دیا گیا ہے تاکہ جیکولین اپنے کام کے سلسلے میں دنیا بھر کا بآسانی سفر کرسکیں۔
سوکیش نے خط میں یقین دہانی کرائی کہ اس تحفے سے جیکولین کو کسی قانونی مسئلے کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا کیونکہ یہ جیٹ جرم کی کمائی سے نہیں خریدا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اس جیٹ کو اپنے ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کر رہے ہیں اور گفٹ ٹیکس بھی ادا کریں گے۔
یاد رہے کہ سوکیش چندر شیکھر مالی فراڈ کے الزام میں کئی برس سے جیل میں قید ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
آئی ایم ایف سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئیں۔
آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔
آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔
وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔
پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔
کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔