ملک میں سیاسی کشیدگی ختم کرنے کے لیے چوہدری شجاعت میدان میں آ گئے
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
پاکستان میں کئی سال سے جاری سیاسی افراتفری اور اختلافات کو ختم کرنے کے لیے سینئر سیاستدان چوہدری شجاعت میدان میں آ گئے ہیں۔پاکستان میں کئی ساقل سے جاری سیاسی افراتفری جاری ہے اور سیاسی جماعتوں کے اختلافات انتہا پر پہنچے ہوئے ہیں۔ اس صورتحال میں عروج پر پہنچی سیاسی کشیدگی کم کرنے اور حکومت واپوزیشن جماعتوں کو قریب لانے کے لیے سینئر سیاستدان اور سابق وزیراعطم چوہدری شجاعت حسین میدان میں آ گئے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت نے سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے لیے پولیٹیکل کوآرڈینیشن کمیٹی قائم کر دی۔ میر نصیر خان مینگل کو چیئرمین اور غلام مصطفیٰ ملک کو وائس چیئرمین مقرر کیا ہے۔یہ کمیٹی سیاسی اور سماجی حلقوں کے درمیان ہم آہنگی اور نیشنل ڈائیلاگ کے فروغ کے لیے کام کرے گی۔ معاشی اور سیاسی استحکام کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے گی۔چوہدری شجاعت کی قائم کردہ پولیٹیکل کوآرڈینشین کمیٹی حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کو بھی قومی معاملات پر اکٹھا چلنے پر آمادہ کرے گی اور کمیٹی بلوچستان میں احساس محرومی کے خاتمے کے لیے تجاویز بھی مرتب کرے گی۔ یہ کمیٹی ملک میں پبلک سیکٹر کی بہتری کے لیے بھی کردار ادا کرے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: چوہدری شجاعت کے لیے کرے گی
پڑھیں:
مشرق وسطیٰ میں کشیدگی عروج پر، ایرانی پارلیمنٹ نے آبنائے ہرمز بند کرنے کی منظوری دے دی
ایران نے امریکا کی جانب سے اپنی جوہری تنصیبات پر حملوں کے ردعمل میں خطے میں ایک غیر معمولی قدم اٹھاتے ہوئے آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی منظوری دے دی ہے، جو دنیا کی سب سے اہم توانائی گزرگاہوں میں سے ایک تصور کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ایران اسرائیل تصادم: دنیا کے سر پر تیسری جنگ عظیم کا خطرہ منڈلا رہا ہے؟
بین الاقوامی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے ایرانی سرکاری میڈیا کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ ایرانی پارلیمان نے باقاعدہ طور پر آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی قرارداد منظور کرلی ہے، تاہم اس اقدام پر حتمی فیصلہ ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل (سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل) دے گی، جو ایران میں عسکری و دفاعی فیصلوں کا سب سے بااختیار ادارہ ہے۔
آبنائے ہرمز خلیج فارس کو بحیرہ عمان سے ملاتی ہے اور روزانہ قریباً 2 کروڑ بیرل تیل اسی راستے سے دنیا بھر کو منتقل ہوتا ہے۔ اس گزرگاہ کے شمالی کنارے پر ایران جب کہ جنوبی کنارے پر عمان اور متحدہ عرب امارات واقع ہیں۔ اس کی کم سے کم چوڑائی 21 میل ہے، جس کی وجہ سے اسے توانائی کے عالمی تجارتی راستوں میں نقطہ انجماد بھی کہا جاتا ہے۔
ایرانی پارلیمان کا یہ اقدام ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی جنگی کشیدگی نے پورے خطے کو ایک ممکنہ جنگ کی طرف دھکیل دیا ہے۔ ایران کے مطابق امریکا اور اسرائیل کی جانب سے اس کی ایٹمی تنصیبات پر کیے گئے حملوں نے اس کی خودمختاری کو چیلنج کیا ہے اور اس کا سخت جواب دیا جانا لازم تھا۔
اس غیر معمولی صورتحال نے عالمی منڈی پر بھی شدید اثر ڈالا ہے۔ خام تیل کی قیمتیں جنوری 2025 کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکی خام تیل (ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ) 74.84 ڈالر فی بیرل پر بند ہوا، جبکہ برینٹ کروڈ آئل کی قیمت میں 4 فیصد اضافہ ہوا۔ عالمی سطح پر خام تیل کی قیمت میں گزشتہ ایک ماہ میں 23 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کردیا، تہران نے حملہ کیا تو سخت جواب دیں گے، امریکا
مزید برآں خلیج عمان میں حالیہ دنوں میں دو تیل بردار بحری جہازوں کے تصادم نے بھی آبنائے ہرمز سے متعلق عالمی خدشات کو مزید بڑھا دیا ہے، جس سے تیل کی ترسیل متاثر ہونے کے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آبنائے ہرمز بند ایران ایرانی پارلیمنٹ مشرق وسطیٰ کشیدگی منظوری وی نیوز