پاکستان میں آزادی اظہار رائے بارے حالیہ قانون سازی عالمی کنونشنز کی خلاف ورزی ہے: آئی ایف جے
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
آئی ایف جے نے پاکستان میں آزادی اظہار رائے کے حوالے سے حالیہ قانون سازی کو عالمی کنونشنز کی صریحا ً خلاف ورزی قرار دیدیا۔آئی ایف جے کی صدر ڈومینیک پارڈلے نے پاکستان میں تعینات فرانس کے سفیر نکولس گیلے سے ملاقات کی . صدر آئی ایف جے ڈومینیک پارڈلے نے کہا کہ پاکستان میں اظہارِ رائے کے حوالے سے پاکستان میں ہونیوالی قانون سازی پر گہری نظر ہے۔انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس پاکستان میں آزادی اظہارِ رائے اور صحافیوں کے لیے تربیتی پروگرام کا خواہاں ہے، حکومت پاکستان عالمی کنونشنز اور آئین کے مطابق اظہارِ رائے کی آزادی فراہم کرنے کی پابند ہے۔اس موقع پر فرانسیسی سفیر نکولس گلے نے کہا کہ فرانس بھی آزادی اظہارِ رائے پر مکمل یقین رکھتا ہے .
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستان میں ا ا زادی اظہار ا ئی ایف جے
پڑھیں:
نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
فرانس کے انسدادِ دہشتگردی پراسیکیوٹرز نے غزہ میں امداد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات پر "نسل کشی میں معاونت" اور "نسل کشی پر اکسانے" کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
ان الزامات کا تعلق مبینہ طور پر فرانسیسی نژاد اسرائیلی شہریوں سے ہے جنہوں نے گزشتہ سال امدادی ٹرکوں کو غزہ پہنچنے سے روکا تھا۔
پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ یہ دو الگ الگ مقدمات ہیں، جن میں انسانیت کے خلاف جرائم میں ممکنہ معاونت کے الزامات بھی شامل ہیں۔ تحقیقات جنوری تا مئی 2024 کے واقعات پر مرکوز ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ فرانسیسی عدلیہ نے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی باقاعدہ تفتیش شروع کی ہے۔
پہلی شکایت یہودی فرانسیسی یونین برائے امن (UFJP) اور ایک فرانسیسی-فلسطینی متاثرہ شخص نے دائر کی، جس میں شدت پسند اسرائیلی حمایتی گروپوں "Israel is forever" اور "Tzav-9" کے افراد پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے نیتزانا اور کیرم شالوم بارڈر کراسنگ پر امدادی ٹرکوں کو روکا۔
دوسری شکایت "Lawyers for Justice in the Middle East (CAPJO)" نامی وکلا تنظیم نے جمع کروائی، جس میں تصاویر، ویڈیوز اور عوامی بیانات کو بطور ثبوت شامل کیا گیا۔
اسی روز ایک علیحدہ مقدمہ بھی منظر عام پر آیا، جس میں ایک فرانسیسی دادی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ان کے چھ اور نو سالہ نواسے نواسی کو بمباری میں قتل کیا، جسے انہوں نے "نسل کشی" اور "قتل" قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے اپنے حالیہ فیصلوں میں اسرائیل کو پابند کیا تھا کہ وہ غزہ میں ممکنہ نسل کشی کو روکے اور امدادی سامان کی رسائی یقینی بنائے۔