فاروق ستار کی پریس کانفرنس زہریلی سوچ کا مربہ ہے، ترجمان سندھ حکومت WhatsAppFacebookTwitter 0 16 February, 2025 سب نیوز

کراچی(آئی پی ایس )سندھ حکومت کی ترجمان و رکن صوبائی اسمبلی سعدیہ جاوید نے ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار کی پریس کانفرنس کو زہریلی سوچ کا مربہ قرار دیدیا۔ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کی پریس کانفرنس پر رد عمل دیتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر فاروق ستار کی آج کی کانفرنس زہریلی سوچ کا مربہ ہے، کراچی کے عوام ایم کیو ایم کی نفرت اور تقسیم کی سیاست کو رد کر چکے ہیں، ایم کیو ایم کی تعصب، نفرت اور بدبودار سیاست کا جنازہ نکل چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام ایم کیو ایم کے ڈراموں کو مسترد کرچکے ہیں، اب یہ چیخ و پکار بھی انہیں دوبارہ زندہ نہیں کرسکتی، جو لوگ عوام کے حقوق کے نام پر کراچی کو یرغمال بناتے رہے اب وہ لوگ دوبارہ کراچی کا امن تباہ کرنے پر تلے ہیں، انہیں شرم آنی چاہیے، ڈاکٹر فاروق ستار پہلے یہ بتائیں کہ اقتدار میں ہوتے ہوئے کراچی کے لیے سوائے تباہی اور لسانی سیاست کے کیا کیا؟۔سعدیہ جاوید کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر فاروق ستار کی پریس کانفرنس سے واضح ہوگیا کہ ایم کیو ایم کراچی میں امن نہیں چاہتی، کراچی کو تقسیم کرنے کی سازشیں ناکام ہوچکی ہیں، عوام نے ایم کیو ایم کو مسترد کردیا ہے، پیپلز پارٹی کی سیاست عوام کی خدمت پر مبنی ہے، ایم کیو ایم کی سیاست لاشوں، خوف اور دھمکیوں پر کھڑی ہے۔

ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ کراچی کے عوام نے بوری بند لاشوں، بھتہ خوری اور نفرت کی سیاست کو ہمیشہ کے لیے دفن کردیا، سندھ حکومت نے کراچی میں ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے ہیں، کراچی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ترقی اور خوشحالی کی جانب رواں دواں ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈمپرز کے ٹکر سے لوگوں کی اموات محض حادثات ہیں، ایم کیو ایم کے لوگ تو لوگوں کو ٹارگٹ کرکے قتل کرتے آئے ہیں، کراچی کو لوگوں کو بوری بند لاشوں کا تحفہ دینے والے کس منہ سے فسادات کی بات کر رہے ہیں، ایم کیو ایم مردہ سیاست کو زندہ کرنے کے لیے پیپلز پارٹی پر تنقید کرتی ہے، ایم کیو ایم رہنما آپسی اختلافات کا غصہ کسی اور پر نکال رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: فاروق ستار کی پریس کانفرنس ترجمان سندھ حکومت ڈاکٹر فاروق ستار ایم کیو ایم کی سیاست کے لیے ایم کی

پڑھیں:

اسسٹنٹ کمشنرز کیلئے گاڑیوں کی خریداری،جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے سندھ حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اپیل دائر کردی گئی ۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی ہے، حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کیلیے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں، ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 3 ستمبر کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکاہے ۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں کی رقم سے خریدی جائیں گی جبکہ صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولتیں میسر نہیں ہیں، عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کیلیے استعمال کرنا چاہیے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ بیوروکریسی کیلیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں، اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے یہ عوامی پیسے کا بے جا استعمال ہے۔

درخواست گزار محمد فاروق نے کہا کہ3 ستمبر کے گاڑیاں خریدنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے، عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے اور سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

واضح رہے کہ ستمبر 2024 میں کفایت شعاری مہم کے نام پر حکومتی اخراجات میں کمی کے دعووں کے درمیان یہ بات سامنے آئی تھی کہ حکومت سندھ نے صوبے بھر میں تعینات اپنے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 لگژری ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دی تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈنیشن ڈپارٹمنٹ نے صوبہ بھر میں اسسٹنٹ کمشنر کے لیے 138 ڈبل کیبن (4ایکس4) گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے لیے محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ایک ہفتے کے دورے پر امریکا روانہ ہونے سے قبل اس ہفتے کے شروع میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیوں کی خریداری کی سمری کی منظوری دی تھی۔گاڑیوں کی خریداری کے لیے بھاری رقم کی منظوری صوبائی حکومت کی جانب سے مالیاتی رکاوٹوں کی وجہ سے مالی سال 2024-2025 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت کوئی نیا اپ لفٹ پروجیکٹ شروع نہ کرنے کے فیصلے کے پس منظر میں دی گئی تھی۔

بعدازاں سندھ ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کی درخواست پر سندھ حکومت کو گاڑیوں کی خریداری روکنے کا حکم دیا تاہم بعدازاں عدالت نے سندھ حکومت کو افسران کے لیے گاڑیاں خریدنے کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد رواں ہفتے ہی محکمہ خزانہ سندھ نے گاڑیوں کی خریداری کے لیے 55 کروڑ 66 لاکھ روپے جاری کردیے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • کینالز ایشو پر احتجاج کرنے والے تمام لوگوں کے شکر گزار ہیں، سعید غنی
  • نہروں کا تنازع، چشمہ رائٹ بینک کینال سیاست کی نذر نہ ہو، پختونخوا حکومت
  • نہروں کا تنازع؛ چشمہ رائٹ بینک کینال سیاست کی نذر نہ ہو، ترجمان پختونخوا حکومت کا انتباہ
  • بھارت نے سندھ طاس معاہدہ ختم کیا تو پاکستان بھی شملہ معاہدہ ختم کرسکتا ہے، وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس
  • بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • اسسٹنٹ کمشنرز کیلئے گاڑیوں کی خریداری،جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • اے سیز کیلئے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • کوئٹہ، پریس کانفرنس سے پہلے ڈی سی سے اجازت کا حکم کالعدم قرار
  • سندھ میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیاں خریدنے کیخلاف جماعت اسلامی سپریم کورٹ پہنچ گئی
  • 138قیمتی گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ: سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج