سیسی کی گورننگ باڈی کا اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
سندھ ایمپلائزسوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن (سیسی) ہیڈآفس میں ادارے کی گورننگ باڈی کا 171واں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت صوبائی وزیرمحنت و انسانی وسائل/ چیئرمین گورننگ باڈی سیسی شاہد عبدالسلام تھیم نے کی۔ اجلاس میں کمشنر سیسی میانداد راہجو، وائس کمشنر سکندربلوچ، ممبران گورننگ باڈی محمدخان ابڑو، عبدالواحد شورو، انجینئر ایم اے جبار، محمددانش خان، خلیل احمدبلوچ ، مختارحسین اعوان، میڈیکل ایڈوائزر ڈاکٹرکامران اعوان اور سینئرڈائریکٹرکنٹری بیوشن عنبرین کامل بھی شریک تھے۔ اجلاس میں سیسی کی پیپلزاسٹاف یونین CBA کی جانب سے ملازمین کے لیے پیش کی گئی چارٹرآف ڈیمانڈ کی منظوری دی گئی اور آفیسرز کے ہاؤس رینٹ میں بھی اضافہ کی منظوری دی گئی۔ میٹنگ میں گورننگ باڈی نے سیسی کے تمام سروس ایریاز کو ڈیجیٹلائزڈ کرنے کی منظوری دی۔ 2023-24 کے ٹینڈرز کے نتیجے میں حاصل کی گئی ادویات کے واجبات ادا کرنے کی منظوری دی گئی۔ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی اور کلثوم بائی ولیکا سوشل سیکورٹی سائٹ اسپتال کینرسنگ کالج کے ایم او یو کے جائزہ لینے کی منظوری دی گئی۔ سوشل سیکورٹی میں 100 بیڈز کینسر اسپتال کی پبلک پرائیویٹ پارٹرنر شپ کے تحت بنانے کی منظوری دی گئی۔ سوشل سیکورٹی ولیکا اسپتال کی جدید طرز پر تزئین و آرائش کرنے کی منظوری دی گئی۔ سوشل سیکورٹی لانڈھی اسپتال میں جدید طرز پر دو نئے Moduler آپریشن تھیٹر بنانے کی منظوری دی گئی۔ گورننگ باڈی نے حیدرآباد کے ایک محنت کش کی بیٹی کے کینسر کے علاج معالجہ کے اخراجات کی منظوری بھی دی۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں سوشل سیکورٹی کے اسپتالوں میں ڈینٹسٹ کی آسامیاں بڑھانے کی منظوری دی گئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی منظوری دی گئی سوشل سیکورٹی
پڑھیں:
عدالت عظمیٰ نے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو تاحیات سکیورٹی دینے کا حکم واپس لے لیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : عدالت عظمیٰ نے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو تاحیات سیکورٹی دینے کا حکم واپس لے لیا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ ریٹائرڈ ججز کو تاحیات سیکورٹی کا حق 2018 کے صدارتی آرڈر نمبر7 میں دیا گیا ہے،تاہم آرڈر نمبر 7 ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو تاحیات سکیورٹی کی سہولت فراہم نہیں کرتا۔ اس لیے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو تاحیات سیکورٹی کی حد تک آرڈر واپس لیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے چیف جسٹس پاکستان کی منظوری سے وزارت داخلہ کو ریٹائرڈ ججز کی سیکورٹی کے حوالے سے باضابطہ خط ارسال کیا۔
خط میں کہا گیا کہ ملک کی موجودہ سیکورٹی صورتحال کے پیش نظر ہر ریٹائرڈ جج کو 3 پولیس اہلکاروں پر مشتمل سکیورٹی فراہم کی جائے۔
خط میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ جو ججز انتقال کر چکے ہیں ان کی بیواؤں کو بھی 3 پولیس اہلکاروں کی سیکورٹی مہیا کی جائے تاکہ ان کی حفاظت یقینی بنائی جاسکے۔