میرپورخاص،محکمہ آبپاشی کی نااہلی ،جرواری نہر نالے میں تبدیل
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
میرپورخاص (نمائندہ جسارت) محکمہ آبپاشی اور متعلقہ اداروں کی مجرمانہ غفلت شہر کی نصف آبادی کو پانی فراہم کرنے والی جرواری نہر گٹر نالے میں تبدیل پانی وارہ بندی جرواری نہر آس پاس کی آبادی کے لیے ڈرینج نالے کا کام کرنے لگی ۔ تفصیلات کے مطابق میرپورخاص شہر کی نصف آبادی کو پینے کا پانی پہنچانے والی جرواری نہر محکمہ آبپاشی اور متعلقہ اداروں کی مجرمانہ غفلت کے سبب گٹر نالے کی صورت میں جون کی تون موجود ہے ڈیڑھ ماہ سے پانی کی بندش کے سبب جرواری نہر آس پاس کی دکانوں مکانوں کے ڈرینج کی نکاس کے عمل کے لیے استعمال کی جارہی ہے عدالتی کمیشن متعلقہ ادارے سندھ حکومت محکمہ آبپاشیسمیت تمام محکمہ گزشتہ کئی سالوں سے جرواری نہر کی اس بدترین صورتحال پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے شاخ کے چاروں اطراف بنی ہوئی دکانوں گھروں کا ڈرینج کا پانی اس نہر میں سالہا سال سے چھوڑا جارہا ہے ایک جانب سے سینٹ واٹر کمیشن رپورٹ میں میرپورخاص ضلع کا 100 فیصد پانی غیر محفوظ قرار دینے اور دوسری جانب ڈرینج فضلے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہونے کے باوجود متعلقہ ادارے خاموش نظر آتے ہیں شہر کے متعدد علاقوں کے شہری آئے روز پینے کے پانی کی لائنوں میں گندا گٹر کے پانی کی شکایت روز کا معمول بنا ہوا ہے۔ شہری حلقوں کا کہنا تھا کہ جرواری شاخ کے اطراف سے ناجائز دکانوں اور مکانوں کو فوری طور پر ختم کیا جائے اور ایک بھرپور آپریشن کرکے جرواری نہر میں چھوڑے جانے والے سیوریج پائپوں کو ختم کیا جائے تاکہ شہر کی نصف آبادی کو صاف اور بیماریوں سے پاک پینے کا پانی فراہم کیا جا سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جرواری نہر
پڑھیں:
بھارتی فضائیہ کی ایک اور نااہلی، شیو پوری میں طیارے سے گرنے والا سازوسامان املاک تباہ کر گیا
بھارتی فضائیہ (آئی اے ایف) کی ناقص کارکردگی ایک بار پھر بے نقاب ہوگئی، ایک طیارے سے غیر دھماکہ خیز فضائی سازوسامان گرنے سے شیو پوری کے قریب املاک کو شدید نقصان پہنچ گیا۔
آج پیش آنے والے واقعہ کو بھارتی فضائیہ کی ناقص تربیت اور غیر پیشہ ورانہ رویے کی تازہ مثال قرار دیا جا رہا ہے۔
بھارتی فضائیہ نے اس شرمناک واقعے پر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ تربیتی پرواز یا معمول کے آپریشن کے دوران یہ سازوسامان شیو پوری کے مضافاتی علاقے میں گرا جس سے زرعی زمینیں اور کئی عمارتوں کے ڈھانچے متاثر ہوئے۔
اگرچہ فضائیہ نے دعویٰ کیا کہ سازوسامان غیر دھماکہ خیز تھا اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن مقامی رہائشیوں نے اس “لاپرواہی” پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا اور فوری معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق نقصانات نے علاقے کے کسانوں اور رہائشیوں کو پریشانی میں مبتلا کر دیا جو بھارتی فضائیہ کی اس غیر ذمہ دارانہ حرکت کو ناقابل معافی قرار دے رہے ہیں۔
فضائیہ نے سازوسامان کی نوعیت یا طیارے کی تفصیلات چھپاتے ہوئے صرف ایک انکوائری کا اعلان کی، جسے ناقدین اس ناکامی کو دبانے کی کوشش سمجھ رہے ہیں۔
یہ واقعہ بھارتی فضائیہ کی مسلسل ناکامیوں کی فہرست میں ایک اور اضافہ ہے جو اپنی جدید کاری کے دعوؤں کے باوجود بنیادی آپریشنل معیارات پر پورا اترنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔
مقامی لوگوں نے سوال اٹھایا کہ اگر بھارتی فضائیہ اپنے ہی علاقوں میں محفوظ پروازیں نہیں کر سکتی، تو اس کی عسکری صلاحیت پر کیسے بھروسہ کیا جا سکتا ہے؟۔