نیشنل مینز بیس بال چیمپئن شپ:ٹائٹل پاکستان آرمی کے نام رہا
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
26ویں نیشنل مینز بیس بال چیمپئن شپ میں پاکستان آرمی اپنے ٹائٹل کا دفاع کرنے میں کامیاب رہی۔فائنل میں پاکستان واپڈا کو چار صفرسے ہراکر چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا،فائنل میچ9،9اننگز پر مشتمل تھا ۔
مینز ایونٹ میں آرمی کے وسیم اکرم بہترین بیٹر اور محمد زوہیب بہترین پچر قرار پائے،یہ ایونٹ پاکستان فیڈریشن بیس بال کے زیراہتمام اور پاک آرمی کے تعاون سے منعقد ہوا۔فائنل میچ کے مہمانان خصوصی لیفٹینینٹ جنرل نعمان زکریا،میجر جنرل ابوبکر شہباز،بریگیڈئیر سحر ستی،لیفیٹینٹ کرنل حیدرعلی ،پاکستان بیس بال فیڈریشن کے صدر شوکت جاوید ،سیکرٹری جنرل پاکستان بیس فیڈریشن سید فخر علی شاہ ، چیئرمین امپائر اینڈ ٹیکنیکل کمیٹی جمیل کامران تھے۔خیال رہے کہ 19ویں ویمنز نیشنل بیس بال میں بھی پاکستان آرمی کی ویمنز ٹیم چیمپئن بنی،ویمنز میں واپڈا کی گل فیروزہ اور آرمی کی سعدیہ بی بی بہترین بیٹر اور پچر بن گئیں۔فائنل مقابلہ میں واپڈا ٹیم کو شکست دے دی، پاکستان فیڈریشن بیس بال کے زیر اہتمام اور پاک آرمی کے تعاون سے منعقدہ 19ویں ویمنز نیشنل بیس بال چیمپئن شپ گوجرانولہ میں اختتام پزیر ہو گئی۔ فائنل مقابلہ میں پاک آرمی نے دفاعی چیمپئن واپڈا کو پندرہ دو سے شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا، تیسری اور چوتھی پوزیشن کے مقابلے میں ایچ ای سی نے پولیس کو 10-16 سے ہرا کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
شوگر ملز کی جانب سے 15 ارب روپے سے زائد قرضے واپس نہ کیے جانے کا انکشاف
اسلام آباد:شوگر ملز کی جانب سے 15 ارب روپے سے زائد کے قرضے واپس نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس جنید اکبر کی صارت میں ہوا، جس میں فنانس ڈویژن سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں نیشنل بینک کی جانب سے 190 ارب روپے کی ریکوریاں نہ کرنے سے متعلق آڈٹ اعتراض پر بحث کی گئی۔
سیکرٹری خزانہ نے بریفنگ میں بتایا کہ ریکوری کی کوششیں کی جارہی ہیں،28.7 ارب روپے ریکور ہوئے ہیں۔
جنید اکبر نے استفسار کیا کہ قرضہ لیتے ہیں تو کوئی چیز گروی نہیں رکھتے؟ ، جس پر نیشنل بینک کے صدر نے بتایا کہ بالکل رکھتے ہیں۔ 10 ہزار 400 کیس ریکوری کے پینڈنگ ہیں۔ جس پر کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
کمیٹی میں بریفنگ کے دوران آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ نیشنل بینک انتظامیہ نے شوگر ملز کو 15.2 ارب روپے کے قرضے جاری کیے جو شوگر ملز واپس کرنے میں ناکام رہیں، جس پر نیشنل بینک کے صدر نے بتایا کہ 25 قرضے ہیں۔ ایک قرضہ مکمل ایڈجسٹ ہو چکا ہے اور 3 ری اسٹرکچر ہو گئے ہیں۔ 17 قرضے ریکوری میں ہیں۔
کمیٹی نے ریکوری کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ آئندہ کے لیے مؤخر کردیا۔
علاوہ ازیں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں نیشنل بینک کے بورڈ آف ڈاریکٹرز کا عشائیہ ڈیڑھ لاکھ سے بڑھا کر 4 لاکھ کرنے کا انکشاف ہوا۔ ندیم عباس نے کہا کہ بورڈ کے پاس اپنی مراعات بڑھانے کا اختیار نہیں ہونا چاہیے، جس پر سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ اس کیس میں ایسے کیا جاسکتا ہے کہ اس طرح کی منظوری پہلے وزارت خزانہ سے کی جائے۔
نوید قمر نے کہا کہ ہم نے بینک کو وزارت خزانہ سے نکالا ہے، واپس نہ دھکیلا جائے۔ جنید اکبر نے کہا کہ آئندہ بورڈ میں وزارت خزانہ کے نمائندے کی شرکت یقینی بنائی جائے۔