کروڑوں روپے مالیت کے ہیروں کا ہاراسمگل کرنے کی کوشش ناکام ، مسافرگرفتار
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2025ء)بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے اندرا گاندھی ایئرپورٹ پر ہیروں کا تقریبا ساڑھے 19 کروڑ روپے کا نیکلس اسمگل کرتے ہوئے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق کسٹم حکام نے کہا کہ یہ شخص بھارتی شہری ہے اور وہ بنکاک سے آیا تھا۔ اس کے سامان کی تلاشی لی گئی تو اس میں سے نیکلس برآمد ہوا۔
(جاری ہے)
نیکلس کی چین پر بیضوی اور مستطیل شکل کے ہیرے جڑے ہیں، جبکہ پینڈنٹ جس کے مرکز میں پیلے رنگ کا ہیرا ہے اور اردگرد شفاف ہیرے ہیں۔کسٹم حکام نے ملزم کے خلاف اسمگلنگ کا کیس درج کیا ہے۔ نیکلس کی مالیت کا تخمینہ تقریبا ساڑھے چھ کروڑ انڈین روپے لگایا ہے جو تقریبا ساڑھے 19 کروڑ پاکستانی روپے بنتے ہیں۔نیکلس کو کسٹم قوانین کے تحت ضبط کر لیا گیا۔ملزم کو کسٹم قانون کے مطابق گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
بھارتی ریاست منی پور میں کرفیو؛ انٹرنیٹ معطل، مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں جاری
بھارتی ریاست منی پور میں حکومت نے کوفیو نافذ کرتے ہوئے انٹرنیٹ معطل کردیا ہے جب کہ اس دوران مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
شمال مشرقی بھارتی ریاست منی پور میں مودی سرکار حالات پر قابو پانے میں یکسر ناکام ہو چکی ہے اور سکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث امپھل سمیت 5 اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جب کہ ریاستی حکومت نے 5 دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور دیگر ڈیٹا سروسز بھی معطل کر دی ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں کشیدگی اس وقت بڑھی جب مظاہرین اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جس کے دوران ایک بس کو آگ لگا دی گئی۔ مختلف علاقوں میں سڑکیں بند کر دی گئیں جب کہ مظاہرین نے ٹائر جلا کر راستے روک دیے۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ارمبائی ٹینگول نامی گروپ کے 5 ارکان کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے وادی کے اضلاع میں 10 روزہ شٹر ڈاؤن کا اعلان کر رکھا ہے۔
یاد رہے کہ منی پور میں گزشتہ 2 برس سے مییتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی تصادم جاری ہے، جس کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ 2023ء میں ہونے والے شدید تشدد کے بعد تقریباً 60 ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں سے کئی آج تک اپنے گھروں کو واپس نہیں جا سکے۔
یہ کشیدگی زمین کے مالکانہ حقوق اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ جیسے حساس معاملات پر پیدا ہوئی، جس نے دونوں برادریوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کر دیا ہے جب کہ حکومت قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں نے بھارت کی مرکزی حکومت پر جانبداری اور حالات کو مزید بگاڑنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار منی پور کے بحران پر مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں حالات دن بہ دن مزید بگڑ رہے ہیں۔