آسٹریلیا کے اسکول میں پڑھانے والا ٹیچر جو خود کو بِلی سمجھتا ہے
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
آسٹریلیا کی ریاست کوئینزلینڈ میں والدین نے ایک مقامی ہائی اسکول کے استاد پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے جو مبینہ طور پر خود کو ایک بلی شناخت کررہا اور طالب علموں پر بلی جیسی آوازیں نکالتا ہے اور کلاس کے دوران اپنے اور ان کے ہاتھوں کی پشت چاٹتا ہے۔
برسبین کے مارسڈن اسٹیٹ ہائی اسکول میں ملازم ایک ٹیچر نے مبینہ طور پر طالب علموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسے "مس پَر" کہیں۔
تصاویر اور کچھ ویڈیوز میں ٹیچر کو کلاس روم کے سامنے بلی کے کانوں جیسے ہیڈبینڈ پہنے دیکھا جاسکتا ہے اور گلے میں ڈوری جس پر لفظ "purr" لکھا ہوا ہے۔
سوشل میڈیا پر والدین نے اطلاع دی کہ ٹیچر طلبا کو مجبور کرتا ہے کہ وہ اسے مس پَر کہیں اور جب وہ نہیں سنتے تو وہ بلیوں کی طرح چیختا اور غراتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیچر کلاس میں بیٹھتا ہے اور اپنے ہاتھ چاٹتا ہے۔ یہ بالکل ناگوار ہے اور اس بارے میں کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہے اور
پڑھیں:
کراچی سے بوسٹن تک: عالمی صحت عامہ میں قیادت کا سفر ، ڈاکٹر عدنان حیدر کی نئی کامیابی
کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی گرامر اسکول سے تعلیم کا آغاز، آغا خان یونیورسٹی سے میڈیکل ڈگری، اور پھر جانز ہاپکنز بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ میں ایک شاندار علمی و تحقیقی کیریئر — ڈاکٹر عدنان حیدر کی زندگی ایک مثالی سفر ہے جو تعلیمی برتری، عالمی قیادت، اور عوامی خدمت سے بھرپور ہے۔
گزشتہ 25 سالوں کے دوران ڈاکٹر عدنان حیدر نے صحت عامہ کے شعبے میں قابلِ قدر خدمات سرانجام دی ہیں، خصوصاً صحت کے نظام، بایوایتھکس، اور روڈ سیفٹی کے حوالے سے ان کا تحقیقی کام دنیا کے 90 سے زائد ممالک کی پالیسیوں اور عملی اقدامات پر اثرانداز ہوا ہے۔ ان کی توجہ خاص طور پر کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک پر مرکوز رہی ہے، جہاں انہوں نے صحت کے عالمی نظام میں انقلابی سوچ اور حل متعارف کروائے۔
اب انہیں دنیا کے معتبر ترین اداروں میں سے ایک، بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف پبلک ہیلتھ، کا ڈین مقرر کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہیں “رابرٹ اے ناکس پروفیسر” کا اعزازی لقب بھی دیا گیا ہے، جو کہ تدریس، تحقیق اور سماجی اثرات میں غیر معمولی کارکردگی کے حامل افراد کو عطا کیا جاتا ہے۔
ڈاکٹر عدنان حیدر کی یہ تقرری نہ صرف ان کی ذاتی محنت اور وژن کی عکاسی کرتی ہے بلکہ پاکستان اور عالمی جنوب (Global South) کے لیے بھی فخر کا لمحہ ہے۔ یہ کامیابی ثابت کرتی ہے کہ پاکستانی صلاحیتیں جب علم، دیانتداری اور انسانی خدمت کے جذبے سے جُڑتی ہیں تو وہ عالمی سطح پر نئی بلندیوں کو چھو سکتی ہیں۔
ڈاکٹر عدنان حیدر کا یہ اعزاز پاکستان کے تعلیمی حلقوں، صحت عامہ کے شعبے، اور عالمی سطح پر پاکستانیوں کی ساکھ کو مزید مضبوط بنائے گا۔
Post Views: 6