چین کا امریکہ سے فوری طور پر اپنی غلطیوں کو درست کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیا کھون نے منعقدہ یومیہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے امریکہ تائیوان تعلقات کی حقیقت کی فہرست میں ترمیم، تائیوان کے معاملے پر موقف ، ایک چین کے اصول اور چین اور امریکہ کے تین مشترکہ اعلامیوں کی سنگین خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ تائیوان کے علیحدگی پسندوں کو منفی اشارہ ہے جو امریکہ کی جانب سے “چین کو کنٹرول کرنے کے لیے تائیوان کا استعمال” کرنے کی غلط پالیسی پر ڈٹے رہنے کی عکاسی کرتا ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اپنی غلطیوں کو درست کرے، ایک چین کے اصول اور تین چین امریکہ مشترکہ اعلامیوں پر سختی سے عمل کرے، تائیوان کے معاملے کو انتہائی احتیاط سے دیکھے اور چین کو کنٹرول کرنے کے لیے تائیوان کو استعمال کرنا بند کرے۔گو جیا کھون کا کہنا تھا چین کا مطالبہ ہے کہ امریکہ تائیوان کے مابین عملی تعلقات کو بڑھانے سے باز آئے، تائیوان کو بین الاقوامی سطح پر اپنی الگ شناخت بنانے میں مدد کر نا بند کرے اور “تائیوان کی علیحدگی” کی حمایت کرنا بند کرے، تاکہ چین امریکہ تعلقات اور آبنائے تائیوان کے امن و استحکام کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسپین میں نیٹو مخالف مظاہرے ، اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ
اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ کے مرکز میں جنگ اور نیٹو مخالف مظاہرے میں ہزاروں ہسپانوی باشندے سڑکوں پر نکل آئے اور “نیٹو کی مخالفت کرو، فوجی اڈوں کو مسترد کرو” کے نعرے لگائے ۔ ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں نیٹو سربراہ اجلاس کے موقع پر ہسپانوی باشندوں نے رکن ممالک سے فوجی اخراجات کو جی ڈی پی کے 5 فیصد تک بڑھانے کی نیٹو کی درخواست کی مخالفت کا اظہار کیا ۔
مظاہرے میں شریک بہت سے افراد نے فلسطین کا قومی پرچم بھی اٹھا رکھا تھا ۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ یورپی یونین اسرائیل پر پابندیاں عائد کرے۔
مقامی افراد کا کہنا تھا کہ اسلحے کے اخراجات میں مزید اضافہ ناقابل قبول ہے، لوگ مزید جنگ کے بجائے امن چاہتے ہیں۔ان افراد کا کا ماننا تھا کہ موجودہ عالمی صورتحال میں بار بار آنے والے عدم استحکام میں نیٹو کی موجودگی سب سے اہم عنصر ہے۔ ان افراد کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہتھیاروں کے اخراجات میں اضافے سے براہ راست سماجی اخراجات، بلخصوص تعلیم ، صحت کی دیکھ بھال اور دیگر سماجی بہبود کے اخراجات میں کمی واقع ہوئی ہے۔
Post Views: 5