چین کا امریکہ سے فوری طور پر اپنی غلطیوں کو درست کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیا کھون نے منعقدہ یومیہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے امریکہ تائیوان تعلقات کی حقیقت کی فہرست میں ترمیم، تائیوان کے معاملے پر موقف ، ایک چین کے اصول اور چین اور امریکہ کے تین مشترکہ اعلامیوں کی سنگین خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ تائیوان کے علیحدگی پسندوں کو منفی اشارہ ہے جو امریکہ کی جانب سے “چین کو کنٹرول کرنے کے لیے تائیوان کا استعمال” کرنے کی غلط پالیسی پر ڈٹے رہنے کی عکاسی کرتا ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اپنی غلطیوں کو درست کرے، ایک چین کے اصول اور تین چین امریکہ مشترکہ اعلامیوں پر سختی سے عمل کرے، تائیوان کے معاملے کو انتہائی احتیاط سے دیکھے اور چین کو کنٹرول کرنے کے لیے تائیوان کو استعمال کرنا بند کرے۔گو جیا کھون کا کہنا تھا چین کا مطالبہ ہے کہ امریکہ تائیوان کے مابین عملی تعلقات کو بڑھانے سے باز آئے، تائیوان کو بین الاقوامی سطح پر اپنی الگ شناخت بنانے میں مدد کر نا بند کرے اور “تائیوان کی علیحدگی” کی حمایت کرنا بند کرے، تاکہ چین امریکہ تعلقات اور آبنائے تائیوان کے امن و استحکام کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سرکاری اداروں کی اجتماعی آڈٹ رپورٹ میں بڑی غلطیوں کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: آڈیٹرجنرل آف پاکستان نے سرکاری اداروں کی اجتماعی آڈٹ رپورٹ میں بڑی غلطیوں کا اعتراف کر لیا ۔ پہلے آڈٹ رپورٹ میں 376 ٹریلین کی بےضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی تھی تاہم اب نظرثانی کرتےہوئے رقم 9.76 ٹریلین روپے کر دی گئی ہے۔
آڈیٹر جنرل کی وفاقی سرکاری اداروں کی اجتماعی آڈٹ رپورٹ2024-25 غلطیوں کا پلندہ نکلی ۔ ملک کے سب سے بڑے آڈٹ ادارے نے اعتراف کر لیا۔ غلطیوں کی تصحیح کے بعد گذشتہ مالی سال کے دوران وفاقی اداروں میں مجموعی مالی بے ضابطگیوں کی رقم 375 ٹریلین کےبجائےصرف 9.76 ٹریلین روپے نکلی ۔ آڈیٹر جنرل حکام نے رپورٹ میں سیکڑوں کھرب روپے کی کمی بیشی کو محض ٹائپنگ کی غلطیاں کہہ کر جان چھڑانے کی کوشش کی ہے۔
ملکی سپریم آڈٹ آفس کی جانب سے 4858 صفحات پر مشتمل نئی تصحیح شدہ مجموعی آڈٹ رپورٹ ویب سائٹ پر جاری کردی گئی۔ ساتھ وضاحتی نوٹ میں کہاگیا ہےکہ گزشتہ آڈٹ رپورٹ میں غلطی سے 2 مقامات پر لفظ بلین کےبجائے ٹریلین ٹائپ ہوگیا ۔ مجموعی آڈٹ رپورٹ میں درستگی کے بعد مالی سال 2024-25 میں بےضابطگیوں کی اصل رقم 9.769 ٹریلین روپےپائی گئی۔ ملکی تاریخ کی پہلی کنسالیڈیٹڈآڈٹ رپورٹ اگست میں جاری کی گئی تھی ۔ جو بھاری بھر کم غلطیوں کے باعث ادارے کیلئے بدنامی کا سبب بن گئی۔
رپورٹ کے مطابق وفاقی اداروں کے آڈٹ پر اے جی پی کا براہِ راست خرچ 3.02 ارب روپے رہا ۔ آڈٹ میں بجٹ سےزائد اخراجات سمیت کئی بےضابطگیاں سامنےآئیں ۔ سرکلر ڈیٹ، زمینوں کے تنازعات ، کارپوریشنز اور کمپنیوں کے کھاتوں کا بھی آڈٹ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق بے ضابطگیوں کا اثر کئی برسوں پر محیط ہے۔ بڑی آڈٹ فائنڈنگز کو اب گزشتہ کنسولیڈیٹڈ رپورٹس کے طرز پر درج کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے میڈیا میں بے ضابطگیوں کی بھاری رقم پر سوالات اٹھائے جانے پر آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ پر قائم رہنے کا بیان جاری کیا تھا۔