پوپ فرانسس کی طبیعت سنبھل نہ سکی، ہفتہ وار بیان بھی منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
VATICAN CITY:
ویٹیکن نے کہا ہے کہ پوپ فرانسس کا 'پیچیدہ کلینیکل صورتحال' کا علاج کیا جا رہا ہے اور جب تک ضروری ہو گا وہ اسپتال میں ہی رہیں گے۔
88 سالہ پوپ فرانسس کو جمعہ کے روز روم کے جیمیلی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں ان کا علاج کیا گیا تھا اور برونکائٹس کے ٹیسٹ کیے گئے تھے۔
گزشتہ روز ویٹیکن نے کہا تھا کہ پوپ کو سانس کی نالی میں 'پولی مائکروبیل انفیکشن' ہے جس کی وجہ سے ان کے علاج میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔
بعد میں اپ ڈیٹ میں مزید کہا گیا کہ پوپ مستحکم حالت میں ہے اور انہیں بخار نہیں ہے۔ انہوں نے اسپتال میں ہی رہتے ہوئے کچھ کام اور پڑھنا بھی کیا۔
ایک بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پوپ فرانسس حالیہ گھنٹوں میں ملنے والے محبت اور قربت کے متعدد پیغامات سے متاثر ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے اپنے داخلے سے قبل پوپ کو کئی دنوں سے برونکائٹس کی علامات تھیں اور انہوں نے حکام کو تقریبات میں تیار شدہ تقاریر پڑھنے کی ذمہ داری سونپی تھی۔
ویٹیکن کے ترجمان میٹیو برونی نے بھی گزشتہ روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ پوپ کی صحت کافی بہتر ہے۔
ویٹیکن کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پوپ کا ہفتہ وار عام سامعین جو عام طور پر ہر بدھ کو منعقد ہوتا ہے اس ہفتے کے لئے منسوخ کردیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ڈینگی سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، اسپتالوں میںجگہ کم پڑ گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-2-8
حیدر آباد(اسٹاف رپورٹر) ڈینگی سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، سرکاری ونجی اسپتال بھر گئے ،مریضوں کو داخل کرنے کی جگہ ختم ہوگئی ، انتظامیہ اعداد وشمار بتانے اور عوام کی رہنمائی کرنے میں مکمل طور پر ناکام ،پچاس فیصد سے زائد لوگ گھروں پر علاج کرانا پر مجبور ہیں پکا قلعہ گلی نمبر 4 کی رہائشی فرسٹ ایئر کی طلبا ہانیہ بنت شاہد رضوی ڈینگی کے سبب انتقال کرگئی اب تک ڈینگی سے ہلاک ہونے والوں کی غیر سرکاری طور پر تعداد دودرجن تک پہنچ چکی ہے جبکہ ہزاروں افراد نجی کلنیکوں، اسپتالوں اور سرکاری اسپتالوں کا رخ کررہے ہیں بیشتر کو مرض سے متعلق ٹھیک طرح سے آگاہی نہیں دی جارہی ہے جس کے باعث کیسز خراب ہورہے ہیں مریضوں کی نصف تعداد گھروں پر جوسسز اور دیسی طریقے سے علاج کررہی ہے جبکہ محکمہ صحت کی کارکردگی بلکل ناقص ہے نہ تو ڈینگی سے روک تھام کے لئے اب تک کوئی اقدام کئے گئے ہیں نہ ہی عوام کی رہنمائی کی ہے جس کے باعث مریضوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے ۔