سکرنڈ، پولیس حراست میں جاں بحق ملزم پر تشدد کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
فائل فوٹو
سکرنڈ میں پولیس حراست میں جاں بحق ملزم نواز زرداری کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد کی تصدیق ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق مقتول کے جسم کے مختلف حصوں پر چھڑی سے ضربیں لگائی گئی، ملزم کے جسم کے مختلف اعضا روہڑی لیبارٹری بھجوائے گئے ہیں، حتمی رپورٹ آنے کے بعد موت کی وجہ معلوم ہوسکے گی۔
ملزم 2 روز قبل سکرنڈ پولیس حراست میں تشدد سے جاں بحق ہوا تھا، مقدمے میں سکرنڈ تھانے کا ایس ایچ او، ہیڈ محرر اور پولیس اہلکار گرفتار ہیں۔
پولیس کے مطابق ڈی ایس پی سکرنڈ یار محمد پھلپوٹو کو معطل کردیا گیا ہے جبکہ ڈی ایس پی کے خلاف بھی مقدمہ درج ہے۔
کچھ روز قبل سکرنڈ کے قریب گاڑی لوٹنے کے الزام میں پولیس نے ملزم نواز زرداری کو گرفتار کیا تھا، ملزم پولیس لاک اپ میں مبینہ طور پر حرکت قلب بند ہونے سے ہلاک ہوگیا تھا۔
ملزم کے ورثا نے پولیس پر الزام عائد کیا تھا کہ نواز زرداری کو پولیس نے تشدد سے مارا ہے، واقعہ کا وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے نوٹس لیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
تشدد کو رومانس نہ بنائیں، مشی خان کی نئے ڈراموں پر کڑی تنقید
ماضی میں عروسہ ڈرامے سے شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی اداکارہ مشی خان نے ڈراموں میں تشدد کو رومانس بناکر پیش کرنے پر شدید احتجاج کیا ہے۔
اپنے ویڈیو پیغام میں اداکارہ مشی خان نے ڈراموں میں پُر تشدد مناظر دکھانے پر پیمرا سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے ڈراموں کو فی الفور بند کیا جائے۔
انھوں نے پیمرا سے سوال کیا کہ آپ ڈراموں میں نامناسب رومانوی سین اور تشدد پر اکسانے والے مناظر نظر نہیں آ رہے ہیں۔
مشی خان نے کہا کہ یہ کس نوعیت کے ڈرامے اب ہمارے ٹیلی وژن پر نشر کیے جا رہے ہیں۔ یہ ڈرامے اخلاقی حدود سے تجاوز کر رہے ہیں۔
اداکارہ مشی خان نے کہا کہ ہم ان ڈراموں کے ذریعے نوجوان نسل کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟ یہ ڈرامے معاشرے میں غلط رجحانات کو فروغ دے رہے ہیں۔
مشی خان نے کہا کہ ہر ڈرامے میں جنونی عاشق اور خواتین پر ہاتھ اُٹھانے والے کرداروں کو پروموٹ کیا جا رہا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ موضوع بہت ہیں جن پر ڈرامے بنائے جاتے ہیں لیکن صرف پُرتشدد اور نامناسب رومانس دکھانے کا کیا مقصد ہے۔