کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اقوام متحدہ کے فنڈ برائے آبادیاتی سرگرمیاں (یو این ایف پی اے) کے وفد سے ملاقات میں اتفاق کیا کہ نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ میں آمدنی کے فرق، آبادیاتی کارکردگی، انسانی ترقی، ٹیکس کی شرح اور جنگلاتی رقبے جیسے عوامل کو شامل کیا جانا چاہیے۔ یہ ملاقات وزیر اعلیٰ ہاؤس میں پیر کو ہوئی، جس میں وزیر صحت ڈاکٹر عذار فضل پیچوہو، سیکریٹری وزیراعلیٰ رحیم شیخ، اور یو این ایف پی اے کی ٹیم شریک تھی۔وفد کی قیادت اقوام متحدہ کے فنڈ برائے آبادیاتی سرگرمیاں (یو این ایف پی اے) کے ملکی نمائندے ڈاکٹر لوئے شبانے کی مراد علی شاہ نے کہا کہ ساتویں این ایف سی ایوارڈ میں پہلی بار مختلف معیارات اپنائے گئے، مگر یہ کافی نہیں۔ 90 فیصد ٹیکس وفاقی حکومت جمع کرتی ہے، جب کہ صوبوں کو صرف 10 فیصد وصولی کا اختیار ہے، جو انہیں وفاقی فنڈز کا محتاج بناتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ صوبوں کو مکمل مالی خودمختاری دینے سے ٹیکس وصولی اور وسائل کی منصفانہ تقسیم میں بہتری آئے گی۔ڈاکٹر
اشفاق خان، ڈائریکٹر جنرل نسٹ انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز، نے کہا کہ پاکستان کا این ایف سی ڈھانچہ سیاسی ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے مردم شماری کے اعداد و شمار میں ہیرا پھیری کا رجحان ہے۔ انہوں نے سفارش کی کہ مالیاتی وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے سیاسی مداخلت سے پاک اور ڈیٹا پر مبنی این ایف سی فارمولے کی اشد ضرورت ہے۔پاکستان کی بڑھتی آبادی، جو 1951 میں 3 کروڑ 37 لاکھ سے بڑھ کر 2023 میں 24 کروڑ 15 لاکھ تک پہنچ چکی ہے، معیشت پر دباؤ ڈال رہی ہے۔ مالی سال 2023-24 کے دوران جی ڈی پی 375 ارب ڈالر اور فی کس آمدنی 1,552 ڈالر رہی۔ اگر آبادی کم ہوتی تو معیشت کی صورتحال مختلف ہوتی۔ملاقات میں بھارت کے ماڈل پر بھی بات ہوئی، جہاں فنانس کمیشن خودمختار طور پر کام کرتا ہے اور ماہرین کی قیادت میں ہے۔ بھارت میں آبادیاتی کارکردگی کو وسائل کی تقسیم میں شامل کیا جاتا ہے۔ڈاکٹر اشفاق خان نے تجویز پیش کی کہ این ایف سی ایوارڈ میں آمدنی کے فرق کو 30 فیصد، آبادی کو 10 فیصد، آبادیاتی کارکردگی کو 17.

5 فیصد، انسانی ترقی کے اشاریہ کو 10 فیصد، رقبے کو 7.5 فیصد، ٹیکس کوششوں کو 5 فیصد اور جنگلاتی رقبے کو 5 فیصد بنیاد بنایا جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایف سی ا بادیاتی

پڑھیں:

سابق وزیراعلیٰ سندھ آفتاب شعبان میرانی کا انتقال: زرداری،  شہباز‘مراد شاہ کا افسوس

کراچی، اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، نوائے وقت رپورٹ، نمائندہ خصوصی) سابق وزیراعلیٰ سندھ آفتاب شعبان میرانی علالت کے باعث انتقال کرگئے۔ اہلخانہ کے مطابق ان کا انتقال کراچی میں ہوا۔ مرحوم آفتاب شعبان میرانی کی نماز جنازہ کراچی میں ادا کی گئی۔ مرحوم نے پسماندگان میں بیوہ، ایک بیٹا اور تین بیٹیاں چھوڑی ہیں۔ آفتاب شعبان میرانی کا شمار پی پی کے سینئر رہنماؤں میں ہوتا تھا۔ وہ بینظیر بھٹو شہید کے قریبی ساتھیوں میں شامل رہے۔ ان کا تعلق ضلع شکار پور کے بااثر سیاسی خاندان سے تھا۔ 1990ء کی دہائی میں وزیراعلیٰ سندھ بعد ازاں وزیر دفاع بھی رہے۔ صدر آصف علی زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آفتاب شعبان میرانی کے انتقال پر اظہار تعزیت اور لواحقین کے لئے صبر کی دعا کی ہے۔وزیراعظم شہبازشریف نے بھی سابق وزیراعلیٰ سندھ آفتاب شعبان میرانی کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں وزیراعلیٰ ہاؤس سے لے کر نیچے تک لوٹ مار جاری،حافظ نعیم
  • ہم پی ٹی آئی میں کسی ’مائنس فارمولے‘ کے مشن پر نہیں،عمران اسمٰعیل
  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • صحافیوں پر حملے سماج کے ضمیر پر وار ہیں: مراد علی شاہ
  • بڑھتی آبادی، انتظامی ضروریات کے باعث نئے صوبے وقت کی اہم ضرورت ہیں، عبدالعلیم خان
  • سابق وزیراعلیٰ سندھ آفتاب شعبان میرانی کا انتقال: زرداری،  شہباز‘مراد شاہ کا افسوس
  • سابق وزیراعلیٰ سندھ آفتاب شعبان میرانی انتقال کرگئے
  • امریکا کی 5 فیصد آبادی میں کینسر جینز کی موجودگی، تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
  • وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے دوسرے ورلڈ کلچرل فیسٹیول کا افتتاح کردیا
  • کراچی میں ٹریفک چالان سے حاصل رقم صوبے کے زرعی ٹیکس سے بھی زیادہ