کرم: قافلے پر ایک بار پھر حملہ، سکیورٹی اہلکاروں سمیت 5 افراد شہید، علاقے میں صورتحال کشیدہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کرم (نیوزڈیسک)کرم کے علاقے بگن میں سکیورٹی فورسز کی گاڑیوں پردہشتگردوں کے حملے میں 4سکیورٹی اہلکار شہید جبکہ ڈرائیور جاں بحق ہوگیا، جبکہ 15 افراد زخمی ہوگئے۔ حملے کے دوران سیکیورٹی فورسز کی 3 گاڑیوں کو آگ لگا دی۔
پولیس ذرائع کے مطابق شہداء میں لانس نائک قابل خان، لانس نائک عبدالرحمٰن، لانس نائک یاسین، سپاہی ثقلین اور سپاہی دانش شامل ہیں، جبکہ زخمیوں میں حوالدار عظیم، نائک توصیف، نائک نیاز محمد اور لانس نائک ہارون شامل ہیں۔
سیکیورٹی اہلکار علاقے میں پھنسے ہوئے ڈرائیوروں اور گاڑیوں کو بحفاظت نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن کر رہے تھے کہ اچانک مسلح حملہ آوروں نے ان پر فائرنگ کر دی۔ حملے کے نتیجے میں ایک ڈرائیور جاں بحق جبکہ 3 زخمی ہوئے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق، فورسز کی حملہ آوروں اور جوابی فائرنگ کے دوران دو خواتین سمیت 8 افراد زخمی ہوئے ہیں۔حملے کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہیں۔ سیکیورٹی قافلے میں شامل 60 ٹرک ٹل سے پاراچنار جا رہے تھے، جن میں سے 9 کو بحفاظت محصور علاقے میں پہنچا دیا گیا جبکہ 20 ٹرک واپس ٹل بھجوا دیئے۔
ڈرائیور گل فراز کے مطابق مساجد سے گاڑیاں لوٹنے اور مال غنیمت حاصل کرنے کے اعلانات شروع ہوئے تو ہر طرف سے لوگ نکلنا شروع ہوگئے اور ٹرکوں کو لوٹنے کے بعد نذر آتش کرنا شروع کردیا۔
پولیس کے مطابق، واپس کیے گئے ٹرکوں میں سے بیشتر کو لوٹ لیا گیا تھا اور تقریباً 30 ٹرکوں سے لوٹ مار کے بعد متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت جہاں جہاں گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، وہاں بھرپور کارروائی کرے گی۔
پاکستان کے سب سے مہنگے گھر کے بھارت میں چرچے، امبانی کا 48 ہزار کروڑ کا گھر بھی اس کے آگے کچھ نہیں
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: گاڑیوں کو لانس نائک علاقے میں کے مطابق
پڑھیں:
بلوچستان میں 2 بم دھماکے، 2 افراد جاں بحق، 11 زخمی
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جون2025ء)بلوچستان کے ضلع بارکھان کے علاقے رکھنی میں دھماکے سے 2 افراد جاں بحق اور 11 زخمی ہوگئے، جن میں سی4 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔بلوچستان میں شرپسندوں کی جانب سے 2 مختلف جگہوں پر دھماکا خیز مواد کے زریعے پٴْرتشدد کارروائیاں کی گئیں ، بارکھان میں بارودی مواد کے زریعے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ،مچھ میں بم دھماکے سے ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔رپورٹ کے مطابق جاں بحق اور زخمیوں کو فوری طور پر ڈیرہ غازی خان کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ڈپٹی کمشنر بارکھان عبداللہ کھوسہ نے بتایا کہ دھماکا خیز مواد مرکزی بازار میں کھڑی موٹرسائیکل میں نصب تھا، زوردارر دھماکے کے بعد قریبی دکانوں، عمارتوں اور ایک گاڑی کو بھی نقصان پہنچا ہے۔(جاری ہے)
عبداللہ کھوسہ کے مطابق واقعے کے بعد بارکھان کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ پولیس، لیویز اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ کر شواہد اکھٹے کر رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ناکہ بندی اور ملزمان کی تلاش شروع کردی ہیاس سے قبل مچھ اورآب گم کے درمیان ریلوے ٹریک پر بم دھماکا ہوا جس میں ریلوے ملازم زخمی ہوگیا۔ پولیس کے مطابق زخمی ریلوے ملازم کو مقامی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔حکام نے بتایا کہ سیکورٹی فورسزنے دھماکے کے بعد علاقے کا محاصرہ کر کے شرپسندوں کی تلاش شروع کر دی ہے۔