بادام کے دودھ کے صحت کے لیے متعدد فوائد کیا ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
آج بہت سے لوگ صحت کے بارے میں زیادہ شعور رکھتے ہیں اور جانوروں کے دودھ کے متبادل تلاش کر رہے ہیں۔ چونکہ دودھ کیلشیم کا بنیادی ذریعہ ہے جو صحت مند ہڈیوں کے لیے ضروری ہے۔ اس لیے بہت سے لوگ اس کو چھوڑنے میں ہچکچاتے ہیں۔ لوگ یہ سوچتے ہیں کہ کیا سبزی خور آپشن اسی سطح کی غذائیت فراہم کر سکتے ہیں۔عام دودھ کا ایک ایک متبادل بادام کا دودھ بھی ہے جو بادام کو پیس کر پانی میں ملا کر تیار کیا جاتا ہے۔ غذائی ماہر ڈاکٹر ردھیما کھمسیرا نے کہا کہ بادام کا دودھ ایک طاقتور متبادل ہے جو جانوروں کے دودھ کا بھی مقابلہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا بادام کے دودھ کو صرف ایک جدید صحت کا رجحان نہ سمجھا جائے۔
ہڈیوں کی صحت
ڈاکٹر ردھیما کھمسیرا نے مزید کہا کہ کیلشیم ہڈیوں کی کثافت کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ خاص طور پر جب ہم مناسب مقدار میں کیلشیئم کے بغیر جسم کو ہڈیوں سے ختم کرنے لگتے ہیں تو یہ مسئلہ آسٹیوپوروسس کا باعث بنتا ہے۔ یہاں کیلشیئم کی ضرورت ہوتی ہے۔
بادام کے دودھ کی غذائی افادیت
کچھ لوگ بادام کے دودھ کو صرف ایک صحت مند غذا کے طور پر دیکھتے ہیں اور بہت سے لوگ بادام کے دودھ کی قدر کو نظر انداز کرتے ہیں۔ بادام کا دویدھ حقیقت میں ضروری غذائی اجزاء سے بھرا ہوتا ہے۔ ڈاکٹر ردھیما کھمسیرا نے بتایا کہ بادام کا دودھ بادام کو پانی میں ملا کر اور ٹھوس چیزوں کو چھان کر بنایا جاتا ہے۔اس کی غذائیت کی قدر کے بارے میں مزید تفصیل بتاتے ہوئے ڈاکٹر ردھیما کھمسیرا نے کہا کہ یہ قدرتی طور پر کیلوریز میں کم ہے اور اس میں لییکٹوز، کولیسٹرول اور سیچوریٹڈ فیٹ ہے لیکن اس کا اصل جادو اس کے فورٹیفائیڈ ورژن میں مضمر ہے۔ بادام کا دودھ کیلشیئم اور وٹامن ڈی سے بھرپور ہوتا ہے۔ کیلشیم ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مدد کرتی ہے۔
ڈاکٹر ردھیما کھمسیرا نے بادام کے دودھ کے بہت سے فوائد درج کیے ہیں۔ ان فوائد میں درج ذیل شامل ہیں۔
· اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور: بادام وٹامن ای سے بھرپور ہوتے ہیں۔ یہ ایک طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ جو ہڈیوں کے خلیوں کو آکسیڈیٹیو تناؤ سے بچاتا ہے۔ آکسیڈیٹیو تناؤ ہڈیوں کے نقصان کو تیز کر سکتا ہے۔ اس لیے بادام کے دودھ جیسی اینٹی آکسیڈینٹ سے بھرپور غذا کو خوراک میں شامل کرنا وقت کے ساتھ ہڈیوں کی کثافت کو برقرار رکھنے میں مدد کر سکتا ہے۔
· کم فاسفورس: اگرچہ فاسفورس ہڈیوں کی صحت کے لیے ضروری ہے تاہم اس کا بہت زیادہ استعمال ( فاسفورس اکثر سافٹ ڈرنکس اور پراسیسڈ فوڈز میں پایا جاتا ہے) کیلشیم کے جذب میں خلل ڈال کر ہڈیوں کو کمزور کر سکتا ہے۔ بادام کے دودھ میں فاسفورس کی مقدار متوازن ہوتی ہے جو اسے ہڈیوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے ایک محفوظ آپشن بناتی ہے۔
· الکلائن اثر: تیزابیت والی غذائیں (جیسے گوشت، دودھ کی مصنوعات، اور پراسیس شدہ نمکین) کیلشیم ہڈیوں سے خارج ہونے کا سبب بن سکتی ہیں ۔ دوسری طرف بادام کے دودھ میں الکلائزنگ اثر ہوتا ہے جو پی ایچ کی متوازن سطح کو برقرار رکھنے اور ہڈیوں کو کیلشیم کے نقصان سے بچانے میں مدد کرتا ہے۔
· لییکٹوز سے پاک: ان لوگوں کے لیے جو لییکٹوز کی عدم برداشت کا شکار ہیں بادام کا دودھ ایک اہم حلیف ہے۔ لییکٹوز کی عدم برداشت آپ کے کیلشیم کی مقدار کو پریشان کر سکتی ہے لیکن بادام کا دودھ ایک مزیدار، گٹ فرینڈلی اور غذائیت سے بھرپور متبادل ہے۔
اہم مشورہ
ڈاکٹر ردھیما کھمسیرا نے ہڈیوں کی اچھی صحت کے لیے ایک اور ٹوٹکہ شیئر کیا۔ انہوں نے بادام کے دودھ کو وزن اٹھانے والی ورزشوں جیسے چلنے، جاگنگ، یا طاقت کی تربیت کے ساتھ جوڑنے کا مشورہ دیا ہے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کو برقرار رکھنے بادام کے دودھ بادام کا دودھ سے بھرپور دودھ کی کے لیے بہت سے صحت کے
پڑھیں:
پاکستان‘ سعودی عرب سمیت متعدد ممالک کی ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (انٹر نیشنل ویب ڈیسک) پاکستان اور سعودی عرب سمیت دنیا کے20 ممالک نے ایران کے خلاف اسرائیلی جنگی جارحیت کی بھر پور مذمت کردی۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب سمیت دنیا کے 20 ممالک کے وزرائے خارجہ نے اسلامی برادر ملک ایران کے خلاف اسرائیلی جنگی جارحیت کی بھر پور مذمت کردی۔ جس میں کہا گیا کہ تہران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے سے گریز کیا جائے۔
پاکستانی دفتر خارجہ سے جاری مشترکہ اعلامیے میں مذکورہ ممالک نے ریاستوں کی خود مختاری و علاقائی سا لمیت کے احترام، مثبت ہمسائیگی کے مستحکم اصولوں کی پاسداری اور تنازعات کے پرامن حل پر زور دیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ایران کے خلاف اسرائیلی جنگی جارحیت کی مذمت کرنے والوں میں پاکستان، سعودی عرب، الجزائر، بحرین، برونائی، چاڈ، کوموروس، جبوتی، مصر،عراق، اردن، کویت، لیبیا، اسلامی موریطانیہ، قطر، صومالیہ، سوڈان، ترکی، عمان اور متحدہ عرب امارات کے وزائے خارجہ شامل ہیں۔
اعلامیے کے مطابق عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کی قراردادوں اور اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے فیصلوں پر ان جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے سے مکمل گریز سب سے زیادہ اہم ہے، جوآئی اے ای اے نگرانی میں ہیں۔
ایسی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنانا عالمی قوانین اور عالمی انسانی قانون، جس میں شامل 1949ءکے جینیوا کنونشنز کی خلاف ورزی ہیں۔
اعلامیہ میں زور دیا گیا کہ کشیدگی کے مکمل خاتمے، مکمل جنگ بندی اور امن کی بحالی کے لیے اقدامات ناگزیر ہیں، بصورت دیگریہ خطرناک صورت حال شدید تشویش ناک ہے، جو پورے خطے کے امن اور استحکام کے لیے سنگین نتائج لا سکتی ہے۔