قومی اسمبلی: کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرار داد متفقہ طور پر منظور
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
قومی اسمبلی نے کشمیری عوام کو خراجِ تحسین پیش کرنے کی قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں قرار داد وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر امیر مقام نے پیش کی۔
قرار داد میں کشمیریوں کی اخلاقی سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا گیا۔
قرارداد میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم اور تشدد کی شدید مذمت بھی کی گئی۔
ایم کیو ایم نے اپنی جانیں ہتھیلیوں پر رکھ کر بھارت کا کراچی میں مقابلہ کیا۔
ایوان نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا۔
اجلاس کے دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما عامر ڈوگر نے کہا ہے کہ ہم اس کارروائی کا حصہ بنے ہیں کیونکہ کشمیر ہم سب کا ہے۔
عامر ڈوگر کا کہنا ہے کہ پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے، ہم نے اپنے دور میں کشمیریوں کا مسئلہ دنیا بھر میں اٹھایا، آج ہماری خارجہ پالیسی تذبذب کا شکار ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج یہاں مودی نواز حکومت ہے، انہیں کشمیریوں کا کوئی خیال نہیں، آج ملک میں فسطائیت اور غنڈہ گردی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کی قرار
پڑھیں:
مودی سرکار کا مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کا گھناؤنا کھیل بدستور جاری
ہندوتوا ایجنڈے کی پیروی کرتے ہوئے مودی سرکار کا مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کا گھناؤنا کھیل بدستور جاری ہے۔
انتہا پسند سیاسی جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کے دورِ اقتدار میں مظلوم کشمیریوں کی حراستی ہلاکتیں، گرفتاریاں اور تشدد معمول بن چکے ہیں۔
بھارتی جریدے ’’دی کاروان‘‘ کی رپورٹ کے مطابق قابض بھارتی فورسز کے بے بنیاد مظالم کا شکار کشمیریوں میں طالب لالی بھی شامل ہیں، جنہیں بغیر کسی ثبوت کے 10 سال سے دہشتگردی کے الزام میں گرفتار رکھا گیا ہے اور ان کا مقدمہ بھی تاحال تاخیر کا شکار ہے۔
دی کاروان کے مطابق بھارتی سکیورٹی اداروں کی جانب سے عام کشمیری خاندانوں کو (Over Ground Worker) OGW فہرست میں شامل کرنا معمول بن چکا ہے۔ مودی سرکار نے OGW فہرست کا سہارا لے کر تعلیم یافتہ کشمیری نوجوانوں کو بیروزگاری کی دلدل میں دھکیل دیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں محض شک و شبہے کی بنیاد پر کشمیری خاندانوں سے روزگار اور شناخت چھین لی جاتی ہے۔ اسی طرح بغیر کسی عدالتی کارروائی یا تحقیقات کے کشمیریوں کے نام فہرست میں شامل کیے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مودی سرکار کے حکم پر مقبوضہ کشمیر میں سیکڑوں کشمیری بلاجواز حراست میں ہیں اور دہشتگردی کے الزام میں گرفتار درجنوں بے گناہ کشمیریوں پر کوئی جرم بھی ثابت نہیں ہوا۔
دی کاروان کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج گرفتار کشمیری نوجوانوں کے خاندانوں کو بھی ہراساں کرتی ہے۔بھارتی فوج جعلی انکاؤنٹرز میں شہید کیے جانے والے کشمیری نوجوانوں کی لاشیں بھی لواحقین کو نہیں دیتی۔
مودی سرکار کے دور میں کشمیریوں کو جعلی مقدمات میں نظربند کرنا معمول کا حصہ بن چکا ہے۔ مودی سرکار کشمیریوں کے انسانی حقوق روندنے کو قومی سلامتی کا نام دے رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق صرف مئی 2025ء میں 474 سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو گرفتار جب کہ 17 کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔ پہلگام حملے کے بعد کشمیریوں کے خلاف 50 سے زائد مقدمات قائم کرکے گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیریوں کی مزاحمت کو دبا نے کے لیے مودی سرکار اور بھارتی فورسز کی ریاستی دہشتگردی جاری ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں ’’جھوٹے انکاؤنٹرز‘‘ اور جعلی مقدمات پر متعدد بین الاقوامی اداروں نے تشویش کا اظہار کیا ہے، مگر مودی کی مجرمانہ خاموشی برقرار ہے۔