تاجروں کے ساتھ نامناسب سلوک بند کیا جائے،ادریس چوہان
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
سینئر نائب صدر چیمبر ادریس چوہان آل حیدر آباد گروسری اینڈ جنرل اسٹور نمائندگان کے اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں ، نائب صدرشان سہگل و دیگر موجود ہیں
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے سیکرٹریٹ میں سینئر نائب صدر احمد ادریس چوہان کی زیر صدارت آل حیدرآباد گروسری اینڈ جنرل اسٹور نمائندگان کا ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس میں شہر بھر کے گروسری، ریٹیلرز اور جنرل اسٹورز مالکان نے شرکت کی۔ اجلاس میں تاجروں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اَفسران اور اُن کے نمائندوں کی جانب سے مارکیٹ میں ریٹ لسٹ چیکنگ کے دوران غیر مہذب رویے، دُکانوں کی سیلنگ اور چالان کی رقوم بینک کے بجائے نقد وصول کرنے جیسے اقدامات پر اپنے تحفظات کا اِظہار کیا۔ تاجروں کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر آفس کی جانب سے قیمتوں کے تعین میں متعلقہ کاروباری نمائندگان کو شامل نہیں کیا جاتا جس کی وجہ سے غیر حقیقت پسندانہ ریٹ لسٹ جاری کی جاتی ہے۔ تاجروں نے مزید کہا کہ مارکیٹ میں کئی اشیاء کے نرخ روزانہ بلکہ بعض اوقات گھنٹوں کے حساب سے تبدیل ہوتے ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ دو ماہ پرانی ریٹ لسٹ پر عمل درآمد نہ کرنے کی بنیاد پر دُکانیں سیل اور بھاری چالان عائد کر رہی ہے۔ سینئر نائب صدر احمد ادریس چوہان نے تاجروں کے تحفظات سننے کے بعد کہا کہ حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری ہمیشہ تاجروں کے مسائل کو اعلیٰ حکام تک پہنچاتا رہا ہے اور اُن کے حل کے لیے عملی اقدامات کیے ہیں۔ اُنہوں نے اعلان کیا کہ چیمبر نے شہر کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے ہول سیلرز، ریٹیلرز، مارٹس اور جنرل اسٹورز کے نمائندگان پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو چیمبر کے وفد کے ساتھ ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کرے گی۔ اُس ملاقات میں رمضان المبارک کی ریٹ لسٹ جاری کرنے سے قبل تاجروں کے تمام تحفظات اور زمینی حقائق پر مبنی سفارشات پیش کی جائیں گی تاکہ رمضان کے دوران تاجروں اور انتظامیہ کے درمیان کسی بھی قسم کے تنازع سے بچا جاسکے۔ حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مارکیٹ کی زمینی صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کاروباری برادری کے ساتھ مشاورت کرے اور تاجروں کے ساتھنا مناسب سلوک بند کیا جائے، تاکہ کاروباری سرگرمیوں کو متاثر ہونے سے بچایا جاسکے۔ اس اجلاس میں نائب صدر شان سہگل، سابق صدر محمد اکرم انصاری، سکندر علی راجپوت، محمد یاسین خلجی، محمد عمر عیدو، محمد اسلم انصاری، محمد رضوان انصاری، عرفان، فیصل پاریکھ، عبدالحفیظ، محمد عرفان میمن، شہروز، فاروق گلزار و دیگر نے شرکت کی۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: تاجروں کے چیمبر ا ریٹ لسٹ
پڑھیں:
مودی کے دوغلی پالیسی اور اقلیتوں سے امتیازی سلوک بے نقاب ہوگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-01-3
امرتسر (آن لائن)بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دوغلی پالیسی اور اقلیتوں سے امتیازی سلوک بے نقاب ہوگیا ہے اور بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ نے بھی مودی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سمجھ نہیں آ رہی بی جے پی کی پالیسی پاکستان کیخلاف ہے یا لوگوں کے خلاف ؟ان کا میڈیا کہہ رہا ہے کہ کتنی بڑی بات ہے کہ ہاتھ نہیں ملایا ، کیا اس سے آپریشن سندور جیت گئے؟ ۔یاتو ایسے ہوا ہو کہ آپ نے کہا ہو ہم اس گیند کو ہاتھ نہیں لگاتے اس کو پاکستان کا بلا لگا ہوا ہے۔میڈیا سے بات چیت کے دوران بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگوانت سنگھ مان نے مودی حکومت کے خوب لتے لیے،بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگوانت سنگھ مان کاکہنا تھاکہ لوگ پوچھ رہے ہیں کہ سمجھ نہیں آ رہی بی جے پی کی پالیسی پاکستان کیخلاف ہے یا لوگوں کے خلاف ؟۔ پاکستان سے کسی فنکار کو فلم میں کام کرنے کے لیے لیا گیا جو پہلگام واقعے سے پہلے کی شوٹنگ ہے۔ کہا گیا وہ فلم ریلیز نہیں ہونے دیں گے ورنہ اس کو ملک کاغدار کہیں گے۔فلم روکی گئی تو نقصان پروڈیوسر اور فنکاروں کا ہوا۔بھگوانت سنگھ مان نے کہا کہ جو کل میچ ہوا، اس کا پروڈیوسر بڑے صاحب (امیت شاہ) کا بیٹا ہے، ان کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ فلم تو پہلے کی شوٹنگ تھی جو ریلیز نہیں ہونے دی گئی مگرکل والا میچ تو لائیو تھا، اب ان کا میڈیا کہہ رہا ہے کہ کتنی بڑی بات ہے کہ ہاتھ نہیں ملایا ، کیا اس سے آپریشن سندور جیت گئے؟ ۔انہوں نے مزید کہا کہ سمجھ نہیں آتا میچ کرانے کی کیا مجبوری تھی، میچ کھیلنے کا حصہ تو پاکستان کو بھی جائیگا۔ سرداروں سے کیا قصور ہو گیا ہے کہ انہیں پاکستان عبادت کے لیے نہیں جانے دیتے؟۔ اگر میچ کھیل سکتے ہیں تو کرتار پور عبادت کے لیے جانے دینے میں کیا حرج ہے؟۔ کیا سارا کچھ آپ کی مرضی سے چلے گا؟۔ افغانستان میں آفت آئی تو ایک منٹ میں پیسہ پہنچ گیا، پنجاب میں آفت آئی مگر ابھی تک ایک پیسہ نہیں آیا۔