اسرائیل غزہ کی جنگ ہار چکا ہے،سابق سربراہ اسرائیلی قومی سلامتی کونسل کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
تل ابیب : اسرائیل نے غزہ کی جنگ ہار دی ، قابض اسرائیل کے سابق قومی سلامتی کونسل کے سربراہ غیورا آئلینڈ نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل غزہ کی جنگ ہار چکا ہے۔
ایک بیان میں انہوںنے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم تسلیم کریں کہ اسرائیل کو شکست ہو چکی ہے ،صہیونی قیادت کی ناکامی اور مزاحمت کی ثابت قدمی کا واضح ثبوت ہیں۔
یہ بیان اس حقیقت کو مزید تقویت دیتا ہے کہ قابض اسرائیل کے تمام فوجی اور سیاسی حربے ناکام ہو چکے ہیں، اور غزہ میں فلسطینی مزاحمت نے ناقابل تسخیر عزم کے ساتھ دشمن کو پسپائی پر مجبور کر دیا ہے۔ یہ اعتراف نہ صرف اسرائیلی عسکری و سیاسی حکمت عملی کی ناکامی کو بے نقاب کرتا ہے بلکہ یہ بھی ثابت کرتا ہے کہ حق اور مزاحمت ہمیشہ ظلم اور جبر پرغالب آتے ہیں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
غزہ کے جنوبی شہر رفح سے تھائی یرغمالی کی لاش برآمد؛ اسرائیلی فوج کا دعویٰ
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے ہاتھوں 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کے وقت یرغمال بنائے گئے تھائی شہری نتاپونگ پنٹا کی لاش ملٹری آپریشن کے دوران رفح سے مل گئی۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق فوج اور انٹیلی جنس ادارے کی مشترکہ ٹیم نے ایک گرفتار جنگجو سے حاصل معلومات کی روشنی میں غزہ کے جنوبی شہر رفح میں ملٹری آپریشن کیا تھا۔
تھائی شہری اسرائیل میں کھیتوں میں کام کرتے تھے تاکہ اپنی بیوی کے لیے ایک کافی شاپ کھولنے کا خواب پورا کر سکیں۔ وہ اپنی بیوی اور بیٹے کو تھائی لینڈ میں چھوڑ کر تقریباً ڈیڑھ سال سے اسرائیل میں مقیم تھے۔
تھائی یرغمالی کو حماس نے غزہ کی ایک نسبتاً چھوٹی مزاحمتی تنظیم "مجاہدین بریگیڈز" کے حوالے کیا تھا جس کے بعد امکان ہے کہ انہیں جنگ کے ابتدائی مہینوں میں قتل کر دیا گیا تھا۔
تاہم تھائی یرغمالی کی موت کی تاریخ اور حالات تاحال زیرِ تفتیش ہیں۔ لاش کی شناخت ابوکبیر کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فارنزک میڈیسن میں کی گئی۔
کِبُتز نیر اوز اسرائیل کا وہ علاقہ ہے جہاں سے حماس نے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے وقت 76 افراد کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے صرف چار کو اب تک زندہ تصور کیا جا رہا ہے، جبکہ سات کی لاشیں اب بھی غزہ میں موجود ہیں۔
حماس اور اس سے منسلک گروہوں نے اُس دن 31 تھائی باشندوں کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے بیشتر کو بعد ازاں اسرائیل کے ساتھ معاہدوں کے تحت رہا کیا گیا۔
حماس نے اکتوبر 2023 کے حملے میں اسرائیل سے 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا اور اس وقت بھی ان کے قبضے میں 55 یرغمالی موجود ہیں جن میں سے 20 کے زندہ ہونے کا یقین ہے۔
جن 33 یرغمالیوں کو مردہ قرار دیا جا رہا ہے ان میں کئی غیر ملکی بھی شامل ہیں جن میں سے ایک اور غیر ملکی کی لاش بھی ابھی تک دہشت گردوں کے قبضے میں ہے۔
خیال رہے کہ گرفتار جنگجو سے حاصل معلومات کی بنیاد پر ہی دو روز قبل بھی ملٹری آپریشن کے دوران امریکی نژاد اسرائیلی جوڑے لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔
یہ جوڑا بھی غزہ کی مجاہدین بریگیڈز کے پاس تھا جنھیں 7 اکتوبر 2023 کو زخمی حالت میں یرغمال بنایا گیا تھا اور دو ماہ بعد وہ ہلاک ہوگئے تھے۔