بنیادی ایوی ایشن سیکیورٹی کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ، کور کمانڈر کراچی مہمان خصوصی
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
تصویر سوشل میڈیا۔
52ویں بنیادی ایوی ایشن سیکیورٹی کورس اور 32ویں آفیسر بنیادی ایوی ایشن سیکیورٹی کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب اے ایس ایف اکیڈمی کراچی میں منعقد ہوئی۔
کور کمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل محمد اویس دستگیر تقریب میں بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔ بنیادی ایوی ایشن سیکیورٹی کورس میں کل 655 نئے بھرتی شدہ مرد و خواتین نے تربیت حاصل کی۔
دورانِ ٹریننگ ریکروٹس کو ایوی ایشن سیکیورٹی کے جدید طریقہ ہائے کار کی تربیت دی گئی۔ دوران ٹریننگ ریکروٹس کو جسمانی لحاظ سے سخت اور کٹھن مراحل سے گزارا گیا۔
کور کمانڈر کراچی کو ان کی آمد پر پریڈ کی جانب سے جنرل سلامی پیش کی گئی۔ کور کمانڈر کراچی نے ڈی جی ایئر پورٹس سیکیورٹی فورس کے ہمراہ پریڈ کا معائنہ کیا۔
کور کمانڈر نے اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ٹرینیز کو انعامات اور میڈلز دیے۔ انھوں نے ایئر پورٹس سیکیورٹی فورس کو ملکی ہوائی اڈوں کی فول پروف سیکیورٹی پر سراہا۔
کور کمانڈر کراچی نے ایئر پورٹس سیکیورٹی فورس کے شہدا کو خراجِ عقیدت پیشں کیا۔ کور کمانڈر کراچی نے ٹریننگ مکمل کرنے والے ریکروٹس اور ان کے والدین کو مبارکباد دی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، پی ٹی آئی اور اے این پی رہنما کے قتل میں ملوث دہشتگرد مارا گیا
فائل فوٹوباجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) رہنما کے قتل میں ملوث دہشتگرد مارا گیا۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ باجوڑ میں کوثر کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دہشتگرد ضیاءالدین عرف ابراہیم ادریس مارا گیا، دہشتگرد ضیاءالدین متعدد ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگز میں ملوث تھا۔
دہشتگرد پی ٹی آئی رہنما ریحان زیب، اے این پی کےمولانا خان زیب، ڈپٹی کمشنر ناوگئی اور جے یو آئی کے ارکان کے قتل میں بھی شامل تھا۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مارے گئے دہشت گرد نے متعدد پولیس اہلکاروں کو بھی قتل کیا، دہشت گرد ضیاء الدین طالبان کے کابل پر قبضے سے قبل افغان جیل میں قید تھا، طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد دہشتگرد ضیاء الدین کو رہا کر دیا گیا تھا۔
دہشت گرد ضیاء الدین 2023 میں افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوا تھا، دہشتگرد ضیاءالدین کی ہلاکت سے داعش خراسان کےنیٹ ورک کو بڑا دھچکا لگا۔