طیب ایردوان پاکستان کے بہترین دوست ہیں:وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
وزیر اعظم شہباز شریف نے انٹرچینج کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے سے اسلام آباد کی ٹریفک کو سہولت ہو گی۔ اور منصوبے کی قلیل مدت میں تکمیل پر وزیر داخلہ کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سب کو محسن نقوی اسپیڈ کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ جنہوں نے 84 روز میں لائق تحسین کام کیا گیا۔ اسلام آباد کی خوبصورتی میں اضافے کے لیے منصوبے لا رہے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ اسلام آباد میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا بھی آغاز کیا جائے گا۔ اور اس منصوبے سے اسلام آباد کے باسیوں کو فائدہ پہنچے گا۔ آج کی کارروائی خط کے ذریعے طیب ایردوان کو بھیجوں گا۔ طیب ایردوان پاکستان کے بہترین دوست ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج بہت شاندار منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اور منصوبے کو مختص رقم سے بھی کم میں مکمل کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ ترکیہ صدر کی آمد پر اسلام آباد کو خوبصورتی سے سجایا گیا.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اسلام ا باد نے کہا کہ
پڑھیں:
بھارت کیساتھ اسرائیل تھا، چین اور ترکیہ ہمارے دوست، جنگ خود لڑی: خواجہ آصف
لاہور(نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے ترکیہ اور چین پاکستان کے دوست ممالک ہیں لیکن جنگ پاکستان نے خود لڑی۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا بھارت کو جنگ میں پاکستان سے شکست ہوئی، بھارت کے دعوے مٹی میں مل گئے، سندور اجڑگیا۔ انہوں کہا ہمیں پوری دنیا کی سپورٹ ملی تھی، بھارت کے ساتھ صرف اسرائیل کھڑا تھا، بھارت کی طرف سے بیانات اپنے عوام کو مطمئن کرنے کیلئے ہیں اور ایسے بیانات بھارت کی سفارتی محاذ پربھی شکست کا نتیجہ ہیں۔خواجہ آصف نے کہا بھارت کے خلاف جنگ میں پاکستان کی فتح بالکل واضح تھی، کوئی شک نہیں پاکستان کی افواج نے جنگ میں اپنا لوہا منوایا، ترکیہ اور چین ہمارے دوست ممالک ہیں لیکن جنگ ہم نے خود لڑی ۔انہوں نے مزید کہا ہمیں ترکیہ اور چین کی حمایت حاصل تھی،دفاعی سازو مان خریدتے ہیں، جن سے ہم اسلحہ لیتے ہیں اس کا مطلب یہ نہیں وہ لڑائی میں شامل تھے، ہم امریکہ سے بھی اسلحہ لیتے ہیں، ہوسکتا ہے وہ بھی شامل ہو۔ وزیر دفاع نے کہا بھارت کے پاس فرانس کے طیارے ہیں، ہمارے پاس ان کی آبدوزیں ہیں، بھارت چین اور دیگر ممالک کا نام لے رہا ہے یہ ہمارے دوست ہیں، ترکیہ، سعودی عرب، ایران اور دیگر ممالک بھی ہمارے دوست ہیں، جنگ کے دوران ہمیں چین کی سفارتی حمایت حاصل تھی، بھارت نے ایسا دوبارہ کچھ کیا تو ویسا ہی ہوگا پھرکہیں گے فلاں مدد کیلئے آیا۔ انہوں نے مزید کہا مودی یہاں وہاں دیکھ رہا تھا، اس کو جڑواں بھائی نیتن یاہو کے علاوہ کوئی نظر نہیں آرہا تھا، بھارت میں جھوٹ کا سیلاب آیا ہوا تھا، جیسے بالی وڈ فلم کی شوٹنگ ہے۔