قومی ایئرلائنز کی جاپان کیلئے پروازیں فوری بحال کی جائیں، ن لیگ جاپان
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کولاج فوٹو: فائل
پاکستان مسلم لیگ (ن) جاپان کے صدر ملک نور اعوان نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ قومی ایئرلائنز کی جاپان کیلئے پروازیں فوری طور پر بحال کی جائیں تاکہ جاپان میں مقیم 35 ہزار پاکستانیوں کو اپنے وطن آنے جانے میں سہولت حاصل ہو۔
اس حوالے سے ملک نور اعوان نے ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو ایک باضابطہ خط تحریر کیا جس میں انہوں نے جاپان میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مشکلات کا ذکر کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی ایئرلائن کی براہ راست پروازیں بند ہونے کے باعث پاکستانیوں کو مہنگی اور طویل غیرملکی پروازوں پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے، جو ان کےلیے سخت پریشانی کا باعث ہے۔
ملک نور اعوان نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس معاملے کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھے اور قومی ایئرلائنز کو جاپان کےلیے پروازیں بحال کرنے کی ہدایات جاری کرے۔
ان کے مطابق اس اقدام سے ناصرف پاکستانی کمیونٹی کو سفری سہولتیں میسر آئیں گی بلکہ قومی ایئرلائن کو بھی ایک مستحکم بین الاقوامی مارکیٹ میں دوبارہ اپنی جگہ بنانے کا موقع ملے گا۔
واضح رہے کہ یہ مطالبہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب حکومت پاکستان قومی ایئرلائن کی بحالی اور بہتری کےلیے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔
جاپان میں مقیم پاکستانیوں کو امید ہے کہ اسحاق ڈار اس اہم مطالبے پر غور کریں گے اور جلد مثبت پیشرفت ممکن ہوگی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
نواز شریف غیر ملکی ایئرلائن کے ذریعے لاہور سے لندن روانہ
لاہور:سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف غیر ملکی ایئرلائن کے ذریعے لاہور سے لندن روانہ ہو گئے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم آج جاتی امرا رائیونڈ سے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے، جہاں سے وہ غیر ملکی ایئرلائن قطر ایئرویز کی پرواز کے ذریعے لندن روانہ ہوئے۔
قبل ازیں جاتی امرا رائیونڈ میں نواز شریف کی روانگی کی تمام تر تیاریاں مکمل کی گئیں۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف کا لندن میں قیام تقریبا 2 ہفتے طویل ہونے کا امکان ہے۔ نواز شریف لندن میں اپنا معمول کا طبی معائنہ بھی کروائیں گے۔
یاد رہے کہ نواز شریف نے کچھ روز قبل پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیوروسائنسز میں اپنا چیک اپ بھی کروایا تھا، جہاں ان کی گردن کی ایم آر آئی بھی کی گئی تھی۔ نواز شریف کو پٹھوں میں درد کی شکایت سامنے آئی تھی۔
اس سے قبل نواز شریف رواں سال جون میں لندن گئے تھے۔