اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے تولیوں کی صنعت سے متعلق مسائل کے حل کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت برآمدات کے فروغ کیلئے پرعزم ہے اور برآمدی شعبہ کو تمام تر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بات گزشتہ روز تولیوں کی صنعت کے مسائل کے حل کے لئے  وزیراعظم کی ہدایت پر تشکیل دی گئی کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے برآمدات کو فروغ دینے اور پاکستان کی عالمی ٹیکسٹائل مارکیٹ میں پوزیشن بہتر بنانے کے لئے مستحکم اور کاروبار دوست ٹیکس نظام کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ   حکومت معیشت میں برآمدات کی مستحکم ترقی کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے، ہم نجی شعبے کو اس سلسلے میں ایک اہم شراکت دار سمجھتے ہیں اور ہماری پالیسیاں اس مشترکہ کوشش کو جاری رکھیں گی۔ میٹنگ کا اختتام سرکاری اور نجی شعبے کے درمیان بہتر تعاون کے عزم پر ہوا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب  نے کہا ہے کہ آئندہ 3 سے 5 سال میں برآمدات 60 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں۔ غیرملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ 12 سے 14 ماہ میں معیشت کی بہتری کے لیے اہم پیش رفت ہوئی، حکومت نے مہنگائی اور شرح سود میں کمی کے لیے اہم فیصلے کیے، زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کیا، دوہرے خسارے قابو کیے جس کے بعدکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور مالیاتی خسارہ سرپلس میں آیا۔ نجکاری کے عمل کو مزید تیز کریں گے، سرکاری اداروں کے نقصانات کم کرنے کے لیے رائٹ سائزنگ کر رہے ہیں اور اصلاحات کا عمل جاری رکھیں گے، رائٹ سائزنگ سے حکومتی اخراجات میں واضح کمی آئے گی۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ حکومتی اخراجات میں کمی کرکے عوامی فلاح و بہبود کو ترجیح دے رہے ہیں، تجارت کے فروغ میں پاکستان اہم کردار ادا کر سکتا ہے، خطے میں پاکستان کی تجارتی شراکت بڑھانا چاہتے ہیں اور خطے میں تجارت کے فروغ سے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ممکن ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: برا مدات

پڑھیں:

خیبرپختونخوا کے سرکاری اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کیخلاف ملازمین کا سڑکوں پر آنے کا عندیہ

خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین نے سرکاری اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کے خلاف احتجاج کا عندیہ دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سرکاری ملازمین نے کہا ہے کہ اداروں کی نجکاری ۔پینشن اصلاحات کے خلاف یکم اکتوبر سے احتجاجی شیڈول کا اعلان کریں گے۔

سرکاری ملازمین نے کہا کہ ہم کسی صورت اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کو قبول نہیں کریں گے اور ایک بار پھر اپنی حقوق کیلئے میدان میں آئیں گے، صوبائی حکومت کو 30 ستمبر تک ڈیڈ لائن دیتے ہیں اگر 30 ستمبر تک ہمارے  تحفظات کو دور نہیں کیا گیا تو ایک بار پھر یکم اکتوبر سے احتجاج کا شیڈول دیں گے جس کی ذمہ داری صوبائی حکومت پہ عائد ہوگی۔

گیگا کے چیئرمین نے کہا کہ اپنی آئینی حقوق سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، انہوں نے کہا کہ ہمارے تحفظات دور نہیں کیے گئے تو ایک بار پھر ہم مست قلندر کریں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ سرکاری اداروں کے اٹ اف سورس کرنے کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے ڈی ار اے کے حوالے سے ہمارے مطالبات تسلیم کیا جائے کلاس فور ملازمین کو ڈیلی ویجز کرنے کی پالیسی کو مسترد کرتے ہیں، پینشن اصلاحات کسی صورت تسلیم نہیں کرتے جبکہ ریگوللائزیشن ہمارا حق ہے۔

متعلقہ مضامین

  • انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ
  • جولائی اور اگست کے  درمیان ملکی تجارتی خسارے میں خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ
  •  وزیرِ تجارت جام کمال کی تہران میںایران کے اول نائب صدر سے ملاقات
  • ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں مالی سال 9.9فیصد اضافہ
  • وزیر تجارت جام کمال خان کی ایرانی اول نائب صدر سے ملاقات، پاک ایران تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • ترسیلات زر پاکستان کی لائف لائن، پالیسی تسلسل یقینی بنائیں گے: وزیر خزانہ
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید تگڑا
  •  وزیر خزانہ سے پولینڈ کے سفیر کی ملاقات‘ تجارت بڑھانے پر  تبادلہ خیال
  • اہل فلسطین کیلئے مزید امدادی سامان غزہ روانہ، مریم نواز کی تقریب میں شرکت
  • خیبرپختونخوا کے سرکاری اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کیخلاف ملازمین کا سڑکوں پر آنے کا عندیہ