بریگزٹ ایک غلطی تھی، مئیر لندن صادق خان
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میئر لندن نے کہا کہ یورپی یونین کے ساتھ قریبی تعلقات ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے متوقع محصولات کے اثرات کو کم کر سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ برطانوی دارالحکومت لندن کے میئر صادق خان نے کہا ہے کہ "بریگزٹ ایک غلطی تھی" اور زور دیا ہے کہ یورپی یونین کے ساتھ قریبی تعلقات ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے متوقع محصولات کے اثرات کو کم کر سکتے ہیں۔ میئر لندن ایک شیڈولڈ میٹنگ میں اس حوالے سے بات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں کہ نوجوانوں کی نقل و حرکت کی ایک نئی اسکیم نوجوان افراد اور وسیع تر معیشت دونوں کو فائدہ دے گی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ یہ اقدام یورپ بھر میں اقتصادی ترقی میں سہولت فراہم کرے گا جبکہ لندن کے نوجوان اور یورپی یونین کے شہریوں کو قیمتی تجربات فراہم کرے گا، جس میں بیرون ملک کام کرنے اور متنوع زبانوں اور ثقافتوں کے ساتھ مشغول ہونے کے مواقع بھی شامل ہیں۔ صادق خان کا کہنا ہے کہ انہیں ایک یورپی کے طور پر شناخت کرنے پر فخر ہے وہ مختلف ڈومینز میں یورپ کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے اور بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے دلیل دیتے ہیں کہ تجارت، اقتصادی استحکام، سلامتی، ماحولیاتی مسائل اور پاپولزم کے خطرے سے متعلق مشترکہ چیلنجوں کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے لیے ایسی کوششیں اہم ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
ایرانی حکومت زبردستی گرانے کی کوشش بڑی غلطی ہوگی: فرانس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فرانسیسی صدر نے ایران کی حکومت کو زبردستی گرانے کی کسی بھی کوشش کو “اسٹریٹجک غلطی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بھی ایسی کوششیں ناکام رہی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کینیڈا میں جی-سیون اجلاس کے دوران صحافیوں سے گفتگو میں ایران اسرائیل جنگ سے متعلق اہم انکشاف کرتے ہوئےکہا کہ امریکا نے ایران کو جوہری مذاکرات اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی پیشکش کی ہے اور اب دنیا ایران کے جواب کی منتظر ہے۔
تاہم فرانسیسی صدر نے ایران کی حکومت کو زبردستی گرانے کی کسی بھی کوشش کو “اسٹریٹجک غلطی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بھی ایسی کوششیں ناکام رہی ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اگر ایران نے امریکا کی پیشکش کو قبول کرلیا تو مشرق وسطیٰ میں قیامِ امن کی راہ ہموار ہوجائے گی۔
یاد رہے کہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال کی وجہ سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ جی-سیون اجلاس سے جلد واپس آجائیں گے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے چار روز قبل ایران پر فضائی حملے کرکے ٹاپ رینک کے ملٹری آفیسرز سمیت 6 ایٹمی سائنسدانوں کو جاں بحق کردیا تھا۔
جس کے بعد ایران نے بھی اسرائیل پر تابڑ توڑ حملے کیے ہیں جہاں اب تک 24 ہلاکتیں جب کہ ایران میں 24 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔