بریگزٹ ایک غلطی تھی، مئیر لندن صادق خان
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میئر لندن نے کہا کہ یورپی یونین کے ساتھ قریبی تعلقات ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے متوقع محصولات کے اثرات کو کم کر سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ برطانوی دارالحکومت لندن کے میئر صادق خان نے کہا ہے کہ "بریگزٹ ایک غلطی تھی" اور زور دیا ہے کہ یورپی یونین کے ساتھ قریبی تعلقات ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے متوقع محصولات کے اثرات کو کم کر سکتے ہیں۔ میئر لندن ایک شیڈولڈ میٹنگ میں اس حوالے سے بات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں کہ نوجوانوں کی نقل و حرکت کی ایک نئی اسکیم نوجوان افراد اور وسیع تر معیشت دونوں کو فائدہ دے گی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ یہ اقدام یورپ بھر میں اقتصادی ترقی میں سہولت فراہم کرے گا جبکہ لندن کے نوجوان اور یورپی یونین کے شہریوں کو قیمتی تجربات فراہم کرے گا، جس میں بیرون ملک کام کرنے اور متنوع زبانوں اور ثقافتوں کے ساتھ مشغول ہونے کے مواقع بھی شامل ہیں۔ صادق خان کا کہنا ہے کہ انہیں ایک یورپی کے طور پر شناخت کرنے پر فخر ہے وہ مختلف ڈومینز میں یورپ کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے اور بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے دلیل دیتے ہیں کہ تجارت، اقتصادی استحکام، سلامتی، ماحولیاتی مسائل اور پاپولزم کے خطرے سے متعلق مشترکہ چیلنجوں کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے لیے ایسی کوششیں اہم ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
پاکستان کے ساتھ ’ہمدردی‘ کا اظہار کرنے پر انڈیا میں 81 افراد گرفتار
پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے ایک ماہ بعد انڈین پولیس نے پاکستان کے ساتھ ’ہمدردی‘ کا اظہار کرنے پر متعدد افراد کو گرفتار کیا ہے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی کے مطابق یہ گرفتاریاں ریاست آسام میں ہوئیں جہاں وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا شرما نے کہا کہ ’پاکستان کے ساتھ ہمدردی رکھنے والے 81 ریاست مخالف افراد جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔
وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت بی جے پی سے تعلق رکھنے والے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’ہمارا نظام سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پوسٹس کرنے والوں کی نگرانی کر رہا ہے اور کارروائی کی جا رہی ہے۔‘
پولیس نے کہا کہ ایک شخص کو انسٹاگرام پر پاکستان کا جھنڈا پوسٹ کرنے پر گرفتار کیا گیا۔ باقی گرفتار ہونے والے افراد کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
گذشتہ ماہ انڈیا کی انسداد دہشت گردی ایجنسی نے پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں ایک پولیس افسر کو گرفتار کیا تھا۔ مقامی میڈیا کے مطابق حکام نے اس کے علاوہ جاسوسی کرنے پر 10 دیگر افراد کو گرفتار کیا تھا۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں عسکریت پسندوں کی طرف سے 26 افراد کی ہلاکت کے بعد سوشل میڈیا پر کریک ڈاؤن جاری ہے۔
انڈیا نے اس حملے کا الزام پاکستان پر لگایا تھا لیکن پاکستان نے اس سے انکار کرتے ہوئے غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کی تھی۔
لیکن انڈیا نے یہ پیشکش مسترد کرتے ہوئے پاکستان میں مبینہ ’دہشت گردی کے ٹھکانوں‘ پر میزائل حملے کیے تھے۔ اس کے بعد کشمیر میں دونوں ممالک کی افواج کے درمیان چھڑپیں شروع ہو گئیں۔
اسی دوران 9 اور 10 مئی کی درمیانی شب انڈیا نے پاکستان کے ایئر بیسز پر میزائل حملے کیے۔ اس کے بعد پاکستان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے انڈیا پر میزائل داغے اور تین رفال سمیت پانچ انڈین لڑاکا طیارے مار گرانے کا دعوی کیا۔
10 مئی کو دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی ہو گئی تھی۔