موبائل فونزکی درآمدات میں رواں مالی سال کے پہلے 7ماہ میں12فیصد کمی ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
موبائل فونزکی درآمدات میں رواں مالی سال کے پہلے 7ماہ میں سالانہ بنیادوں پر12فیصد کمی ریکارڈکی گئی ہے۔پاکستان کے ادارہ برائے شماریات کے اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے لے کرجنوری 2025تک کی مدت میں موبائل فونزکی درآمدات پر869ملین ڈالرزرمبادلہ خرچ ہواجوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12فیصدکم ہے،گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں موبائل فونز کی درآمدات پر987ملین ڈالرخرچ ہوئے تھے،جنوری میں موبائل فونز کی درآمدات کاحجم 135ملین ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ سال جنوری کے مقابلہ میں 31فیصدکم ہے،گزشتہ سال جنوری میں موبائل فونزکی درآمدات پر195ملین ڈالرخرچ ہوئے تھے،دسمبرکے مقابلہ میں جنوری میں موبائل فونز کی درآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر17فیصد کمی ہوئی ہے، دسمبرمیں موبائل فونز کی درآمدات کاحجم 163ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا جوجنوری میں کم ہوکر135ملین ڈالرہوگیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: میں موبائل فونز کی درا مدات موبائل فونزکی درا مدات مالی سال
پڑھیں:
القاعدہ مالی کے دارالحکومت بماکو پر قبضے کے قریب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بماکو (انٹرنیشنل ڈیسک) القاعدہ سے وابستہ جماعت نصرت الاسلام والمسلمین (جے این آئی ایم) مالی کے دارالحکومت باماکو پر کنٹرول کے قریب آگئی ۔ وال سٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ خطرناک پیش رفت مالی کو دنیا کا ایسا پہلا ملک بنا سکتی ہے جو امریکا کی طرف سے نامزد دہشت گرد تنظیم کے زیر انتظام ہے۔ بماکو پر قبضے کی صورت میں پہلا موقع ہو گا کہ القاعدہ سے براہ راست منسلک کسی گروپ نے کسی دار الحکومت پر کنٹرول حاصل کیا ہو۔ اس صورت حال سے بین الاقوامی سیکورٹی حلقوں میں بڑے پیمانے پر تشویش پھیل گئی ہے۔ کئی ہفتوں سے اس گروپ نے دارالحکومت کا شدید محاصرہ کر رکھا ہے۔ خوراک اور ایندھن کی ترسیل کو روکا جا رہا ہے۔ خوراک کی شدید قلت ہے اور فوجی آپریشن تقریباً مکمل طور پر مفلوج ہو گئے ہیں۔ یورپی حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ گروپ براہ راست حملے کے بجائے سست روی سے گلا گھونٹنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ امید ہے کہ اقتصادی اور انسانی بحران کے دباؤ میں دارالحکومت بتدریج منہدم ہو جائے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بحران مالی کی فوج کی صلاحیتوں کو کمزور کر رہا ہے جو خود ایندھن اور گولہ بارود کی شدید قلت کا شکار ہے۔ جماعت نصرت الاسلام والمسلمین گروپ 2017 ء میں القاعدہ سے وابستہ کئی دھڑوں کے انضمام سے تشکیل دیا گیا تھا۔ اپنے قیام کے بعد سے اس نے بنیادی تنظیم سے مکمل وفاداری کا عہد کیا ہے۔ وال سٹریٹ جرنل نے مغربی اور افریقی حکام کے حوالے سے بتایا کہ اس کے جنگجوؤں کو افغانستان اور پاکستان میں القاعدہ کے رہنماؤں سے بم بنانے کی تربیت حاصل ہے۔ گزشتہ چند دنوں میں دارالحکومت کی طرف جانے والے ایندھن کے قافلوں پر بار بار حملے دیکھنے میں آئے ہیں۔ باغیوں کی طرف سے جاری کی گئی وڈیو کے مطابق ایک حالیہ واقعے میں مسلح افراد نے بماکو جانے والی سڑک پر درجنوں ٹرکوں پر حملہ کیا اور باقی پر قبضہ کرنے کے ٹرکوں کو آگ لگا دی۔ کاٹی کے قریبی قصبے میں تعینات فورسز ایندھن کی قلت کی وجہ سے مداخلت کرنے سے قاصر رہیں۔ دوسری جانب ایندھن ملک میں تنازعات کا مرکزی نقطہ بن گیا ہے۔ باماکو میں ایک لیٹر پٹرول کی قیمت تقریباً 3.5 ڈالر تک تک پہنچ گئی ہے۔ یہ گزشتہ قیمت سے تقریباً 3گنا زیادہ ہے۔