برطانیہ نے اداکارہ میرا پر 10 برس کی پابندی کیوں لگائی؟ بہن نے سب بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
معروف پاکستانی اداکارہ میرا اپنی انگریزی کی وجہ سے اکثر خبروں میں رہتی ہیں، اسی گلابی انگریزی کی وجہ سے برطانیہ نے ان پر 10 برس کی پابندی لگائی ہوئی ہے۔
ان دنوں اداکارہ میرا ایک بار پھر خبروں میں ہیں، جس کی وجہ حال ہی میں ان کی والدہ اور اب بہن کی ان کے حوالے سے گفتگو ہے۔
یہ بھی پڑھیں ’ان دونوں کی شادی کروا دیں‘، چاہت فتح علی خان اور اداکارہ میرا کے گانے کی ویڈیو وائرل ہونے پر صارفین کے تبصرے
اداکارہ میرا کی بہن شائستہ عباس نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میرا نے ویزا درخواست میں غلط انگریزی لکھ دی تھی جس کی وجہ سے انہیں 10 برس کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا، جو اب مکمل ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہاکہ میرا نے بہت معمولی سے غلطی کی تھی، تاہم برطانیہ کی حکومت نے اسے بہت سنجیدہ لیا اور 10 برس کی پابندی لگا دی۔
شائستہ عباس نے مزید کہاکہ یہ ان دنوں کی بات ہے جب میرے میرا کے ساتھ اختلاف چل رہے تھے، جس کی وجہ یہ تھی کہ وہ چاہتی تھیں میں پاکستان جاکر شوبز انڈسٹری جوائن کروں، جبکہ میں لندن میں ہی رہنے پر بضد تھی۔
انہوں نے مزید کہاکہ جب ہمارے والد کا انتقال ہوا تو میری عمر 6 برس تھی، جس کے بعد گھر کی ساری ذمہ داری میرا آگئی کیوں کہ وہ بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھیں۔
شائستہ عباس نے کہاکہ میں برطانیہ میں وکالت کرتی ہوں، میرا نے ہم تمام بہن بھائیوں کو اعلیٰ تعلیم دی، جب والد کا انتقال ہوا تو اس کے فوراً بعد ہی انہوں نے تمام اہل خانہ کو برطانیہ میں سیٹل کردیا اور ہم سب نے برطانیہ میں تعلیم حاصل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں لاہور میں شوٹنگ کے دوران اداکارہ میرا کے بازو میں فریکچر آ گیا
واضح رہے کہ حال ہی میں اداکارہ میرا کی والدہ نے انکشاف کیا تھا کہ انگریزی نہ آنے کی وجہ سے میرا پر برطانوی حکومت نے 10 برس کی پابندی لگائی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اداکارہ میرا برطانوی حکومت بہن شائستہ پابندی میرا والدہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اداکارہ میرا برطانوی حکومت بہن شائستہ پابندی میرا والدہ وی نیوز برس کی پابندی اداکارہ میرا کی وجہ سے
پڑھیں:
برطانیہ نے روس کو فوری ’خطرہ‘ قرار دے دیا، چین سے متعلق بھی وارننگ
برطانیہ کے وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر کی حکومت پیر کے روز ایک اہم اسٹریٹجک دفاعی جائزہ جاری کرنے جا رہی ہے، جس میں روس کو ’فوری اور سنگین خطرہ‘ قرار دیا گیا ہے، جب کہ چین کو ایک ’سجھدار اور مستقل چیلنج‘ بتایا گیا ہے۔
اس 130 صفحات پر مشتمل رپورٹ کو سابق نیٹو سیکریٹری جنرل جارج رابرٹسن، سابق امریکی صدارتی مشیر فیونا ہل، اور برطانوی کمانڈر رچرڈ بیرنز نے تیار کیا ہے۔ رپورٹ میں ایران اور شمالی کوریا کو بھی ’علاقائی خلل ڈالنے والے‘ ممالک قرار دیا گیا ہے۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ روس یوکرین پر حملے کے بعد چین، ایران اور شمالی کوریا جیسے ممالک سے دفاعی تعلقات مضبوط کر رہا ہے، جو مغرب کے لیے تشویش کا باعث ہے۔
یورپی یونین کی اعلیٰ سفارتکار کایا کالاس نے بھی خبردار کیا ہے کہ چین اور روس کا باہمی اتحاد عالمی سیکیورٹی کے لیے سب سے بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا، ’اگر آپ چین سے پریشان ہیں تو آپ کو روس سے بھی ہونا چاہیے۔‘
برطانیہ میں 6 نئے اسلحہ ساز فیکٹریاں بنانے کا اعلان
برطانوی وزارتِ دفاع نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں کم از کم 6 نئی فیکٹریاں بنائی جائیں گی جہاں ہتھیار اور دھماکہ خیز مواد تیار کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت ایک ارب پاؤنڈ سے زائد کی سرمایہ کاری کرے گی تاکہ فوجی نظام کو جدید بنایا جا سکے۔
وزیرِ دفاع جان ہیلی نے کہا، ’ہماری مسلح افواج کو ایسے نظام دیے جائیں گے جو دشمن سے کہیں زیادہ تیز اور مربوط ہوں۔ مستقبل کی جنگیں وہی جیتے گا جو بہتر مربوط ہوا، بہتر لیس اور جلدی فیصلہ کرنے والا ہوگا۔‘
اس منصوبے میں ایک ’ڈیجیٹل ٹارگیٹنگ ویب‘ بھی شامل ہے جو میدانِ جنگ میں مختلف فوجی یونٹس کو فوری طور پر ایک دوسرے سے منسلک کر کے دشمن پر برق رفتاری سے حملہ کرنے کے قابل بنائے گی۔
Post Views: 4