شہبازشریف کی بحرین کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 فروری2025ء)وزیراعظم شہباز شریف سے بحرین کی مجلس النواب کے اسپیکر احمد بن سلمان ال مسالم کی قیادت میں 11 رکنی پارلیمانی وفد نے ملاقات کی ہے ،وزیراعظم نے بحرین کے فرمانروا حمد بن عیسیٰ بن سلمان الخلیفہ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان اور بحرین کے برادرانہ تعلقات انتہائی مضبوط اور مشترکہ عقیدے، تاریخ اور ثقافت پر مبنی ہیں، عوامی رابطوں کو مزید مضبوط بڑھانے کیلئے پارلیمانی وفود کے تبادلے انتہائی اہم ہیں،ایسے اقدامات سے دونوں برادر ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، وزیراعظم نے بحرین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور کہا کہ بحرین میں موجود پاکستانی مختلف شعبوں میں انتہائی اہم خدمات سرانجام دے رہے ہیں،وزیراعظم نے پاکستان اور بحرین کے موجودہ تجارتی حجم کو مزید بڑھانے پر زوردیا،پاکستان، بحرین اور پوری امت مسلمہ غزہ اور فلسطین میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کی امداد کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں،ملاقات میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، معاون خصوصی طارق فاطمی اور اعلیٰ سرکاری حکام بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بحرین کے
پڑھیں:
پی آئی اے کی نجکاری، حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے ایک بار پھر اظہار دلچسپی کی درخواستیں 24 اپریل کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کم از کم ایک ماہ کی مہلت دی جائے گی۔
نجکاری کمیشن نے بتایا کہ اس عمل میں صرف سنجیدہ سرمایہ کاروں کو شامل کرنے کے لیے پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں۔
مزید کہا گیا کہ نج کاری کے لیے پی آئی اے کے 51 فیصد سے 10 فیصد تک شیئرز فروخت کیے جائیں گے، نج کاری کے عمل میں ملازمین کا تحفظ اور سروس اسٹرکچر برقرار رکھا جائے گا۔
اس ضمن میں کہا گیا کہ پی آئی اے کے اثاثوں اور مالی حیثیت کا جائزہ جولائی تک مکمل کرلیا جائے گا، درخواستوں کی جانچ پڑتال ستمبر 2025 تک اور نج کاری کا عمل دسمبر 2025 تک مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ۔
نج کاری کمیشن نے بتایا کہ پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں تاکہ صرف سنجیدہ سرمایہ کار ہی اہل ہوں۔
حکام کے مطابق پری کوالیفکیشن میں سرمایہ کار کمپنیوں کو ملٹی ایئر ریونیو کی شرط پوری کرنا ہوگی، یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی کے بعد پی آئی اے سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بن چکی ہے اور خلیجی ریاستوں اور ترک ایئر لائن سمیت متعدد اداروں کی جانب سے دلچسپی متوقع ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس بار کلین پی آئی اے کا ماڈل اپنایا گیا اور حکومت پہلے ہی پی آئی اے کا قرضہ اپنے ذمہ لے چکی ہے، وفاقی کابینہ نج کاری کمیشن کی سفارش پر نج کاری کی منظوری دے چکی ہے۔