چیمپئنز ٹرافی:نیوزی لینڈ کے 321 رنز کے تعاقب میں پاکستان کے 2کھلاڑی آؤٹ
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
کراچی:آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کے 321 رنز کے ہدف کا تعاقب شروع کردیا۔ کراچی کے نیشنل بینک اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے اس میچ میں پاکستان نے 10اوورز میں 2وکٹوں کے نقصان پر 22رنز بنا لیے۔قومی بلے باز سعود شکیل 6 اور کپتان رضوان صرف 3 رنز بان کر آؤٹ ہو گئے۔
قبل ازیں نیوزی لینڈ نے 50 اوورز میں5 وکٹوں کے نقصان پر 320 رنز کا بڑا اسکور بنایا۔ میچ میں نیوزی لینڈ کا آغاز اچھا نہیں رہا اور وہ ابتدائی اوورز میں73 رنز پر 3وکٹوں کے نقصان سے دوچار ہوئے۔ ڈیون کونوے10 رنز، ڈیرل مچل 10 رنز اور کین ولیمسن صرف ایک رن اسکور کرکے پویلین لوٹ گئے۔
بعد ازاں ول یانگ اور ٹام لیتھم نے چوتھی وکٹ کے لیے118 رنز کی شاندار شراکت داری قائم کی۔ ول یانگ نے 107 رنز کی شاندار سنچری بنائی جب کہ ٹام لیتھم نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ ول یانگ کے آؤٹ ہونے کے بعد ٹام لیتھم اور گلین فلپس نے مل کر 125 رنز کی شراکت داری کی، جس نے نیوزی لینڈ کو 320 رنز تک پہنچانے میں مدد دی۔ گلین فلپس نے 61 رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے حارث رؤف اور نسیم شاہ نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں جب کہ ابرار احمد نے ایک وکٹ لی۔ حارث رؤف نے 83 رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں جب کہ نسیم شاہ نے 63 رنز دے کر 2 وکٹیں لیں۔ ابرار احمد نے 47 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی اور پاکستان کے بہترین بولر ثابت ہوئے۔
ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے محتاط انداز اپنایا لیکن خود کو سنبھال نہیں سکے اور 10 اوورز میں 2 کھلاڑی پویلین لوٹ گئے۔
واضح رہے کہ پاکستانی کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ نیوزی لینڈ کے خلاف بہتر کھیل پیش کرنے اور ٹورنامنٹ کا اچھا آغاز کرنے کی کوشش کریں گے۔اسی طرح نیوزی لینڈ کے کپتان مچل سینٹنر نے کہا کہ وہ پاکستان کے خلاف فتح کے لیے پرامید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان پر دباؤ ڈالنے اور بڑا ہدف رکھنے کی کوشش کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ کے میں پاکستان
پڑھیں:
صرف 22 سال کی عمر میں 3نوجوانوں کو دنیا کے کم عمر ترین ارب پتی بننے کا اعزاز حاصل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دنیا بھر میں نوجوانوں کے لیے یہ خبر کسی خواب کی تعبیر سے کم نہیں کہ صرف 22 سال کی عمر میں تین دوستوں نے اپنی ذہانت، محنت اور ٹیکنالوجی کے شوق سے ارب پتی بننے کا ریکارڈ قائم کر دیا۔
ان تینوں نے امریکی شہر سان فرانسسکو میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس سے متعلق اپنی کمپنی Mercor کی بنیاد رکھی، جو چند ہی برسوں میں دنیا کی معروف اے آئی ریکروٹنگ کمپنیوں میں شمار ہونے لگی۔
فوربز کی تازہ رپورٹ کے مطابق Mercor کے شریک بانی برینڈن فوڈی، آدرش ہیرمیت اور سوریا مدھیہ اب دنیا کے کم عمر ترین سیلف میڈ بلینئرز بن چکے ہیں۔ حیرت انگیز طور پر ان تینوں کی عمر صرف 22 برس ہے، یعنی اس عمر میں جب زیادہ تر لوگ اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز کرتے ہیں، یہ تینوں نوجوان اپنے خوابوں کی سلطنت قائم کر چکے ہیں۔
Mercor نے حال ہی میں 35 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی ہے، جس کے بعد کمپنی کی مجموعی مالیت 10 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ کمپنی کی اس زبردست ترقی نے نہ صرف ٹیکنالوجی کی دنیا کو حیران کیا بلکہ ان تینوں بانیوں کو براہِ راست ارب پتیوں کی فہرست میں لا کھڑا کیا۔
آدرش ہیرمیت اور سوریا مدھیہ کی دوستی سان فرانسسکو کے Bellarmine College Preparatory میں ہوئی تھی، جہاں دونوں نے تقریری مقابلوں میں کامیابیاں حاصل کیں۔ سوریا کے والدین بھارت سے امریکا منتقل ہوئے تھے جب کہ ان کی پیدائش امریکا میں ہوئی۔ دوسری جانب آدرش تعلیم کے لیے بھارت سے امریکا گئے اور وہیں مستقل سکونت اختیار کرلی۔
ان دونوں کی ملاقات بعد میں برینڈن فوڈی سے اس وقت ہوئی جب آدرش ہارورڈ یونیورسٹی اور سوریا جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں داخلے کی تیاری کر رہے تھے۔ تینوں نے تعلیم ادھوری چھوڑ کر Mercor کی بنیاد رکھی اور چند ہی برسوں میں اپنی محنت سے دنیا کو حیران کر دیا۔
انہیں معروف سرمایہ کار پیٹر تھیل نے اپنی فیلوشپ کے ذریعے مالی معاونت فراہم کی، جس کا مقصد نوجوانوں کو تعلیم کے بجائے عملی اختراع کی ترغیب دینا تھا۔ آدرش کے مطابق میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ چند ماہ قبل میں محض ایک طالب علم تھا اور آج میری زندگی مکمل طور پر بدل چکی ہے۔
ان سے پہلے 27 سالہ پولی مارکیٹ کے بانی شین کوپلن دنیا کے کم عمر ترین سیلف میڈ بلینئر قرار پائے تھے جب کہ اس سے قبل اسکین اے آئی کے بانی الیگزینڈر وانگ یہ اعزاز 18 ماہ تک سنبھالے ہوئے تھے۔ ان کی شریک بانی لوسی گیو 30 سال کی عمر میں دنیا کی کم عمر ترین سیلف میڈ خاتون ارب پتی بنی تھیں۔
کامیابیوں کی یہ کہانی ثابت کرتی ہے کہ تخلیقی سوچ، ٹیکنالوجی اور جرات مندانہ فیصلے نوجوان نسل کے لیے دنیا کے دروازے کھول سکتے ہیں ۔